اتحاد امت کے لیے عقیدہ ختم نبوت سے بڑھ کر کوئی فارمولا نہیں ،ختم نبوت کانفرنس
لاہور (سٹاف رپورٹر ) عالمی مجلس تحفظ ختم نبوت کے زیر اہتمام جامعہ مدنیہ جدید میں منعقد ہونے والی عظیم الشان ختم نبوت کانفرنس کی دوسری نشست عشاءکی نماز کے بعد منعقد ہوئی ۔ جسکی صدارت قائد تحر یک ختم نبوت مولانا عبدا لمجید لدھیانوی نے کی ۔کانفرنس کی دوسری نشست سے خطاب کرتے ہوئے خطیب العصر مولانا سید عبدالمجید شاہ ندیم نے کہا کہ عقیدہ ختم نبوت کا تحفظ امت مسلمہ کی مشترکہ ذمہ داری ہے ۔ اتحاد امت کے لیے عقیدہ ختم نبوت سے بڑھ کر کوئی فارمولانہیں ۔عالمی مجلس تحفظ ختم نبوت مسلم امہ کی طرف سے یہ فریضہ انجام دے رہی ہے ۔انہوں نے کہا عقیدہ ختم نبوت ایمان کا اہم ترین جزو ہے اس کے استحکام میں پوری امت کا استحکام ہے ۔انہوں نے کہا کہ خلافت راشدہ کے اولین دور میں تحفظ ختم نبوت کیلئے فرزندان اسلام نے جو تاریخ ساز جدوجہد کی وہ حشر تک معیار حق و صداقت ہے ۔اور ملت اسلامیہ ان اساسی نقوش پر اپنا فرض منصبی ادا کر تی رہے گی ۔جمعیت علماءاسلام خیبر پختونخواہ کے راہنما اور سابق ممبر صوبائی اسمبلی مولانا مفتی کفایت اللہ نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان اسلام کے نعرہ مستانہ کی بنیاد پر معرض وجود میں آیا ۔لیکن مملکت خداداد میں منکرین ختم نبوت کو جو اہمیت دی گئی وہ ناقابل فہم ہے ۔سقوط ڈھاکہ سے آج کے حالات تک دشمنان اسلام اور منکرین ختم نبوت کی گہری سازشوں کا نتیجہ ہیں ۔ارباب اقتدار کا فرض منصبی ہے کہ اسلامی جمہوریہ کے وجود سے قادیانیت کے کینسر کو ختم کریں ۔ متحدہ جمعیت اہلحدیث پاکستان کے روح رواں مولانا سید ضیاءاللہ شاہ بخاری ساہیوال نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ میں نے تحفظ ختم نبوت کیلئے آج سے دس سال پہلے مولانا خواجہ خان محمد کند یاں شریف کے ہاتھ بیعت کی تھی ۔آج ان کے جانشین شیخ الحدیث مولانا عبدا لمجید لدھیانوی کے ہاتھ پر تجدید بیعت کا اعلان کرتا ہوں ۔اور یقین دلاتا ہوں کہ پاکستان میں بسنے والے دو کروڑ اہلحدیث عقیدہ ختم نبوت کیلئے قائد تحریک ختم نبوت اور ان کے رفقاءکے شانہ بشانہ ہونگے ۔جمعیت علماءاسلام کے مرکزی ناظم اطلاعات مولانا محمد امجد خان نے کہا کہ عقیدہ ختم نبوت کے تحفظ کیلئے ہم نے پہلے بھی پارلیمنٹ کے اندر اور باہر جنگ لڑی ہے ۔اور آئندہ بھی قائدین ختم نبوت کے شانہ بشانہ ہونگے ۔اور قادیانیت کے دجل و فریب کونہیں چلنے دیں گے ۔انہوں نے کہا کہ قادیانیوں پر نام نہاد مظالم سے متعلق امریکی کانگریس کی نگران کمیٹی کا قیام اور پاکستان پر دباﺅ پاکستان کی خود مختاری اور سا لمیت میں مداخلت ہے جو برداشت نہیں کی جائیگی ۔کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے مولانا عبدا لحق خاں بشیر گجرات نے کہا کہ پوری دنیا میں قادیانیت کو بریک لگ چکی ہے وہ دن دور نہیں کہ روئے زمین پر ایک بھی قادیانی نہیں رہیگا۔انہوں نے پاکستان شریعت کونسل کی طرف سے تعاون کی یقین دہانی کرائی ہے ۔مولانا قاری جمیل الرحمان نے کہا کہ قادیانیوں سے متعلق امریکی کانگریس کی نگران کمیٹی جو پاکستان سمیت دیگر اسلامی ممالک میں قادیانیوں پر اپنا نام نہاد مظالم کو واچ کریگی پاکستان کے اندرونی دینی معاملات میں مداخلت کے مترادف ہے ۔ جسے کسی صورت برداشت نہیں کیا جائیگا۔مولانا عبدا شکور حقانی نے کہاکہ عقیدہ ختم نبوت کی حفاظت ہمیں اپنی جان سے بھی زیادہ عزیز ہے ۔ہم اپنی جانوںکا نذرانہ پیش کرکے ختم نبوت کی حفاظت کریں گے ۔جواں سال مبلغ مولانا رضوان عزیز نے کہاکہ قادیانیوں کیلئے دو ہی راستے ہیں ۔اسلام قبول کرلیں یا پاکستان کے شریف اور وفادار شہری بن کر آئین پاکستان کی مکمل پاسداری کریں ۔ بصور ت دیگر قوم یہ مطالبہ کرنے میں حق بجانب ہوگی کہ ارتداد کی شرعی سزا سزائے موت نا فذ کی جائے ۔عالمی مجلس تحفظ ختم نبوت کراچی کے مبلغ مولانا قاضی احسان نے کہا کہ کراچی میں ہونے والی دہشت گردی میں قادیانی عنصر کو فراموش نہ کیا جائے ۔کیونکہ ملک میں افراتفری اور امن و امان کا مسئلہ اکھنڈ بھارت کے عقیدہ کا لازمی جزو ہے ۔عالمی مجلس تحفظ ختم نبوت کے راہنمامولانا عزیز الرحمن ثانی نے کہا کہ ختم نبوت کی حفاظت امت مسلمہ کا فرض منصبی ہے ۔امت کبھی بھی اس فرض منصبی سے غافل نہین رہی اور آئندہ بھی یہ فریضہ انجام دیتے رہیں گے۔جمعیت علماءاسلام (س) کے مرکزی جنرل سیکر ٹری مولانا عبدا لرﺅف فاروقی نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ قیام پاکستان سے اب تک مسلسل قادیانیت نوازی جارہی ہے ۔ایک قادیانی مرتد کو پاکستان کا پہلا وزیر خارجہ مقرر کیا گیا ۔اور اس نے مملکت خداداد کی نمائندگی کرتے ہوئے غسل کعبہ کی تقریبوں میں پاکستا ن کی نمائندگی کی ۔انہوں نے کہاعالمی مجلس تحفظ ختم نبوت لائق تبریک ہے کہ حا لات خواہ کچھ ہوں اس نے قادیانیت کا تعاقب جاری رکھا ۔جامعہ مدنیہ جدید کے مہتمم مولانا سید محمود میاں نے عالمی مجلس تحفظ ختم نبوت کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ مجلس نے جامعہ میں کانفرنس منعقد کر کے راﺅنڈ روڈ اور اس کے مضافات کے مسلمانو ں کا با الخصوص زندہ دلان لاہور کو بھولا ہوا سبق یاد دلا دیا ہے ۔جامعہ اشرفیہ لاہور کے استاذ الحدیث مولانا محمد یوسف خان نے مجلس کو بھر پور تعاون کی یقین دہانی کرائی کہ ہم ہروقت عقیدہ ختم نبوت کے تحفظ کے لیے تیار ہیں۔ عالمی مجلس تحفظ ختم نبوت کے مرکزی ناظم تبلیغ مولانا محمداسماعیل شجاع آبادی نے شیخوپورہ کے آر۔ پی ۔ او ابوبکر خدابخش نتھوکہ کی شیخوپور ہ میں قادیانیت نوازی کی بھرپورمذمت کرتے ہوئے کہاکہ عالمی مجلس تحفظ ختم نبوت کے راہنماﺅں مولانا قاری محمد رمضان ، قاری محمد ابو بکر اور مولانا ریا ض وٹو کے خلاف آئے دن کی انکوائریاں اور ضلعی انتظامیہ کا ان پر دباﺅ کے باوجود تحفظ ختم نبوت کی تحریک جاری رہیگی ۔اگر ضلع شیخو پورہ کی انتظامیہ نے ہوش کے ناخن نہ لئے اور صوبائی گورنمنٹ نے متعصب اور جنونی قادیانی آ ر۔ پی ۔ او ابوکر خدابخش نتھوکہ کی اسلام دشمن سرگرمیوں کا نوٹس نہ لیا تو عنقریب شیخوپورہ میں انتظامیہ کی قادیانیت نوازی کے خلاف عظیم الشان ختم نبوت کانفرنس منعقد کی جائیگی ۔ کانفرنس کے روح رواں اور عالمی مجلس تحفظ ختم نبوت کے مرکزی مبلغ مولانا عزیز الرحمن ثانی کی مدیر جامعہ مدنیہ نے نعروں کی گونج میں دستار بندی کی ۔نیز جامعہ کے سینکڑوں فضلاءکی مولانا عبد المجید لدھیانوی ،مولانا مفتی سعید الحسن دہلوی ،مولانا سید عبدالمجید ندیم شاہ نے دستار بندی کی ۔ ختم نبوت کانفرنس