اسلام آباد ہائی کورٹ کا تفصیلی فیصلہ ۔۔۔ناموس رسالتﷺ (26)

اسلام آباد ہائی کورٹ کا تفصیلی فیصلہ ۔۔۔ناموس رسالتﷺ (26)

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

یورپی عدالت برائے انسانی حقوق
(ECHR) نے ایک مقدمہ میں جس میں سکول کے بچوں کے لئے ایک کتاب
"The Red little School Book"
کی اشاعت، جس میں فحش اورگھٹیا جنسی مواد کی تفصیلات دی گئی تھیں کے پبلشر پر برطانوی حکومت کی جانب سے Obscene Publication Act 1964ء کے تحت مقدمہ کے حوالے سے مشہور ہینڈی سائیڈ کیس میں حق اظہاررائے کی وضاحت کرتے ہوئے قرار دیا کہ:
ترجمہ : اس عدالت کا نگرانی کا منصب اس بات کا متقاضی ہے کہ یہ عدالت اْن اصولوں کی جانب بھرپور توجہ دے جو جمہوری معاشرے کی تشکیل کرتے ہیں۔ آزادئ اظہار ایسے معاشرے کے قیام کے لئے ایک اساس ہے، ایک ایسی بنیادی شرط جو معاشرے اور ہر فرد کی ترقی وتعمیر کے لئے ناگزیر ہے۔دفعہ 10کے پیراگراف 2 کے تحت، یہ آزادی نہ صرف معلومات یا خیالات جو کہ مثبت طور پر حاصل ہوتے ہیں یا جو غیرمجرمانہ تصور ہوتے ہیں تک ہی محدود نہ ہے بلکہ ہر اْس عمل پر محیط ہے جو ریاست یا ریاست کے کسی گروہ کو متاثر ، پریشان یا خوفزدہ کرتا ہے۔تکثیریت، برداشت اورکشادذہنی کی یہ بنیادی ضروریات ہیں۔جن کے بغیرکسی جمہوری معاشرہ کا تصورنہ ہے۔اس کا واضح مطلب یہ ہے کہ بشمول دیگرے ہر قانونی ضابطہ، شرط، پابندی اور سزا جو اِس باب میں تجویز کی جائے وہ اْن قانونی مقاصد سے ہم آہنگ ہونی چاہیے۔
ایک اور زاویۂ نظر سے دیکھا جائے تو یہ عیاں ہوتا ہے کہ جوکوئی بھی آزادئ اظہار کا حق استعمال کرتا ہے وہ اپنے اوپر چند فرائض اور ذمہ داریاں بھی قبول کرتا ہے۔جس کا دائرہ کار اُن حالات اور ذرائع جن کو وہ اختیارکرتا ہے پر موقوف ہے۔عدالت اْن ذمہ داریوں اور فرائض سے صرفِ نظر نہیں کرسکتی جواْس شخص پرعائد ہوتی ہیں جیسا کہ اس کیس میں ہے کہ آیاقانونی پابندیاں اور سزائیں معاشرتی اخلاقیات کی حفاظت جوکہ جمہوری معاشرے کے قیام کے لئے ضروری ہیں کا مناسب اطلاق کیا گیا۔
‘‘The Court's supervisory functions oblige it to pay the utmost attention to the principles characterizing a "democratic society". Freedom of expression constitutes one of the essential foundations of such a society, one of the basic conditions for its progress and for the development of every man. Subject to paragraph 2 of Article 10(art. 10۔2), it is applicable not only to "information" or "ideas" that are favourably received or regarded as in offensive or as a matter of in difference, but also to those that off end, shock or disturb the State or any sector of the population. Such are the demands of that pluralism, tolerance and broad mindedness without which there is no "democratic society". This means, amongst other things, that every "formality", "condition", "restriction" or "penalty" imposed in this sphere must be proportionate to the legitimate aim pursued.
From an other stand point, who ever exercises his freedom of expression under takes "duties and responsibilities" the scope of which depends on his situation and the technical means he uses. The Court cannot overlook such a person's "duties" and "responsibilities" when it enquires, as in this case, whether "restrictions" or "penalties" were conducive to the "protection of morals" which made them "necessary" in a "democratic society". (HANDYSIDE v. THE UNITED KINGDOM)
اسی طرح اوٹومری سنگر انسٹیٹیوٹ ،ایک وڈیوساز ادارہ، نے عیسائیت کے خلاف ایک متنازعہ فلم بنائی تورومن کیتھولک چرچ نے اس کے خلاف فوجداری کارروائی کاآغاز کردیا۔ فلم کوقبضہ میں لے لیاگیا اور بعدازاں عدالتی حکم کے تحت فلم کو ضبط (Forfeit) کر دیاگیا۔مقدمہ جب یورپی عدالت برائے انسانی حقوق میں پہنچا توعدالت نے یہ قرار دیاکہ:
ترجمہ : کوکی ناکی کے فیصلے میں عدالت نے قرار دیا کہ آرٹیکل 9 کے تناظر میں ریاست ایسے رویوں بشمول ایسی معلومات اور خیالات کی ترویج جو آزادئ خیال، شعور اور کسی مذہبی آزادی سے متصادم ہوں، کی روک تھام کے لئے قانونی طور پراقدامات کرے۔
قانونی طور پر ایسا سمجھا جا سکتا ہے کہ مقدس مذہبی شخصیات کی اشتعال انگیز تصاویر سے، مذہبی احساسات کا احترام ، جس کی ضمانت آرٹیکل 9 میں دی گئی ہے، بری طرح مجروح ہوا ہے اور ایسی تصاویر سے جذبۂ برداشت کی روح کی خلاف ورزی /بے حرمتی ہوئی ہے، جوکہ ایک جمہوری معاشرے کا خاصہ ہونی چاہئے۔اس کنونشن کو بحیثیت مجموعی پڑھا جانا چاہئے اور اسی لئے آرٹیکل 10کی تشریح اور اس کیس پر اس کا اطلاق، اس کنونشن کی منطق کے موافق ہونا چاہئے۔(دیکھیں میوٹیٹس میوٹینڈس، کلاس ودیگر بنام جرمنی، فیصلہ مورخہ6ستمبر1978ئسیریز اے نمبر28،پیرا186) (جاری ہے)

مزید :

اداریہ -