امریکی ڈپٹی اٹارنی جنرل کے جلد سبکدوش ہونے کا امکان

امریکی ڈپٹی اٹارنی جنرل کے جلد سبکدوش ہونے کا امکان

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app


واشنگٹن (اظہر زمان، خصوصی رپورٹ) صدر ٹرمپ کے وائٹ ہاؤس میں تبدیلیوں کا کلچر برقرار ہے جہاں آئے روز کوئی نہ کوئی تبدیلی ہوتی رہتی ہے۔ وائٹ ہاؤس کی غلام گردشوں میں اس وقت ڈپٹی اٹارنی جنرل راڈ روزنسٹائن کو سبکدوش کئے جانے کی بازگشت سنائی دے رہی ہے روزنسٹائن آسان ٹارگٹ ہیں ۔صدر ٹرمپ کی اٹارنی جنرل سیشنز کے خلاف ناراضی اور تنقید جاری ہے ’’ایم ایس این جی سی‘‘ ٹیلی ویژن کو انٹرویو دیتے ہوئے ’’ویکلی سٹینڈرڈ‘‘ کے ایڈیٹر بل کرسٹل نے خیال ظاہر کیا ہے کہ یہ تبدیلی ایک آدھ دن میں ہونے کا امکان ہے۔ ایک تو پارہ صفت ڈونلڈ ٹرمپ بہت جلد اپنے ہی نامزد کردہ مشیروں سے تنگ آ جاتے ہیں جو دراصل ذاتی وفاداریوں کے حوالے سے بہت زیادہ توقعات وابستہ کر لیتے ہیں۔ دوسرے صدارتی انتخابات میں ان کے حق میں روسی مداخلت کے معاملے کی تحقیقات سے وہ مسلسل پریشان رہے ہیں۔ تقریباً گیارہ ماہ قبل ایف بی آئی کے ڈائریکٹر جیمز کومی کو اسی لئے برطرف کر دیا تھا کہ وہ ان کی مرضی کے خلاف اس تفتیش کو آگے بڑھانے کی کوشش کر رہے تھے۔ موجودہ اٹارنی جنرل جیف سیشنزان کے قریبی ساتھی شمار ہوتے تھے جنہوں نے کیپٹل ہل میں پیشیوں کے دوران صدر ٹرمپ کا کامیابی سے دفاع کیا تھا تاہم انہوں نے پیشہ وارانہ طریقے سے صدر ٹرمپ کے خلاف صدارتی انتخابات میں مداخلت کے معاملے کی تفتیش کو معمول کے مطابق جاری رکھا تو صدر ان سے ناراض ہو گئے۔ صدر کو ان سے یہ بھی شکایت ہے کہ انہوں نے رابرٹ میولر کو خصوصی تفتیش کار مقرر کیا جو صدر ٹرمپ اور ان کے ساتھیوں سے زیادہ سخت انداز میں تفتیش کر رہے ہیں۔ دلچسپ بات یہ ہے کہ سرکاری ری پبلکن پارٹی کے ارکان انصاف کے تقاضے پورے ہونے کی راہ میں رکاوٹ نہیں ڈالی اور اٹارنی جنرل جیف سیشنز اور خصوصی تفتیش کار رابرٹ میولر کو صحیح طرح کام کرنے کا پورا موقع فراہم کیا۔ اس وقت صورت حال یہ ہے کہ ڈپٹی اٹارنی جنرل روزنسٹائن خصوصی تفتیش کار رابرٹ میولر کے کام کی نگرانی کر رہے ہیں جو صدر ٹرمپ کی مرضی کے خلاف چل رہے ہیں اس لئے ان کو جلد برطرف کئے جانے کا امکان ہے۔
امریکہ

مزید :

علاقائی -