سکول کی اُستانی نے 11 سالہ بچے کو اپنی شرمناک تصویر بھیج دی تو آگے سے بچے نے کیا جواب دیا؟ جان کر دنیا دنگ رہ گئی کیونکہ۔۔۔

سکول کی اُستانی نے 11 سالہ بچے کو اپنی شرمناک تصویر بھیج دی تو آگے سے بچے نے ...
سکول کی اُستانی نے 11 سالہ بچے کو اپنی شرمناک تصویر بھیج دی تو آگے سے بچے نے کیا جواب دیا؟ جان کر دنیا دنگ رہ گئی کیونکہ۔۔۔

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

فلوریڈا(نیوز ڈیسک) مغربی ممالک میں اساتذہ اور سٹوڈنٹس کے درمیان قابل اعتراضات تعلقات کے واقعات تواتر سے سامنے آتے رہتے ہیں لیکن حال ہی میں امریکی شہر اورلینڈو کے ایک کراٹے سکول میں ایسا شرمناک واقعہ پیش آ گیا کہ جس کی مثال امریکا جیسے ملک میں بھی کبھی نہیں دیکھی گئی تھی۔
ویب سائٹ پی جے میڈیا کی رپورٹ کے مطابق کراٹے سکول کی 21 سالہ ٹیچر سٹیفنی فگورووا نے بے حیائی کی تمام حدیں پھلانگتے ہوئے ایک 11 سالہ طالب علم کے ساتھ تعلقات استوارکر لئے۔ رواں سال فروری سے دونوں کے درمیان دوستی کا سلسلہ چل رہا تھا اور سٹیفنی اب تک لڑکے کو اپنی درجنوں برہنہ تصاویر بھیج چکی تھی۔
اب وہ لڑکے کے ساتھ جسمانی قربت کی خواہشمند تھی۔ اس خواہش کا اظہار اس نے ایک میسج کے ذریعے کرتے ہوئے لکھا، ”میں تمہارے ساتھ جنسی تعلق استوار کرنا چاہتی ہوں۔“ تو جواب میں لڑکے نے اسے لکھ بھیجا، ”اوکے، مجھے اس میں کوئی دلچسپی نہیں۔ “

پاکستانی گاﺅں میں محنت کش کی اس نوجوان لڑکی نے وڈیرے کی خواہش پر اس سے شادی سے انکار کردیا گیا تو اس کے ماں باپ کے سامنے اس کے ساتھ کیا کام کردیا گیا؟ جان کر ہر پاکستانی کا دل خون کے آنسو روئے
سٹیفنی اور کمسن طالب علم کے درمیان میسجز کا تبادلہ میسجنگ ایپ Kik کے ذریعے ہوتا تھا۔ چند روز قبل جب لڑکے کی والدہ اس کے فون کا جائزہ لے رہی تھی تو ٹیچر کی برہنہ تصاویر دیکھ کر اس کے رونگٹے کھڑے ہوئے گئے۔ اس کے بعد خاتون نے وہ میسج بھی دیکھ لیا جس میں ٹیچر نے اس کے بیٹے کے ساتھ جسمانی تعلق استوار کرنے کی خواہش کا اظہار کیا تھا۔
یہ معاملہ سامنے آتے ہی کمسن لڑکے کی والدہ نے پولیس سے رابطہ کر لیا۔ پولیس نے سٹیفنی کو گرفتار کر کے تفیش کی تو اس نے اپنے شرمناک کرتوتوں کا اعتراف کر لیا۔ اورلینڈو پولیس کا کہنا ہے کہ اس نے گزشتہ چھ ماہ کے دوران لڑکے کو اپنی متعدد برہنہ تصاویر بھیجی تھیں، لیکن ان میں سے اکثر ڈیلیٹ کی جا چکی تھیں۔ ملزمہ کو اورنج کاﺅنٹی جیل بھیج دیا گیا ہے، تاہم اس کے خلاف مقدمے کی کاروائی ابھی جاری ہے۔

مزید :

ڈیلی بائیٹس -