کینسرکے خلاف مزاحمت کرنے والی 6 قدرتی جڑی بوٹیاں
کراچی(مانیٹرنگ ڈیسک) قدرت نے اس سرزمین پرایسی ہزاروں جڑی بوٹیاں پیدا کی ہیں جن میں کھانے کے علاوہ بیماریوں کا علاج بھی پوشیدہ ہے اور اس لیے اب سائنس دان ان کے اندر چھپے صحت کے خزانوں کو سامنے لارہے ہیں ایسی ہی ایک تحقیق میں کہا گیا ہے کہ 6 ایسی جڑی بوٹیاں اور کھانے میں استعمال ہونے والی اشیا ہیں جن میں کینسر کا بہترین علاج چھپا ہوا ہے۔ ان جڑی بوٹیوں میں ادرک کا نام سرفہرست ہے جسے زمانہ قدیم سے حکما نزلے سے لے کر قبض تک کی بیماریوں کی ادویات کی تیاری میں استعمال کرتے رہے ہیں ،سدا بہار کے پھول ایک یونانی سوئی کی شکل کی جڑی بوٹی ہے جسے عام طور پر ادویات میں استعمال کیا جاتا ہے اسے نظام ہاضمہ کی درستگی اور بھوک بڑھانے کے لیے ادویات میں استعمال کیا جاتا ہے جب کہ کینسر کے مریض اگراس کے پتوں سے تیارکردہ پانی کے روزانہ تین کپ پیئیں تو انسانی مزاحمتی نظام کو مضبوط بناتے ہیں۔ہلدی کا استعمال اکثر کھانوں میں کیا جاتا ہے جب کہ اس میں موجود کرکمین میں اینٹی آکسی ڈینڈ اور تیزابیت کے خاتمے میں مدد دیتا ہے، اس کے علاوہ کینسر کے خلاف لڑنے کی بھی اس میں صلاحیت موجود ہوتی ہے۔ لال مرچ میں کیسیسین نامی اہم مرکب پایا جاتا ہے جو کسی بھی تکلیف میں فوری آرام دیتا ہے جب کہ اس کے لگانے سے جلد سے کیمیکل پی خارج ہوتا ہے اور اس کے مسلسل استعمال سے رفتہ رفتہ درد سے مکمل آرام آجاتا ہے۔ لہسن کا مسلسل استعمال پیٹ، کولہوں، ایسو فیگس،لبلبہ اور سینے کے کینسر کے خدشے کو کم کردیتا ہے۔ پودینہ کا استعمال کئی صدیوں سے لوگ نظام ہاضمہ کی بہتری اور گیس کی بیماریوں سے نجات کے لیے کرتے رہے ہیں
کینسر