ہالی ووڈ فلم ’ایکس مین ڈیز آف فیوچر پاسٹ‘ میں بلِنک کا کردار ادا کرنے والی چین کی مہنگی ترین اداکارہ اب کس حال میں ہے ؟ ایسی خبر آگئی کہ پوری دنیا میں ہنگامہ برپا ہوگیا

ہالی ووڈ فلم ’ایکس مین ڈیز آف فیوچر پاسٹ‘ میں بلِنک کا کردار ادا کرنے والی ...
ہالی ووڈ فلم ’ایکس مین ڈیز آف فیوچر پاسٹ‘ میں بلِنک کا کردار ادا کرنے والی چین کی مہنگی ترین اداکارہ اب کس حال میں ہے ؟ ایسی خبر آگئی کہ پوری دنیا میں ہنگامہ برپا ہوگیا

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

بیجنگ / لاس اینجلس (ڈیلی پاکستان آن لائن)ایکس مین ڈیز آف فیوچر پاسٹ سمیت متعدد ہالی ووڈ فلموں میں اداکاری کے جوہر دکھانے والی چین کی مہنگی ترین اداکارہ فین بِنگ بِنگ گزشتہ 2 ماہ سے لاپتہ ہیں جبکہ ان کا سوشل میڈیا گزشتہ 3 ماہ سے خاموش ہے، انہوں نے آخری بار 31 مئی کو ٹویٹ کیا تھا ۔ فین بنگ بنگ کے لاپتہ ہونے کے باعث پوری دنیا میں ہنگامہ برپا ہے اور لوگوں نے مختلف اندازے قائم کرنا شروع کردیے ہیں تاہم امکان ظاہر کیا جارہا ہے کہ انہیں چینی حکام نے خفیہ طور پر حراست میں رکھا ہوا ہے۔
چین کی اے لسٹ اداکارہ اور دنیا کے 100 با اثر ترین افراد میں شامل فین بِنگ بِنگ کے بارے میں قیاس آرائیاں کی جارہی ہیں کہ انہیں ٹیکس چوری کے الزام میں چینی حکام نے گرفتار کیا ہوا ہے ۔ وہ گزشتہ 2 ماہ سے لاپتہ ہیں اور ان کے بارے میں کسی کو کوئی خبر نہیں ہے۔ انہوں نے اپنے فیس بک اکاﺅنٹ پر آخری پوسٹ کانز فلم فیسٹیول کے حوالے سے 13 مئی کو کی تھی جبکہ اسی حوالے سے انہوں نے انسٹا گرام پر 23 مئی کو ایک تصویر شیئر کی تھی۔ فین بنگ بنگ نے 31 مئی کو آخری ٹویٹ کیا تھا جس کے بعد وہ کچھ عرصہ سوشل میڈیا سے دور رہیں اور پھر اچانک غائب ہوگئیں۔


رواں سال مئی میں چین کے ایک اینکر پرسن سوئی یونگوان نے کچھ دستاویزات لیک کی تھیں جن میں الزام عائد کیا گیا تھا کہ فین بنگ بنگ نے ٹیکس چوری کرکے بھاری رقم بچائی ہے۔ یہ سکینڈل بریک ہونے کے بعد فین بنگ بنگ پراسرار طور پر لاپتہ ہوگئیں اور ان کے بارے میں کسی کو کانوں کان خبر نہ ہوئی۔

نیو یارک کے ایک اخبار ای پوچ ٹائمز نے گزشتہ ہفتے چین کے سرکاری اخبار ’ سکیورٹیز ڈیلی‘ کا حوالہ دیتے ہوئے خبر دی تھی کہ اداکارہ کو زیر حراست رکھا گیا ہے اور ان کی قسمت کا فیصلہ قانون کے مطابق ہوگا۔ سکیورٹیز ڈیلی نے مزید لکھا تھا کہ فین بنگ بنگ کی ٹیکس چوری تو صرف سمندر میں آئس برگ ہے ، اداکارہ نہ صرف غیر قانونی طریقے سے قرضے حاصل کرنے بلکہ کرپشن میں بھی ملوث ہے۔


واضح رہے کہ چین کی گروتھ کرتی ہوئی فلم انڈسٹری کے باعث فنکار طبقے میں خوشحالی آئی ہے لیکن چینی حکام سمجھتے ہیں کہ اداکاروں کے لگژری لائف سٹائل کے باعث نوجوانوں میں بھی اسی طرح کا لائف سٹائل اپنانے کی چاہت پیدا ہوتی ہے اور وہ غیرقانونی ذرائع آمدن کی طرف جاتے ہیں جس کے باعث چین نے اداکاروں کے معاوضے کی خاص حد مقرر کردی ہے۔ چین کے سرکاری ٹی وی اور ریڈیو کے مطابق کسی بھی اداکار کو فلم کے مجموعی خرچ کے 40 فیصد سے زائد معاوضہ نہیں دیا جاسکتا ، اسی طرح لیڈ ایکٹرز فلم کے سارے عملے کے 70 فیصد معاوضے سے زائد معاوضہ وصول نہیں کرسکتے۔

مزید :

تفریح -