بھارتی انتہا پسندوں کی مسلم دشمنی ایک بار پھر کھل کر سامنے آگئی
دہلی (آئی این پی)بھارتی انتہا پسندوں کی مسلم دشمنی ایک بار پھر کھل کر سامنے آگئی۔ شیوسینا نے مسلمانوں سے ووٹ کا حق واپس لینے کا مطالبہ کر دیا ہے۔ ہندو انتہا پسند تنظیم شیوسینا کے رہنما سنجے راوت نے کہا ہے کہ مسلمانوں کے ووٹ صرف سودے بازی کے لیے استعمال ہوتے ہیں۔انتہا پسند ہندو جماعت شیو سینا کی مسلمانوں سے دشمنی اور نفرت کھل کر سامنے آگئی۔ ہندو انتہا پسند تنظیم شیوسینا کے رہنما سنجے راوت نے مسلمانوں سے ووٹ کا حق چھیننے کا مطالبہ کر ڈالا۔ سنجے راوت کہتے ہیں کہ مسلمانوں کے ووٹ صرف سودے بازی کے لیے استعمال ہوتے ہیں۔ شیوسینا کے نظریات کا پرچار کرنے والے اخبار سامنا میں اپنے ایک مضمون میں سنجے راوت نیان نادر خیالات کا اظہار کیا۔ سنجے راوت نے باندرہ میں ضمنی انتخابات کے لیے ایم آئی ایم کے اویسی برادران کی انتخابی مہم پر کڑی تنقید کرتے ہوئے انہیں سنپولیا کہا اور لکھا کہ انتخابات کے وقت یہ لوگ بل سے باہر آجاتے ہیں اور مسلمانوں کو ورغلانے کا کام کرتے ہیں۔ یہی نہیں جس طرح سے حیدر آباد کو بنیاد بنا کر یہ سب کو دھم آتے ہیں وہ یہ بھول جاتے ہیں کہ حیدرآباد بھارت میں ہے پاکستان میں نہیں۔ یہ ساری سودے بازی ووٹوں کے لیے ہو رہی ہے۔ مسلمانوں کا فرنچائز واپس لے لینا چاہیئے تب جا کر مسلم ووٹ بینک کی سیاست ملک سے ختم ہوگی۔