تحریک انصاف میں فارودٖ بلاک بنانے کا عوض وزارتوں کی پیشکش کی گئی: جاوید ہاشمی

تحریک انصاف میں فارودٖ بلاک بنانے کا عوض وزارتوں کی پیشکش کی گئی: جاوید ہاشمی

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

ملتان(نیوز رپورٹر)سینئر سیاستدان مخدوم جاوید ہاشمی نے کہا ہے کہ پاکستان کو تنہا کرنے کی بھارتی سازشیں ناکام ہوگئی ہیں ورلڈ الیون کرکٹ کا ہونا پاکستان کی جیت ہے سری لنکا ٹیم پر حملے میں بھارت ملوث تھا این اے120میں کلثوم نواز کی کامیابی یقینی ہے ضمنی الیکشن کا نتیجہ ایک چار کے فرق سے ہوگا مریم نواز بہت اچھی کمپین کررہی ہیں کلثوم نواز بھاری اکثریت سے کامیاب ہونگی چوہدری نثار احمد اور نواز شریف کے مابین اختلافات معمولی نوعیت کے ہیں چوہدری نثار مسلم لیگی ہیں اور پارٹی کبھی نہیں چھوڑیں گے ناراضگی ہوتی رہتی ہے اختلافات کا حق ہونا چاہیے نواز شریف اور شہباز شریف میں ہزار اختلافات کے باوجود شہباز شریف سیاست میں نواز شریف کو باپ کا درجہ دیتے ہیں ان خیالات کااظہار انہوں نے گزشتہ روز ملتان پریس کلب میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا مخدوم جاوید ہاشمی نے کہا کہ کلثوم نواز کی مکمل حمایت کرتا ہوں وہ میری بہن ہیں ان کو اخلاقی سپورٹ جاری رکھوں گا نواز شریف کے حلقہ این اے120کو پچھلے41سالوں سے جانتاہوں دو الیکشن اسی حلقے سے لڑکے جیت چکا ہوں جن میں سے ایک الیکشن میں موجودہ امیدوار ڈاکٹر یاسمین راشد کے سسر غلام نبی کے مقابلے میں جیت چکاہوں حلقہ این اے 120کو جانتا ہوں اس میں زیادہ تر مسلم لیگ کے ووٹر ہیں مخدوم جاوید ہاشمی نے کہا کہ خواجہ آصف اور چوہدری نثار احمد میں گاڑھی چھنتی ہے ان کے اختلافات بہت پرانے ہیں جب میں پارلیمانی لیڈر تھا تب بھی نوک جھونک جاری رہتی تھی نواز شریف اور شہباز شریف علیحدگی کا سوچ بھی نہیں سکتے انہوں نے کہا کہ سپریم کورٹ چھان بین کرنے والا ادارہ نہیں بن سکتا نیب میں بہت سے لوگوں کی تذلیل کی جاتی ہے میں خود اس مراحل سے گزر چکا ہوں ہمیں ڈھنگ سے کھانا بھی میسر نہیں تھا جبکہ اربوں روپے کی کرپشن میں ملوث ایڈمرل منصورالحق کو وی آئی پی سہولیات فراہم کی جاتی تھیں سول قیادت اور عسکری قیادت کی بات کرنے والوں سے کہتا ہوں کہ ملک کی قیادت کو پارلیمنٹ منتخب کرتی ہے جنرل کیانی سے بھی کہا تھا کہ پارلیمنٹ ملک کی ماں ہے ہم آپ کے ساتھ ہیں لیکن اپنی ماں کو کمزور نہ ہونے دیں انہوں نے کہا کہ عوام نے مجھے گیارہ بار منتخب کیا ہے دو بڑی سیاسی جماعتوں مسلم لیگ(ن)اور تحریک انصاف کا صدر رہا مجھے عمران خان نے پارلیمانی بورڈ کا چیئرمین بنایا لیکن اصولوں پر کبھی سمجھوتا نہیں کیا اور نقصان کا سودا قبول کیا ہے آخری بار بھی اپنی سیٹ بھی چھوڑی اور اپنی بیٹی کی بھی سیٹ چھوڑ کر وقار کے ساتھ پارلیمنٹ سے آیا ہوں جبکہ آفر دی جارہی تھی کہ فارورڈ بلاک بنائیں اور وزارتیں بھئی پلیٹ میں رکھ کر مل رہی تھیں لیکن مجھے قطعی گوارہ نہ تھا کہ میں جس جماعت کا صدر رہا ہوں باہر آکر اسے کمزور کروں مخدوم جاوید ہاشمی نے کہا کہ انہوں نے ہمیشہ جمہوریت کے استحکام و فروغ کو اہمیت دی ہے فوج سے بھی یہی کہوں گا کہ ملک کا ہرادارہ اپنے اپنے آئینی دائرہ کار میں رہ کر اس ملک کی تعمیر و ترقی کیلئے کردار ادا کرے۔دریں اثناء مخدوم جاوید ہاشمی نے کہا ہے کہ ملتان میرا شہرا ہے یہ تاریخی اہمیت کے ساتھ اولیائے کرام کا شہر بھی ہے اس کی تعمیر و ترقی بالخصوص تعلیم اور صحت کی سہولیات کی فراہمی میری اولین ترجیح رہی ہے میرے بارے میں یہ تاثر دینے کی کوشش کی جاتی رہی ہے کہ مخدوم جاوید ہاشمی نے ملتان کی تعمیر و ترقی کیلئے کوئی مؤثر اقدامات نہیں یا کردار ادا نہیں کیاجبکہ حقیقت اس کے برعکس ہے میرا تعلق ایک متوسط طبقے سے ہے پچھلے چالیس سالوں سے ملتان کی ترقی کیلئے متعدد منصوبے مکمل کروائے ہیں جن میں پانچ کالجز اور چار یونیورسٹیاں شامل ہیں ملتان انٹرنیشنل ائیر پورٹ کا آغاز بھی میری مسلسل کاششوں کا نتیجہ ہے کارڈیالوجی انسٹیٹیوٹ کا پی سی ون میں نے ہی منظور کرایا تھا ملتان کے ابتدائی فلائی اوورز میرے منصوبے تھے لیکن2008ء میں یوسف رضا گیلانی نے اپنے دور میں مکمل کرائے انہوں نے کہا کہ شہباز شریف 1122کو پسند نہیں کرتے تھے لیکن میں نے شدید مخالفت کرکے انہیں1122منصوبے کو آگے بڑھانے کیلئے تیار کیا ان منصوبوں کے باعث خطے کے تیس ہزار نوجوانوں کو روزگار کے مواقع میسر آئے انہوں نے کہا کہ اس خطے سے بڑے بڑے نام سیاست میں اہم عہدوں پر فائز رہے ہیں لیکن ملتان اور اہلیان ملتان کیلئے کوئی خدمات انجام نہیں دے سکے مخدوم جاوید ہاشمی نے کہا کہ زکریا یونیورسٹی،کرکٹ اسٹیڈیم،کارڈیالوجی،چلڈرن کمپلیکس،کڈنی ہسپتال،ڈینٹل ہسپتال اور برن سنٹر سمیت درجنوں منصوبے مکمل کرائے لیکن تشہیر کی خواہش نہیں کی انہوں نے کہا کہ جنوبی پنجاب جلد صوبہ بنے گا اور ملتان اس کا دارالخلافہ ہوگا۔