ڈبہ بند اورناقص و ملاوٹ شدہ کھلے دودھ کی فروخت پر پابندی عائد کرنے کیلئے دائر درخواست پر ایڈووکیٹ جنرل عدالتی معاونت کیلئے طلب
لاہور(نامہ نگار خصوصی )لاہور ہائیکورٹ نے ڈبہ بند اورناقص و ملاوٹ شدہ کھلے دودھ کی فروخت پر پابندی عائد کرنے کے لئے دائر درخواست پر ایڈووکیٹ جنرل کو عدالتی معاونت کے لئے طلب کر لیاہے۔جسٹس عائشہ اے ملک کی سربراہی میں قائم دو رکنی بنچ نے کیس کی سماعت شروع کی تودرخواست گزار بیرسٹر ظفراللہ نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ ڈبہ بند اور کھلے عام فروخت ہونے والے دودھ میں مختلف کیمیکلز استعمال کر کے شہریوں کی صحت سے کھیلا جا رہا ہے مگر حکومت خاموش تماشائی کا کردار ادا کر رہی ہے۔انہوں نے کہا کہ شہروں میں فروخت ہونے والے دودھ کو گاڑھا کرنے اور ا س میں ملاوٹ کرنے کے لئے یوریا کھاد،ویجیٹیبل آئل،سوڈیم ڈائی آکسائیڈ،کاسٹک سوڈا۔میلامائن،بال صفا پاؤڈر،سرف وغیرہ کا سرعام استعمال کیا جاتا ہے جو کہ انسانی صحت کے لئے زہر قاتل ہے۔انہوں نے مزیدکہا کہ شہروں میں بکنے والے دودھ کے نمونے حاصل کر کے ویٹرنری یونیورسٹی،زرعی یونیورسٹی اور پاکستان سٹینڈرڈ کوالٹی کنٹرول اتھارٹی کی لیبارٹریوں سے چیک کرانے کے احکامات صادر کئے جائیں،انہوں نے استدعا کی کہ شہروں میں فروخت ہونے والے ملاو ٹ شدہ دودھ کی فروخت کے حوالے سے موثر قانون سازی کا بھی حکم دیا جائے ۔ عدالت نے ایڈووکیٹ جنرل پنجاب کو عدالتی معاونت کے لئے طلب کرتے ہوئے کیس کی سماعت 18مئی تک ملتوی کر دی ہے۔