ہمیں انصاف دلایا  جائے،عثمان یوسف

  ہمیں انصاف دلایا  جائے،عثمان یوسف

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

 
پشاور(سٹی رپورٹر)ورسک روڈ کے رہائشی عثمان یوسف نے چیف جسٹس پشاور ہائی کورٹ جسٹس وقار احمد سیٹھ،وزیر اعلی خیبرپختو نخوا محمود خان اور آئی جی پی خیبر پختو نخواثناء اللہ عباسی سے انصاف فراہم کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ میں چھ سات ماہ پہلے رامپورہ گیٹ کے مشہور تاجرمحمد شبیر ولد محمد بشیر (ملک ٹریڈرز) کے ساتھ چاول کا لین دین کیا  اور اسی کام کے سلسلے میں نے چھ عدد چیکس ایچ بی ایل برانچ قصہ خوانی کے مختلف اوقات میں محمد شبیر کو دئیے جن کی مالیت مبلغ 26لاکھ بنتی ہے لیکن کورونا اور لاک ڈاؤن کے پیش نظر  ادائیگی میں تا خیر ہوئی جس پر محمد شبیر نے میرے ساتھ تند و تیز کا رویہ اختیار کیا اور چیکس پر ایف آئی آر کٹوانے کی دھمکی بھی دی۔انہوں نے پشاور پریس کلب میں  پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ اس سلسلے میں رمضان کے مہینے میں مجھے ٹاؤن پولیس سٹیشن بھی بلا یا گیا جہاں پر اس نے پولیس کے ساتھ مل کر  میرے اور والد کی بے عزتی بھی کی اور بلا آخر پولیس کی موجودگی میں دونوں فریقین کے مابین ایک تحریری معاہدہ طے پایا جس کے تحت میرے ذمہ  18لاکھ 86ہزار روپے بقایا ہوئے جس میں میں نے وقتا بوقتاادائیگی کرتے ہوئے 13لاکھ 60ہزار روپے ادا کیے جس کے میرے پاس محمد شبیر کے دستخط شدہ کاغذات موجود ہے۔ اب میرے ذمے 5لاکھ 26ہزار روپے بقایا ہے جس کو ادا کرنے کیلئے میں تیار ہوں لیکن محمد شبیر ان تمام تر ادائیگیوں اور معاہدے سے مکر گئے اور دوبارہ سے 26لاکھ روپے دینے کا کہہ رہا ہے بصورت دیگر سنگین نتائج بھگتنے کی دھمکیاں بھی دے رہا ہے۔انہوں نے کہا کہ اس ضمن میں میں نے ایس ایس پی آپریشن پشاور منصور امان کو ایک تحریری خط بھی لکھاتھا  جس پر  ایس ایس پی آپریشن نے عمل کرتے ہوئے  ایس ایچ او گلبہار کومارک کرکے  تین دن کے اندر اندر انکوائری کاکہا  لیکن محمد شبیر نے اثر و سوروخ کا استعمال کرتے ہوئے اس کیس کو بھی ٹال مٹول کیا۔انہوں نے  چیف جسٹس پشاور ہائی کورٹ جسٹس وقار احمد سیٹھ،وزیر اعلی خیبرپختو نخوا محمود خان اور آئی جی پی خیبر پختو نخواثناء اللہ عباسی سمیت دیگر اعلی حکام سے انصاف کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ ہمیں انصاف فراہم کیا جائے۔