کوکا کولا کے تعاون سے 12ویں سولر واٹر فلٹریشن پلانٹ کا افتتاح

کوکا کولا کے تعاون سے 12ویں سولر واٹر فلٹریشن پلانٹ کا افتتاح

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app


لاہور(پ ر) کوکا۔کولا نے روٹری پاکستان نیشنل پولیو وائرس کمیٹی اور انتظامی پارٹنر کے طور پر یو این ڈی پی کے ساتھ 'زندگی' پروجیکٹ کے لئے اشتراک کیا ہے۔ اس پروجیکٹ کا مقصد یہ ہے کہ پاکستان میں پینے کا صاف پانی فراہم کیا جائے اور آلودہ پانی سے پھیلنے والی بیماریوں کو روکا جائے۔ 80 ہزار مالیت ڈالر کا پروجیکٹ اس وقت دوسرے مرحلے میں ہے جس کے لئے کوکا۔کولا فاؤنڈیشن کی جانب سے سرمایہ فراہم کیا گیا ہے۔ اس مرحلے میں پانچ میں سے چار شمسی توانائی سے چلنے والے فلٹریشن پلانٹس کا اوکاڑہ ضلع کے علاقہ بستی رحیم بخش، رینالہ خرد میں افتتاح کیا گیا ہے۔ زندگی پروجیکٹ کے دوسرے مرحلے کی تکمیل سے ایک لاکھ افراد بشمول 20 ہزار خواتین اور 40 ہزار بچے مستفید ہوں گے۔ اس پلانٹ کا مشترکہ طور پر افتتاح رکن پنجاب اسمبلی جگنو محسن، کوکا۔کولا پاکستان کے ڈائریکٹر پی اے سی فہد قادر اور روٹری نیشنل چیئر کے عزیز میمن کی جانب سے کیا گیا۔

پنجاب اور سندھ کے کچے کے علاقوں میں ایک لاکھ 40 ہزار کی آبادی کو پینے کے صاف پانی کی باسہولت رسائی کی فراہمی کے لئے رواں سال اس پروجیکٹ کے دوسرے مرحلے کا آغاز کیا گیا ۔

ان علاقوں میں شمسی توانائی سے چلنے والا ہر پلانٹ فی شفٹ دن میں دو بار 3 ہزار گیلن پانی ریچارج کرتا ہے۔ قبل ازیں، سال 2014 میں کراچی کے علاقہ ملیر میں پہلا ریورس اوسموسس پلانٹ نصب کیا گیا جس کے نتیجے میں وہاں آلودہ پانی سے پھیلنے والی بیماریوں میں 70 فیصد تک کمی آچکی ہے۔

کوکا۔کولا اور روٹری کے درمیان اس اشتراک کے بارے میں فہد قادر نے کہا، "شمسی توانائی سے چلنے والا یہ 12 واٹر فلٹریشن پلانٹ ہے۔ یہ پلانٹس پاکستان بھر میں متاثرہ مضافاتی و دیہی علاقوں میں پینے کے پانی کی فراہمی کے مقصد کے ساتھ لگائے گئے ہیں۔ روٹری کے ساتھ ہماری پارٹنر شپ کا اقوام متحدہ کے ہیڈ کوارٹرز میں روٹری ڈے پر بین الاقوامی سطح پر اعتراف کیا گیا اور اسے پاکستان میں پولیو کے خاتمہ کے لئے مشترکہ اور ذمہ دارانہ اشتراک کی بہترین مثال کے طور پر پیش کیا گیا۔ پاکستان کی فلاح و بہبود کے گہرے عزم کے ساتھ ہماری سوچ یہ ہے کہ پائیدار ترقی کے ذریعے لوگوں کے لئے مشترکہ طور پر اہمیت پیدا کی جائے ، جس پر ہماری قوم کی صحت کا انحصار ہے۔"

رکن پنجاب اسمبلی جگنو محسن نے شمسی توانائی سے چلنے والے اس واٹر فلٹریشن پلانٹ کے لئے زمین عطیہ کی اور افتتاح کے موقع پر مقامی حکام کو اسکی علامتی چابی پیش کی تاکہ مقامی آبادی کے ساتھ پائیدار انداز سے تعاون کی اہمیت اجاگر ہو۔ اس موقع پر رکن پنجاب اسمبلی جگنو محسن نے کہا، "اس پروجیکٹ کا حصہ بننے پر مجھے فخر ہے جو خاص طور پر پینے کے صاف پانی کی فراہمی کے ذریعے لوگوں کی دیکھ بھال کیلئے کام کرتا ہے۔ کوکا۔کولا جیسے ملٹی نیشنل، روٹری اور یو این ڈی پی اس کام کے لئے مشترکہ طور پر سامنے آتے ہیں تو اس سے بہتری آتی ہے۔ تاہم رینالہ خرد کے مقامی افراد کو چاہیئے کہ وہ اس فلٹریشن پلانٹ کو چلانے کی ذمہ داری قبول کریں اور اپنے مردوں، خواتین اور بچوں میں صحت و صفائی اور پانی کے محفوظ استعمال سے متعلق اہمیت اجاگر کی جائے ۔ پولیو کی وجہ سے قوم معذور ہوسکتی ہے، اس لئے ہم سب کو اس بیماری کی روک تھام کے لئے مل کر کام کرنا چاہئیے، قبل اسکے کہ تاخیر ہوجائے۔"

اس موقع پر روٹری نیشنل چیئر عزیز میمن نے جگنو محسن کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا، "پولیو آلودہ پانی سے پھیلنے والا مرض ہے اور بدقسمتی سے پاکستان میں یہ مرض بدستور موجود ہے۔ تاہم کوکا۔کولا، یو این ڈی پی جیسے پارٹنرز اور سرکاری حکام کی کاوشوں نے اہم کردار ادا کیا ہے جس کی بدولت رواں سال پولیو کیسز میں تقریبا 90 فیصد تک کمی آچکی ہے۔ اوکاڑہ کے اس علاقے میں واٹر فلٹریشن پلانٹ ہمارے عزم کا ثبوت ہے اور امید ہے کہ جلد ہی پاکستان پولیو سے پاک ملک ہوگا۔"