میں زیادتی کیسز میں ملوث ملزمان کو سرِعام پھانسی دینے کے خلاف ہوں لیکن کیا آپ چاہتے ہیں کہ۔۔۔ شہزاد رائے نے سوال اٹھا دیا
لاہور (ویب ڈیسک) پاکستان میوزک انڈسٹری کے معروف گلوکار و سماجی کارکن شہزاد رائے نے زیادتی کیسز میں ملوث ملزمان کی سرِعام پھانسی کی مخالفت کردی ہے۔
مائیکرو بلاگنگ سائٹ ٹوئٹر پر ٹوئٹ کرتے ہوئے شہزاد رائے نے لکھا کہ ’میں نے بچوں کو جنسی استحصال سے بچانے کے لیے بہت کام کیا ہے اور میں چاہتا ہوں کہ عورتوں اورچھوٹے بچوں کے ساتھ عصمت دردی کرنے والے وحشی دردندوں کو قانون کی پوری طاقت سے سزا دی جائے۔‘
I hav done a lot to save kids from sexual abuse & corporal punishment. Rapists,child molesters or criminals like them should b punished with ful force of law.I am against giving any punishment publicly. Do you want our young kids to see bodies hanging on chowks,choraha & markets?
— Shehzad Roy (@ShehzadRoy) September 12, 2020
شہزاد رائے نے سرِعام پھانسی کی مخالفت کرتے ہوئے لکھا کہ ’میں زیادتی کیسز میں ملوث ملزمان کو عوامی طور پر سرِعام پھانسی دینے کے خلاف ہوں۔‘
انہوں نے عوام سے سوال کرتے ہوئے لکھا کہ ’کیا آپ چاہتے ہیں کہ ہمارے چھوٹے بچے چوکوں، چوراہوں، سڑکوں اور بازاروں میں لٹکی لاشیں دیکھیں؟‘
گلوکار نے اپنے ایک اور ٹوئٹ میں لکھا کہ ’جو لوگ مجرمان کی سرِعام پھانسی کا مطالبہ کر رہے ہیں ان کو یہ نہیں بھولنا چاہیے کہ تشدد ہی تشدد کو جنم دیتا ہے اور اِس پر ہمارے پاس بہت سی تحقیقاتی رپورٹس بھی موجود ہیں۔‘
Who ever is demanding to Hang any criminal publicaly should not forget that there is enough research available that “Violence breeds violence”
— Shehzad Roy (@ShehzadRoy) September 11, 2020
واضح رہے کہ اِس سے قبل وسیم اکرم کی اہلیہ و سماجی کارکن شنیرا اکرم نے اپنے ٹوئٹر پیغام میں کہا تھا کہ زیادتی کے واقعات میں ملوث ملزمان کو سرِعام پھانسی دینا اِن سنگین مسائل سے چھٹکارا حاصل کرنے کا راستہ نہیں ہے۔
#ViolenceDoesntSolveViolence Public Hanging is not the way forward. If we want a safe civilised society & the worlds respect we can’t live in the dark ages. We need to work harder as a nation, fight harder as a people and demand better protection for our woman and children!
— Shaniera Akram (@iamShaniera) September 12, 2020
شنیرا کا کہنا تھا کہ اگر ہم اپنے ملک میں ایک محفوظ اور مہذب معاشرہ چاہتے ہیں تو ہمیں اِس تاریکی دور سے نکلنا ہوگا اور اِس کے لیے ہمیں بحیثیت قوم ایک ہوکر سخت محنت کرنے کی ضرورت ہے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ اِس وقت ہمیں اپنی ماو¿ں، بہنوں، بیٹیوں اور بچوں کے بہتر تحفظ کا مطالبہ کرنے کی ضرورت ہے۔
