’ہنی مون منانے کی وجہ سے پورا علاقہ سیلاب میں ڈوب گیا‘

’ہنی مون منانے کی وجہ سے پورا علاقہ سیلاب میں ڈوب گیا‘
’ہنی مون منانے کی وجہ سے پورا علاقہ سیلاب میں ڈوب گیا‘

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

نئی دہلی(مانیٹرنگ ڈیسک) بھارتی ریاست اترکھنڈ کے علاقے کیدرناتھ میں 2013ءمیں بدترین سیلاب آیا تھا جس سے بھاری جانی و مالی نقصان ہوا۔ دوارکا شردا پیتھ کے سوامی سواروپ آنند سرسوتی نے اس سیلاب کو علاقے میں ہنی مون کے لیے آنے والے نوبیاہتا جوڑوں اور پکنک کے لیے آنے والوں کی بداعمالیوں کا نتیجہ قرار دے دیا ہے۔ ٹائمز آف انڈیا کی رپورٹ کے مطابق 92سالہ سوامی سواروپ ان دنوں ہری دوار کے 16روزاہ دورے پر گئے ہوئے ہیں جہاں وہ اس طرح کے کئی متنازعہ اور بدعقیدگی پر مبنی بیانات دے چکے ہیں جن میں مذکورہ بالا ان کا تازہ ترین بیان ہے۔ سواروپ آنند کا کہنا تھا کہ ”شانی شنگنا پور“ (Shani Shingnapur) جیسی مقدس جگہ میں خواتین کے داخل ہونے سے انہی کے خلاف جرائم میں اضافہ ہو گا۔

قراقرم ہائی وے پر خوفناک مناظر، بھری وین پانی میں بہہ گئی، مسافروں کی جان کیسے بچی؟ دیکھ کر بھی آنکھوں پر یقین نہ آئے
رپورٹ کے مطابق سواروپ آنند بھارتی مذہبی شخصیت ”سائیں بابا“ کے سخت مخالف ہیں اور ان پر اکثر شدید تنقید کرتے رہتے ہیں۔ اپنے حالیہ بیان میں انہوں نے ایک بار پھر سائیں بابا پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ” مہاراشٹر میں جو قحط آیا ہے وہ لوگوں کے سائیں بابا کی پوجا کرنے کے باعث آیا ہے۔ سائیں بابا چونکہ مسلمان تھے اس لیے ان کی ہندودیوتاﺅں کے ساتھ پوجا نہیں کی جانی چاہیے۔“سواروپ آنند نے مہاراشٹر کی ہندوانتہاءپسند تنظیم راشٹریہ سیوک سنگھ پر بھی تنقید کی اور کہا کہ ایک طرف راشٹریہ سیوک سنگھ کہتی ہے کہ وہ ہندومت کے لیے کام کر رہی ہے اور دوسری طرف اس کے اروناچل میں رہنے والے ہزاروں ورکرز گائے کا گوشت کھاتے ہیں۔

مزید :

ڈیلی بائیٹس -