اینٹی کرپشن کی بوسیدہ عمارت ، افسران کا غائب رہنا معمول ، سائل مشکلات کا شکار

اینٹی کرپشن کی بوسیدہ عمارت ، افسران کا غائب رہنا معمول ، سائل مشکلات کا شکار

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

 لاہور (بلال چودھری) صوبائی دارالحکومت میں قائم اینٹی کرپشن لاہور ریجن کا دفتر خستہ دیواروں اور بوسیدہ عمارت و سامان کے باعث بد حالی کا شکار ، دفتر کی عمارت کو کئی سالوں سے خطرناک قرار دیا جا چکا ہے ،ملازمین مختلف حیلے بہانے کر کے باربار دفتر کے چکر لگواتے ہیں سائلوں کا الزام۔ روزنامہ پاکستان نے اینٹی کرپشن لاہور ریجن کا گزشتہ روز سروئے کیا توافسران و ملازمین کے ساتھ سائل بھی پھٹ پڑے۔ دفتر کے افسران اور ملازمین کا کہنا تھا کہ بجلی نہ ہونے کے باعث تہہ خانے میں پڑا ریکارڈ اور انکوائریوں کا کام بند ہو جاتا ہے جبکہ عمارت کے خطرناک ہونے کی بناء پر خوف کے مارے وہ باہر صحن میں ہی رہتے ہیں جبکہ سائلوں کا کہنا تھا کہ اس دفتر میں کوئی بھی کام کروانا جوئے شیر لانے کے مترادف ہے۔ افسران اور ملازمین بوسیدہ عمارت اور میٹنگ کا بہانہ کر کے دفاتر سے غائب ہو جاتے ہیں جبکہ ان کی انکوائریوں اور شکایات کا کوئی پرسان حال نہیں ۔ اس موقع پر کوٹ لکھپت کے رہائشی محمد علی کا کہنا تھا کہ محکمہ ریونیو کی ریکارڈ برانچ سے کچھ ریکارڈ نکلوانے کے لیے گیا تو عملہ نے اس سے 20ہزار روپے لے لیے اور بعد ازاں ریکارڈ بھی مہیا نہیں کیا اس حوالے سے درخواست لیکر آیا ہوں لیکن یہاں کوئی بات ہی نہیں سنتا اب درخواست جمع کروانے کے لیے انتظار کر رہا ہوں لیکن کلرک دو گھنٹوں سے موجود ہی نہیں ۔ شہری رانا اکرم نے بتایا کہ وہ باغبانپورہ کا رہا ئشی ہے ۔ اس کی گلی میں ایک جواء خانہ قائم ہے چند روز قبل پولیس کی جانب سے اس پر چھاپہ مارا گیا لیکن پولیس اہلکاروں نے اس عمارت میں داخل ہونے کے لیے ان کے گھر کی چار دیواری کا نہ صرف تقدس پامال کیا بلکہ خواتین و مردوں پر تشدد بھی کیا اس حوالے سے سی سی پی او آفس ،ڈی آئی جی آپریشن کے دفتر کے ساتھ ساتھ اینٹی کرپشن میں بھی درخواست دے رکھی ہے لیکن کوئی کارروائی نہیں کی جا رہی ۔ایک ہفتے میں یہ ان کا تیسرا چکر ہے ۔ شہریوں محمد اصغر،محمد حسن، مجیب ، اسل اور اکمل نے بتایا کہ پولیس کی جانب سے اس کے دو بھائیوں کو بے جا حراست میں رکھا گیا ہے اس حوالے سے درخواست لیکر یہاں آئے ہیں لیکن کوئی پرسان حال نہیں ۔اس حوالے سے اینٹی کرپشن لاہور ریجن کے ترجمان اور موقع پر موجود کئی اہلکاروں سے گفتگو کی گئی تو ان کا کہنا تھا کہ شہریوں کی شکایات دور کرنے کے لئے تمام درخواستوں کو 15دن کے اندر اندر نمٹانے کا ٹاسک دیا جاتا ہے جس پر عمل درآمد سختی سے کیا جاتا ہے تفتیشی اور انکوائری افسر ان اس حوالے سے رپورٹ باقاعدگی سے دیتے ہیں ، چند ماہ میں سینکڑوں شہریوں کی شکایات کو دور کر دیا گیا ہے ۔