حکومت نے صوبائی ترقیاتی بجٹ میں 37فیصد اضافہ کر دیا

حکومت نے صوبائی ترقیاتی بجٹ میں 37فیصد اضافہ کر دیا

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

لاہور(کامرس رپورٹر)صوبائی وزیر خزانہ پنجاب ڈاکٹر عائشہ غوث پاشا نے کہا ہے کہ حکومت نے صوبائی ترقیاتی بجٹ میں 37فیصد اضافہ کر دیا ہے تاہم آبادی میں اضافہ ترقی کی راہ میں بڑی رکاوٹ کا باعث رہا ہے۔حکومت پنجاب کی جانب سے پیش کی جانے والی ٹیکس پالیسی دیگر تمام صوبوں کے لیے رول ماڈل کا کردار ادا کرے گا۔ٹیکس کی وصولیوں کے لیے ون ونڈو اتھارٹی ، سنگل ٹیکس ریٹرن فائلنگ اور دوہرے ٹیکسوں کا خاتمہ خود صوبائی حکومت کی بھی ترجیحات ہیں جنھیں جلد یقینی بنایا جائے گا۔ ان خیالات کا اظہار صوبائی وزیر خزانہ ڈاکٹر عائشہ غوث پاشا نے گزشتہ روز سسٹین ایبل ڈویلپمنٹ پالیسی انسٹیٹیوٹ اور سینٹر فار انٹرنیشنل پرائیویٹ انٹرپرائزرز کے اشتراک سے ٹیکس ریفارمز کے حوالے سے منعقدہ اعلیٰ سطحی مشاورتی اجلاس سے خطاب کے دوران کیا۔ہوئے کیا جس کا انعقادپالیسی ادارہ برائے پائیدار ترقی (ایس ڈی پی آئی ) نے سینٹر فار انٹرنیشنل پرائیویٹ انٹرپرائز (سی آئی پی ای) کے اشتراک سے کیا تھا۔
صوبائی وزیر خزانہ نے اس موقع پر کہا کہ حکومت بہتر تعلیم اور ہنرمندی کی تربیت کے ذریعے ملک میں انسانی وسائل کو ترقی دینے کی کوشش کر رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اگلے چند برسوں کے دوران اس ضمن میں 20لاکھ افراد کو ہنرمند بنایا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ حکومت معاشی ترقی کی راہ میں ھائل رکاٹوں کی نشاندھی کے لیے نجی شعبے اور اعلیٰ تعلیم کے ماہرین کے ساتھ وسیع پیمانے پر مشاورت کر رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ عوام کے معیار زندگی میں بہتری لانا تمام صوبائی حکومتوں کی پہلی ترجیح ہونی چاہئے۔ عائشہ غوث پاشا نے کہا کہ ہم صوبے میں ایک ٹیکس کلچرکو فروغ دینا چاہتے ہیں اور اس حوالے سے نجی شعبے کے ساتھ مل کر کام کرنے کے خواہاں ہیں۔ ممبر منصوبہ بندی و ترقی بورڈ پنجاب آغا وقار جاوید نے اپنی گفتگو میں کہا کہ حکومت پنجاب میں نجی شعبے کی سرکردگی میں ترقی کو فروغ دینا چاہتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ منصوبہ بندی اور ترقی کمیشن مختلف شعبوں میں بہم پہنچائی جانے والی خدمات کا معیار معلوم کرنے کے لیے جائزے کا عمل شروع کر رہا ہے۔ ایس ڈی پی آئی کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر عابد قیوم سلہری نے کہا کہ قرضوں کی ادائیگی اور دفاعی مد میں بھاری رقوم خرچ ہو جانے کے بعد ترقیاتی اخراجات کے لیے بہت کم گنجائش باقی رہ جاتی ہے۔ انہوں نے کہا حکومت کو آمدنی کے وسیع البنیاد ذرائع پر توجہ دینے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ ملک کی کاروباری برادری ٹیکس دینے کی خواہاں ہے تاہم دوہرے ٹیکسوں کے خاتمے کے ساتھ ساتھ ٹیکسوں کی ادائیگی کے نظام کو با سہولت بنانے کی اشد ضرورت ہے۔ مشاوری اجلاس سے لاہور ٹیکس بار ایسوسی ایشن کے صدر چوہدری قمر زمان، ممبر آپریشنزپنجاب ریوینیو بورڈ جاوید احمد، لاہور چیمبر آف کامرس کے سینئر وائس پریذیڈنٹ امجد علی جاوا، ایس ڈی پی آئی کے ڈاکٹر وقار احمد، ویمن چیمبر آف کامرس کی صدر ڈاکٹر شہلا اکرم ، سینٹر فار انٹرنیشنل پرائیویٹ انٹرپرائز حماد صدیقی، ممبر بورڈ آف ریونیو پنجاب اسلام مہنی، نیسلے پاکستان کے کنٹری دائریکٹر وقار احمد، حزیمہ بخاری، ناصرہ تسکین اور ڈاکٹر کمال منوں نے بھی اظہار خیال کیا اور توقع ظاہر کی کہ حکومت مشاورتی اجلاس کے دوران سامنے آنے والی سفارشات کی روشنی میں معیشت کی بہتری کے لیے سنجیدہ اقدامات کرے گی۔

مزید :

کامرس -