کوہاٹ ،مسلم آباد چیک پوسٹ پر برقعہ پوش موٹر کار سمگلرز گرفتار
کوہاٹ(بیورورپورٹ) کوہاٹ انڈس ہائی وے مسلم آباد چیک پوسٹ پر موٹر کار سے برقعہ پوش اسلحہ سمگلروں کو گرفتار کرکے خودکار ہتھیار اور کارتوس کی بھاری کھیپ برآمد کرلی گئی۔ناجائز اسلحہ و ایمونیشن علاقہ غیر سے خیبر پختونخوا کے جنوبی شہروں کو سمگل کیا جارہا تھا۔ہتھیاروں کے سمگلر بھیس بدلنے کا نیا حربہ استعمال کرتے ہوئے بھی ایک مرتبہ پھر پولیس کے سامنے ناکامی سے دوچار ہوئے۔ڈی ایس پی صدر سرکل کوہاٹ ظاہر شاہ نے تھانہ جرما میں پریس بریفنگ کے دوران بتایا کہ مسلم آباد چیک پوسٹ پر مسلسل کاروائیوں کے نتیجے میں پولیس اسلحہ و منشیات کی سمگلنگ ناکام بنانے میں اہم کامیابیاں سمیٹ چکی ہیں اور مجرمانہ سرگرمیوں کے خلاف بھر پور کاروائیوں کے اس تسلسل میں ایس ایچ او تھانہ جرما انسپکٹر گل جنان خان نے ہیڈ کانسٹیبل مبارک حسین اور لعل زادہ و دیگر پولیس نفری کے ہمراہ کوہاٹ انڈس ہائی وے پر مسلم آباد چیک پوسٹ میں گاڑیوں کی چیکنگ کیلئے ناکہ بندی کررکھی تھی کہ اس اثناء میں علاقہ غیر درہ آدم خیل سے آنیوالی ایک مشکوک موٹر کار نمبر LEI-7850کو تلاشی کی غرض سے روک لیا گیاجسمیں سوار برقعہ پوش افراد کو نیچے اتار کرتلاشی لی گئی تو موٹر کار کے سیٹوں کے نیچے چھپایا گیا اسلحہ و ایمونیشن برآمد ہوا جسمیں ایک ریپیٹر اور پانچ ہزار کارتوس شامل ہیں۔ڈی ایس پی نے بتایا کہ کاروائی کے دوران برقعہ پہنے خواتین کاروپ دھار کر پولیس کو جل دینے کی ناکام کوشش کرنے والے تین اسلحہ سمگلروں قیصر خان ولد شیر زادہ،نور الامین ولدحسین بادشاہ اور محمد عابد ولد نور زادہ ساکنان متنی پشاور کو گرفتار کرکے تھانہ جرما منتقل کردیا گیا جہاں انکے خلاف ناجائز اسلحہ و ایمونیشن سمگل کرنے کے جرم میں مقدمہ درج کرلیا گیا۔ڈی ایس پی کا کہنا تھا کہ موٹر کار میں بچے بھی موجود تھے جنہیں برقعہ پوش افراد کے گود میں بیٹھا دیکھ کر ایسا لگ رہا تھا جیسے گاڑی میں ایک ہی خاندان کے افراد سفر کررہے ہوتاہم شک گزرنے پر پولیس نے برقعہ پوش افراد کو نیچے اتارا تو معلوم ہوا کہ وہ دراصل خواتین نہیں بلکہ مرد ہیں اور اسوقت پولیس کا شک یقین میں تبدیل ہوا کہ برقعہ پوش افراد ضرور کسی غیر قانونی سرگرمی کا ارتکاب کرنے کیلئے اپنا ظاہری حلیہ تبدیل کرکے خواتین کا روپ دھارے ہوئے ہیں اور اسی طرح اسلحہ سمگلر بھیس بدلنے کا ایک نیاحربہ استعمال کرکے بھی ہتھیار اور کارتوس کی بھاری کھیپ ایک جگہ سے دوسری جگہ لے جانے میں پولیس کے سامنے ناکامی سے دوچار رہے۔