ویسٹ کمپنی کا محمود بوٹی ڈمپ سائٹ سے میتھین گیس جلانے کا میاب تجربہ
لاہور(جنرل رپورٹر) لاہور ویسٹ مینجمنٹ کمپنی کا محمود بوٹی ڈمپ سائٹ سے میتھین گیس کاکامیاب اخراج۔رنگ روڈ سے ملحقہ 320کنال پر محیط لاہور کی سب سے پرانی ڈمپ سائٹ محمو د بوٹی سال 1997 سے آپریشنل تھی ،چونکہ یہ ڈمپ سائٹ اپنی مدت پوری کرچکی اور مزید گنجائش کی حامل نہیں تھی لہذا ایل ڈبلیو ایم سی نے ستمبر 2016میں محمود بوٹی ڈمپ سائٹ پر کوڑا کرکٹ کی ڈمپنگ کو مکمل طور پر بند کردیا ۔ ایک اندازے کے مطابق محمود بوٹی پر ایک کروڑ 30لاکھ ٹن کوڑا کرکٹ ڈمپ کیا گیاہے ۔حکومتِ پنجاب کی ہدایت پر ڈمپ سائٹ کو پارک میں تبدیل کرنے کہ منصوبے پر کام شروع کیاگیا۔ جس کے پہلے مرحلے میں تجرباتی بنیادوں پر 20,000ہزار مربع میٹر جگہ پر مشینر ی کے ساتھ کٹنگ و لیولنگ کی گئی ۔ ایل ڈبلیو ایم سی نے محمود بوٹی پر شجر کا ری کے دوسرے مرحلے کا آغاز کرتے ہوئے 14500سے زائد پودے لگانے کا کام مکمل کرلیاہے اور اس پراجیکٹ میں ایل ڈبلیو ایم سی کو پی ایچ کی معاونت بھی حاصل ہے۔ ایل ڈبلیو ایم سی نے محمود بوٹی ڈمپ سائٹ کے جنوب مشرقی جانب گیس کی صلاحیت کو جانچنے کے لئے تجرباتی بنیادوں پر ایک اہم قدم لیا ۔ پہلے سے قائم شدہ چار گیس وینٹس کی مدد سے گیس کو تجرباتی بنیادوں پراجزا مرکب کی جانچ پڑتال اور گیس کو جلانے کا عمل جاری ہے۔ 13جون 2018سے گیس کی ڈیمونسٹریشن کے لئے ایل ڈبلیو ایم سی نے اپنے سائٹ آفس میں گیس سے چلنے والا ایک چولہا اور گیس لیمپ لگا رکھا ہے جس پر گیس کے 24گھنٹے اخراج کو مانیٹر کیا جاتا ہے۔ قابل ذکر بات یہ ہے کہ میتھین گیس کو اگر ہوا میں براہ راست خارج ہونے دیا جائے تو یہ ماحول کے لئے کاربن ڈائیکسئاڈ سے پہلے بیس سال کے لئے 56گناہ زیادہ خطرناک ہے اور 100سال کے لئے 21گناہ زیادہ خطرناک ہے۔ایک درخت جو 21.7کلو گرام کاربن ڈائیکساڈ جذب کرتا ہے ان لگائے گئے چار گیس وینٹس کی مدد سے اندازاً ایک کیوبک میٹر گیس کا 24گھنٹے میں اخراج ہوتا ہے ، جو کہ آٹھ کلو گرام کاربن ڈائیکساڈروزانہ اور 2920 کلوگرام سالانہ کاربن ڈاءئیکساڈ کے برابر ہے۔ اس سے مراد یہ ہے کہ لاہور ویسٹ مینجمنٹ کمپنی 365کیوبک میٹر میتھین گیس کو سالانہ جلا کر 138درختوں جتنا ماحول کو فائدہ دے رہی ہے۔
گیس