الیکشن کمیشن اپنا کام کرے پارلیمانی کمیٹی کو دیکھنے کی ضرورت نہیں :سپریم کورٹ
اسلام آباد (آن لائن ) سپریم کورٹ نے انتخابی اصلاحات سے متعلق کیس میں الیکشن کمیشن سمیت تمام فریقین سے ایک ماہ میں عدالتی فیصلے پر عملدرآمد سے متعلق رپورٹ طلب کرتے ہوئے کیس کی سماعت 11مئی تک ملتوی کر دی ہے جبکہ دوران سماعت ریمارکس دیتے ہوئے جسٹس میاں ثاقب نثار نے کہا کہ آئین کا آرٹیکل 218الیکشن کمیشن کے اختیارات کا منبع ہے، الیکشن کمیشن کے پاس قواعد بنانے کااختیار موجود ہے قواعد میں ترمیم کر کے نظام کو مضبو ط کر لے ،الیکشن کمیشن اپنا کام کرے پارلیمانی کمیٹی کو دیکھنے کی ضرورت نہیں،یہ کاروائی کسی شخص یا ادارے کیخلاف نہیں بلکہ مفاد عامہ کے لیے ہے ، بدھ کے روزا نتخابی اصلاحات سے متعلق کیس کی سماعت جسٹس میاں ثاقب نثار کی سربراہی میں تین رکنی بنچ نے کی ، کیس کی کاروائی شروع ہوئی تو سیکرٹری الیکشن کمیشن بابر یعقوب عدالت میں پیش ہوئے تو جسٹس شیخ عظمت سعید نے ان سے استفسار کیا کہ کیا الیکشن کمیشن نے انتخابات کی مانیٹرنگ کا نظام قائم کیا ہے ؟کیا الیکشن کمیشن نے ضمنی انتخابات کی سرگرمیوں کی مانیٹرنگ کی ہے ؟کیا عام انتخابات کے بعد ہونے والے ضمنی انتخابات اتنے بہتر ہوئے کہ الیکشن کمیشن کو ایکشن لینے کی ضرورت نہیں پڑی ؟چار سال گزرنے کے باوجود مانیٹرنگ کا نظام کیوں نہیں بن سکا ، اس پر سیکرٹری الیکشن کمیشن نے عدالت کو بتایا کہ حلقہ این اے 245 کے ضمنی انتخابات میں مانیٹرنگ کا نظام قائم کیا تھا ،عام انتخابات میں مانٹرینگ کا نظام قائم کرنے کے لیے حکومت سے مزید فنڈز طلب کیے ہیں ،اس پر جسٹس شیخ عظمت سعید نے کہا کہ ضمنی انتخابات میں قائم کیا گیا نظام محض کاغذی ہے ،دوران سماعت ریمارکس دیتے ہوئے جسٹس ثاقب نثار نے کہا کہ آئین کا آرٹیکل 218الیکشن کمیشن کے اختیارات منبع ہے، الیکشن کمیشن کے پاس قواعد بنانے کااختیار ہے قواعد میں ترمیم کر کے نظام کو مظبوط کر لے ،الیکشن کمیشن اپنا کام کرے پارلیمانی کمیٹی کو دیکھنے کی ضرورت نہیں،یہ کاروائی کسی کے خلاف نہیں عوامی مفاد کے لیے ہے ، جسٹس ثاقب میاں ثاقب نثار نے الیکشن کمیشن کے نمائندہ سے استفسار کیا کہ کیا الیکشن کمیشن نے سپریم کورٹ کے فیصلے پر عملدرآمد کیا ؟جسٹس شیخ عظمت نے کہا کہ صرف کاغذی کاروائی کافی نہیں عدالت کو فیصلے پر عملدرآمد چاہیے ،الیکشن کمیشن میں کسی کو عدالتی فیصلے پر عمل کرنے میں دلچسپی نہیں ،الیکشن کمیشن 4سال بعد بھی ادھر ہی کھڑا ہوگا جہاں آج کھڑا ہے ،الیکشن کمیشن کبھی پارلیمنٹ اور کبھی کسی اور ادارے کے پیچھے چھپ جاتا ہے، الیکشن کمیشن اپنا کام کرے پارلیمنٹ نے جو کرنا ہوا وہ کر لے گا جسٹس ثاقب نثار نے کہا کہ الیکشن کمیشن مزید اختیارات ڈھونڈ رہا ہے جبکہ پہلے سے موجود اختیارات پر عملدرآمد نہیں ہو رہا سیکرٹری الیکشن کمیشن نے کہا کہ آئندہ عام انتخابات میں ای ووٹنگ کا تجربہ کریں گے اور اس پر تین لاکھ مشینوں کی ضرورت پڑے گی ، اس پر جسٹس ثاقب نثار نے کہا جس رفتار سے کام ہو رہا ہے ، ای ووٹنگ کا تجربہ ہوتے نظر نہیں آہ رہا لگتا ہے عام انتخابات بھی اسی نظام کے تحت ہونگے۔ دریں اثناء عدالت نے سپریم کورٹ کے فیصلے پر عملدرآمد سے متعلق الیکشن کمیشن ، درخواست گزار ورکر پارٹی اور دیگر فریقین سے ایک ماہ میں جواب طلب کرتے ہوئے کیس کی سماعت 11مئی تک ملتوی کر دی ہے ۔