راجن پور ،چھوٹو گینگ کیخلاف آپریشن میں 8پولیس اہلکار شہید ،3زخمی ،ڈاکوؤں نے 20اہلکار یرغمال بنالئے

راجن پور ،چھوٹو گینگ کیخلاف آپریشن میں 8پولیس اہلکار شہید ،3زخمی ،ڈاکوؤں نے ...

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app


مٹھن کوٹ، راجن پور، جام پور، مظفر گڑھ، صادق آباد(نامہ نگار، ڈسٹرکٹ رپورٹر، نمائندہ خصوصی، سپیشل رپورٹر، تحصیل رپورٹر) ڈاکوؤں اور دیگر جرائم پیشہ افراد کے خلاف رینجرز اور پولیس کے جاری آپر یشن کے دوران روجہان کے کچے کے علاقے کچی جمال، کچی مورو اور کچہ عمرانی میں پولیس اور ڈاکوؤں کے درمیان شدید فائرنگ کے تبادلے کے نتیجہ میں ایک تھانیدار سمیت 8پولیس اہلکار شہیداور تین زخمی ہو گئے ہیں جبکہ ڈی ایس پی صدر راجن پور اور ایس ایچ او بنگلہ اچھا سمیت 20 سے زائد پولیس اہلکاروں کو ڈاکو ں نے یرغمال بنا لیا ۔تفصیل کے مطابق گذشتہ روز انسپکٹر جنرل پولیس پنجاب مشتاق احمد سکھیرا نے کچہ کے علاقے کا دورہ کرنے کے موقع پر ڈی پی او راجن پور غلام مبشر میکن کو ڈاکوں کے خلاف آپریشن تیز کرنے کی ہدایت کی تھی جس پر ڈی ایس پی صدر راجن پور چوہدری آصف رشید اور تھانہ بنگلہ اچھا کے ایس ایچ او حنیف غوری سمیت 30 اہلکاروں کی ایک ٹیم نے ڈاکوؤں کے ٹھکانوں پر حملہ کردیا دونوں طرف سے بھاری ہتھیاروں سے شدید فائرنگ کے تبادلہ کے نتیجہ میں راجن پور پولیس کے اسسٹنٹ سب انسپکٹر عمران جمیل سمیت پولیس اہلکار قاضی عبید اللہ، ذبیح اللہ،اجمل وغیرہ شہید ہو گئے جبکہ تین پولیس اہلکار وں سعید اور حق نوازوغیرہ کے زخمی ہوئے دوسری طرف سات ڈاکوں کے ہلاک اور متعدد کے زخمی ہونے کی اطلاعات بھی ہیں ڈی پی او راجن پور غلام مبشر میکن نے بتایا ہے کہ روجہان اور رحیم یار خان کے درمیان دریائے سندھ کا30 کلو میٹر کا جزیرہ نما علاقہ ہے جہاں پر 200 سے زائد جرائم پیشہ افراد نے جدید ترین اسلحہ کے زور پر اس علاقہ کو نو گو ایریا بنا رکھا ہے گھنے جنگل اور دریا کے پانی میں اضافہ کی وجہ سے پولیس اور رینجرز کو آپریشن مین مشکلات کا سامنا ہے اس لئے آپریشن کو فیصلہ کن بنانے کے لئے ملٹری کے کمانڈو دستے اور فضائی کاروائی کے لئے فوج کی امداد طلب کر لی گئی ہے اس جزیرہ نما علاقہ کو مکمل طور سیل کر دیا گیا ہے اور مزید 30 چوکیاں بھی قائم کر دی گئیں ہیں تاکہ ڈاکوں کو فرار کا راستہ نہ مل سکے انہوں نے بتایا کہ اس علاقہ میں خطرناک دہشت گردوں کے ہونے کی بھی اطلاعات ہیں یرغمال پولیس اہلکاروں کی بازیابی کے لئے رینجرز اور پولیس کی مزید نفری بھی طلب کر لی گئی ہے۔

مزید :

صفحہ اول -