سی سی پی او کو لاہور سے بلدیاتی انتخابات جیتنے کے لئے لایا گیا، رانا ثناء اللہ
لاہور(نا مہ نگار)انسداد منشیات کی خصوصی عدالت نے ن لیگ کے رہنمارانا ثناء اللہ کے خلاف منشیات سمگلنگ کیس کی سماعت بغیر کارروائی کے آئندہ تاریخ پیشی(بقیہ نمبر30صفحہ 6پر)
تک ملتوی کردی،ڈیوٹی جج خالد بشیر نے کیس کی سماعت کی،عدالت نے رانا ثناء اللہ کے خلاف کیس بغیر کاروائی ملتوی کر دیا۔عدالتی سماعت کے بعد رانا ثنااللہ نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ سی سی پی او کو لاہور سے بلدیاتی انتخابات جیتنے کے لئے لایا گیا ہے،اسی لئے ان کے تمام بیانات کو نظر انداز کیا جا رہا ہے۔سی سی پی او لاہور عمر شیخ کا آئی جی پنجاب سے جو مسئلہ بنا تھا وہ ان کا اپنا بیانیہ نہیں تھا۔انہوں نے آئی جی کے خلاف بات کرکے ڈسپلن کی خلاف ورزی کی۔حکومت نے سی سی پی او کی انکوائری کرنے کی بجائے آئی جی کو تبدیل کردیا۔ سی سی پی او کا بیان قابل مذمت ہے،کیس شروع ہونے سے پہلے ملزموں کو شک کا فائدہ دینے کی کوشش کی جا رہی ہے۔پولیس کے اپنے ریکارڈ کے مطابق خاتون نے بروقت اطلاع دے دی تھی،ایف آئی آر میں وقوعے کو 4 بجے کا بتایا جا رہا ہے حالانکہ ڈولفن اہلکار 3 بجے سے پہلے وہاں پہنچ چکے تھے۔حکومت کا امن و امان یا عوام سے کوئی تعلق نظر نہیں آتا،چینی، آٹا مافیا عوام کو لوٹ رہا ہے لیکن حکومت صرف نیب کے ذریعے اپوزیشن کو سیاسی انتقام کا نشانہ بنا رہی ہے۔ایک سال 2 ماہ بعد بھی ہمیں وہ نقول فراہم نہیں کی گئیں جن کی بنا پر مجھ پر فرد جرم عائد کرنی ہے۔فیصل آباد سے منشیات بیچنے والوں اور میری جائیدادوں بارے انکوائریاں کرتے رہے لیکن انہیں کچھ نہیں ملا۔ہمارے کیس سننے والے ججوں کا جینا حرام کردیا جاتا ہے، ان کے خاندان والوں کی خفیہ نگرانی کی جاتی ہے،ایسا ماحول قائم کیا جا رہا ہے کہ انصاف کرنے کا ماحول ہی ممکن نہیں۔انہوں نے کہا کہ یہ صورتحال ملک کو خانہ جنگی کی جانب لے جا رہے ہیں۔نیب چیئرمین سمیت تمام افسران آج یرغمال ہیں۔سی سی پی او کی وہ گفتگو جسکی پوری قوم مخالفت کررہی ہے اسکی حکومت حمایت کررہی ہے۔
رانا ثناء اللہ