پاور ہاؤسز کو ایک یونٹ بجلی پیدا کیے بغیر32ارب کی ادائیگیاں تشویشناک ہیں،ناصر رمضان

پاور ہاؤسز کو ایک یونٹ بجلی پیدا کیے بغیر32ارب کی ادائیگیاں تشویشناک ...

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app


لاہور(پ ر)پاکستان مسلم لیگ لاہور کے سیکرٹری اطلاعات ناصر رمضان گجر نے بجلی بنانے والے پرائیویٹ پاور پلانٹس میں سے 11پاور ہاؤسز کو ایک یونٹ بجلی پیدا کیے بغیر32ارب کی ادائیگیوں پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ ایک طرف بڑھتے ہوئے گردشی قرضے وبال جان بن گئے ہیں جبکہ دوسری طرف پرائیویٹ پاور پلانٹ کو بغیر بجلی پیدا کیے ادائیگیاں کرپشن کی بدترین مثال اور بیڈ گورننس کی انتہا ہے ۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے مسلم لیگ ہاؤس میں کارکنوں سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ناصر رمضان گجر نے کہا کہ کالا باغ ڈیم اور دوسرے آبی ذخائر تعمیر نہ کرنا اور توانائی بحران کے خاتمہ کیلئے پرائیویٹ پاور پلانٹس پر انحصا ر کرنے سے توانائی بحران سنگین ہوا اور ملک میں گرمیوں کے آغاز پر ہی عوام کو بدترین لوڈشیڈنگ کا سامنا کرنا پڑرہا ہے ۔

۔ناصر رمضان گجر نے کہا کہ یہ ادائیگیاں ایسے پاور پلانٹس کو کی گئی جنہوں نے نہ پاور ہاؤس چلایا اور نہ ہی ایک یونٹ بجلی پیدا کی جبکہ پیسے بھی انہیں بلوں، رسیدوں اور کسی ریکارڈ کے بغیر ادا کئے گئے ۔جن بجلی گھروں کو ادائیگیاں کی گئیں ان میں نشاط پاور لمٹیڈ،نشاط چونیاں، حبکو، لبرٹی پاور،سفائر الیکٹرک ،اورینٹ پاور، سیف پاور لمٹیڈ،اٹلس پاور، بالمور فاؤنڈیشن،اٹک پاور جنریشن شامل ہیں کچھ پاور ہاؤسز کو1994کی پاور پالیسی کے تحت ادائیگیاں کی گئیں جن میں ایچ سی پی سی ایل ، فوجی،روش، کیپکو، آلٹرن،پاک جین،کے ای ایل ،لال پیر شامل ہیں ۔انہوں نے کہا کہ اعلیٰ عدلیہقومی دولت کی لوٹ مار میں ملوث افراد کے خلاف کارروائی کیلئے از خود نوٹس لے اور قومی دولت کی بندر بانٹ کو روکے۔