غزہ میں توجہ اب تعمیر نو کی طرف ہونی چاہیے، اسرائیلی یرغمالیوں کی رہائی تاریخ ساز لمحہ ہے:امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کااسرائیلی پارلیمنٹ سے خطاب

غزہ میں توجہ اب تعمیر نو کی طرف ہونی چاہیے، اسرائیلی یرغمالیوں کی رہائی ...
غزہ میں توجہ اب تعمیر نو کی طرف ہونی چاہیے، اسرائیلی یرغمالیوں کی رہائی تاریخ ساز لمحہ ہے:امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کااسرائیلی پارلیمنٹ سے خطاب

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

 تل ابیب ( مانیٹرنگ ڈیسک )امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا ہے کہ یہ مشرق وسطی کے ایک نئے تاریخی دور کا آغاز ہے۔ لوگوں کو لگ رہا تھا ہم غزہ میں امن کی کوششوں پر وقت ضائع کر رہے ہیں۔غزہ میں توجہ اب تعمیر نو کی طرف ہونی چاہیے، اسرائیلی یرغمالیوں کی رہائی تاریخ ساز لمحہ ہے۔

اسرائیلی پارلیمنٹ سے خطاب کرتے ہوئےصدر ٹرمپ نے کہا کہ غزہ میں توجہ اب تعمیر نو کی طرف ہونی چاہیے۔ اسرائیلی یرغمالیوں کی رہائی تاریخ ساز لمحہ ہے۔ بندوقیں خاموش ہو رہی ہے، امن آرہا ہے، عرب اور مسلم ممالک نے یرغمالیوں کی رہائی کے لیے زور ڈالا ہے، لوگوں کو لگ رہا تھا ہم غزہ میں امن کی کوششوں پر وقت ضائع کر رہے ہیں۔اسرائیل نے وہ سب کچھ جیت لیا ہے جو طاقت کے بل پر جیتا جا سکتا تھا۔ وقت آگیا ہے کہ میدانِ جنگ میں دہشت گردوں کے خلاف کامیابیوں کو مشرقِ وسطیٰ کے لیے خوشحالی کے حتمی انعام میں تبدیل کیا جائے، اسٹیو وٹکوف نے امن معاہدے کے لیے بہت محنت کی۔

’’جنگ ‘‘ کے مطابق امریکی صدر نے کہا کہ ایران کے لیے بھی، دوستی اور تعاون کا ہاتھ ہمیشہ کھلا ہے، تمام مشکلات کے باوجود، ہم نے ناممکن کو ممکن بنا دیا، یرغمالیوں کو وطن واپس لے آئے ہیں، اسرائیلی یرغمالیوں کی رہائی تاریخ ساز لمحہ ہے، آج نئے مشرق وسطی کے لئے تاریخی صبح نو ثابت ہوئی۔عرب اور مسلمان ممالک اس کامیابی میں برابر کے شراکت دار ہے، ہر چیز بہتری کی جانب بڑھ رہی ہے، مشرق وسطیٰ سنہرے دور میں داخل ہونے جا رہا ہے، آنے والی نسلیں اس تاریخی دن کو یاد رکھیں گی، یرغمالی واپس آ گئے ہیں، یہ کہنا بہت اچھا لگ رہا ہے، آخر کار نہ صرف اسرائیلیوں بلکہ فلسطینیوں کے لیے بھی طویل ڈراؤنا خواب بالآخر ختم ہوگیا، یہ اسرائیل اور مشرقِ وسطیٰ کے لیے ایک بہت ہی پُر جوش وقت ہے۔

ڈونلڈ ٹرمپ نے مزید کہا  کہ میری شخصیت دراصل جنگیں روکنے والے کی ہے، اسرائیلیوں اور فلسطینیوں کے لیےطویل اور تکلیف دہ خواب اب بالآخر ختم ہو گیا ہے، وہ انتشار پسند قوتیں جنہوں نے اس خطے کو پریشان کیے رکھا، مکمل طور پر شکست کھا چکی ہیں۔