انتظار کی گھڑیاں ختم---- کیوی ٹیم پاکستان پہنچ گئی
نیوزی لینڈ کی کرکٹ ٹیم18 سال بعد پاکستان کے دورہ کیلئے پہنچ چکی ہے یہ نہ صرف کرکٹ شائقین بلکہ پوری قوم کیلئے خوشی کا موقع ہے نیوزی لینڈ کی ٹیم پاکستان کے دورہ پر ہے اور امید ہے کہ یہ دورہ یادگار ثابت ہوگا اٹھارہ سال کیوی ٹیم کی پاکستان نہ آنے کی کئی وجوہات ہیں مگر یہ موقع صرف خوشی کا ہے کہ پاکستان میں انٹرنیشنل کرکٹ کی واپسی ہوچکی ہے پاکستان کرکٹ بورڈ کی اس حوالے سے کاوشیں قابل تعریف ہیں نیوزی لینڈ کے بعد انگلینڈ کی مینز و ویمنز کرکٹ ٹیموں نے پاکستان آنا ہے اور اگلے سال آسٹریلیا کی ٹیم بھی پاکستان کھیلنے کے لئے آئے گی بس جس وقت کا انتظار تھا وہ آگیا ہے دنیائے کرکٹ کی بڑی ٹیمیں پاکستان کا رخ کررہی ہیں جو اس بات کا واضح ثبوت ہے کہ پاکستان کھیلوں کے لئے پر امن ہے جسے ماضی میں صرف بدنام کیا گیا تاکہ یہاں پر کرکٹ کی سرگرمیاں نہ ہوسکیں مشکل وقت گزر گیا ہے اور اب امید ہے کہ پاکستان اپنی ہر ہوم سیریز کا انعقاد پاکستان ہی میں منعقد کرے گا اور ہر ٹیم شیڈول کے مطابق شرکت کرے گی پاکستان اور نیوزی لینڈکے درمیان تین ون ڈے اور پانچ ٹی ٹونٹی میچز کی سیریز شیڈول ہے سترہ ستمبرکو پہلا ون ڈے راولپنڈی میں کھیلا جائے گا تین ون ڈے راولپنڈی میں ہوں گے جس کے بعد پانچ ٹی ٹونٹی میچوں کے لئے نیوزی لینڈ کی ٹیم لاہور کا دورہ کرے گی مہمان ٹیم کو جو سیکورٹی فراہم کی وہ قابل تعریف ہے اور ہر کھلاڑی اس کی تعریف کئے بغیر نہیں رہا کیوی کھلاڑیوں نے جب پاکستانی سر زمین پر قدم رکھا تو ان کی خوشی بھی دیدنی تھی جس سے اندازہ لگایا جاسکتا ہے کہ وہ بھی پاکستان آکر کھیلنا چاہتے تھے اور ان کو بھی وقت کا شدت سے انتظار تھا بلاشبہ پاکستانی شائقین کرکٹ دنیا میں کسی اور ملک کے شائقین سے پیچھے نہیں ہیں اور جس طرح سے ہمیشہ ہی پاکستانی شائقین نے غیر ملکی کھلاڑیوں کو سر پربٹھایا ہے اس کی مثال نہیں ملتی اور اسی لئے ہر غیر ملکی ٹیم یہاں پر یادگار یادیں وابستہ کرکے واپس جاتی ہے اور دوبارہ پاکستان آکر کھیلنے کی خواہش کا اظہار کرتی ہے امید ہے کہ کیوی کرکٹرز بھی یہاں پر پاکستانی شائقین کی مہمان نوازی سے خوب لطف اندوز ہوں گے اور اگلی مرتبہ وہ اس وقت کا انتظار کریں گے کہ کب ان کو دوبارہ پاکستان آکر کھیلنے کا موقع ملتا ہے دوسری جانب پاکستان کرکٹ بورڈ کی بات کی جائے تو پاکستان کرکٹ بورڈ کے نئے چیئرمین رمیز راجہ نے کمان سنبھال لی ہے اور ان سے بہت امیدیں وابستہ کی جارہی ہیں جبکہ ان کیجانب سے بھی کرکٹ کی ترقی و فروغ کے لئے کئے عزم کو قابل قدر نظروں سے دیکھا جارہا ہے کرکٹ کی دنیا میں وسیع تجربہ کے حامل رمیز راجہ کے پاس کھیل اور کھلاڑیوں کو پروان چڑھانے کا بہترین موقع ہے امید ہے کہ وہ اس کو ضائع نہیں ہونے دیں گے اور اس عہدہ کا بھرپور فائدہ اٹھاتے ہوئے پاکستان میں کرکٹ کیلئے بہترین اقدامات کریں گے اور بورڈ کے دیگر اعلی عہدے داران ان کابھرپور ساتھ دیں گے ۔