سکولوں میں کوالٹی ایجوکیشن کیلئے لیڈر شپ ڈویلپمنٹ پروگرام کا اعلان
لاہور(ایجوکیشن رپورٹر )محکمہ تعلیم سکول ایجوکیشن نے سکولوں میں کوالٹی ایجوکیشن کے لئے لیڈر شپ ڈویلپمنٹ پروگرام کا اعلان کر دیا ۔سکول لیڈر شپ پروگرام کے تحت تمام 36 اضلاع کے ہیڈ ٹیچرز کو ٹریننگ دی جائے گی۔مذکورہ ٹریننگ قائد اعظم اکیڈمی فار ایجوکیشن ڈویلپمنٹ سنٹر لاہورمیں دی جائے گی ۔ سکول ایجوکیشن ڈیپارٹمنٹ نے تمام اضلاع کے چیف ایگزیکٹو آفیسرز ایجوکیشن کو مراسلہ جاری کر دیا ۔تفصیلات کے مطابق پنجاب بھر کے سکولوں میں طلباء کو کوالٹی ایجوکیشن کی فراہمی کے لئے محکمہ تعلیم سکول ایجوکیشن نے ہیڈ ٹیچرز کی ٹریننگ کا فیصلہ کیا ہے ،لیڈرشپ پروگرام کے تحت شروع کی جانے والی یہ ٹریننگ آٹھ روز تک جاری رہے گی جس میں پنجاب بھر کے تمام ہائی، ہائر ،اور ایلیمنٹری سکولوں کے ہیڈ ٹیچرز کو ٹریننگ دی جائے گی۔ محکمہ تعلیم سکول ایجوکیشن پنجاب کی جانب سے جاری کئے گئے مراسلے میں سیکرٹری سکول ایجوکیشن پنجاب ڈاکٹر اللہ بخش ملک نے قائد اعظم اکیڈمی فار ایجوکیشنل ڈویلپمنٹ کے حکام کو ہیڈ ٹیچرز کی ٹریننگ کے بہترین انتظامات کی ہدایات جاری کر دی ہیں ۔محکمہ تعلیم کی جانب سے جاری کئے گئے مراسلے کے مطابق پنجاب کے ہر ضلع میں سے 15 ہزار ہیڈ ٹیچرز کو 2 ماہ میں ٹریننگ دی جائے گی۔جبکہ 3 گروپوں میں ہیڈ ٹیچرز کو ٹریننگ دی جائے گی جو کہ8روز تک جاری رہے گی۔مراسلے کے مطابق پہلے گروپ کی ٹریننگ 18 اپریل سے 21 اپریل تک ہو گی ۔ دوسرے گروپ کی ٹریننگ23 اپریل سے 26 اپریل تک جاری رہے گی جبکہ تیسرے گروپ کی ٹریننگ 27اپریل سے شروع ہو کر 3 مئی تک جاری رہے گی۔سیکرٹری سکول ایجوکیشن نے تمام اضلاع کے سی ای اوز ایجوکیشن کو ہیڈ ٹیچرز کی ٹریننگ کے حوالے سے مراسلہ جاری کر دیا ہے جس میں انہیں ہدایات جاری کی گئی ہیں کہ وہ ہیڈ ٹیچرز کی ٹریننگ کے لئے ان کی سو فیصد حاضری کو یقینی بنائیں اور ان کو بروقت ٹریننگ عمل کا حصہ بنانے کے لئے ٹریننگ سنٹرز میں بھجوائیں ۔سیکرٹری سکول ایجوکیشن پنجاب ڈاکٹر اللہ بخش ملک نے اس حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ ہیڈ ٹیچرز کی اس ٹریننگ کا مقصد سکولوں کے انتظامی امور کی بہترین طریقے سے بجا آوری ،سکولوں میں اساتذہ کی طرف سے طلبہ کو پڑھانے کی نئی تکنیک اور بچوں کے سیکھنے کی استعداد کار کو بڑھانا ہے ۔انہوں نے کہا کہ وزیر اعلی پنجاب کے ویژن پڑھو پنجاب بڑھو پنجاب کے مشن کو آگے بڑھانے کے لئے تمام تر اقدامات اٹھا رہے ہیں جس کی وجہ سے پرائیویٹ سیکٹر کے سکولوں سے بچوں کی ایک بڑی تعداد نے سرکاری سکولوں میں داخلہ لیا ہے