خیبرپختونخوااسمبلی ،قندوزمیں مدرسہ پرامریکی بمباری کی مذمتی قراردادمنظور
پشاور(این این آئی)خیبرپختونخوااسمبلی نے افغانستان کے صوبہ قندوزمیں مدرسہ پرامریکی طیاروں کی بمباری کی مذمت اور 18ویں ترمیم پر عمل درآمد یقینی بنانے کے حوالے سے قراردادیں متفقہ طور پر منظورکرلی ہیں۔دونوں قراردادیں پیپلزپارٹی کے رکن فخراعظم وزیر نے پیش کیں قراردادکی حکومتی اراکین نے بھی حمایت کی۔قراردادکے متن کے مطابق یہ اسمبلی افغانستان کے صوبہ قندوزمیں ایک مدرسہ میں جاری دستاربندی پرامریکی طیاروں کی وحشیانہ بمباری سے سوسے زائد معصوم انسانوں کی المناک شہادت کی پرزورمذمت کرتی ہے اورامریکہ کے اس اقدام کوانسانیت سوز اور کھلی دہشتگردی قرار دیتی ہے یہ اسمبلی اس امر کااظہارکرتی ہے کہ اقوام متحدہ عالمی برادری،انسانی حقوق کے عالمی ادارے اوراقوام عالم کیلئے امریکہ کی یہ جارحیت اور درندگی ایک کھلاچیلنج ہے جس کی اگر عالمی سطح پر مزاحمت نہ کی گئی تو دہشتگردی کے خلاف جنگ کے بہانے صرف اور صرف معصوم مسلمانوں کاقتل عام اسی طرح جاری رہے گا لہذا یہ اسمبلی صوبائی حکومت سے اس امر کی سفارش کرتی ہے کہ وہ وفاقی حکومت سے اس امر کی سفارش کرے کہ انسانی حقوق کے اداروں اور عالم اسلام کی خاطر امریکی درندگی کے اس واقعہ کواقوام متحدہ ،تمام عالمی انسانی حقوق کے اداروں اور عالمی برادری میں موثرآواز کے ساتھ اٹھائے اورامریکہ کے سفاکانہ چہرے کوبے نقاب کرے دوسری قرار داد میں مطالبہ کیاگیاکہ 18ویں ترمیم صوبائی خودمختاری کے اصولوں پرمبنی ترمیم ہے جس نے پاکستان کے تمام اکائیوں کی یکساں ترقی ،خوشحالی ا ور جمہوری اقداروں کی بنیاد ڈالی ہے لہذا پاکستان کے تمام اداروں کو اس کی پاسداری ہرحال میں کرنی چاہئے اور اس میں کسی قسم کی ترمیم یا خاتمے کی کوشش ہ کی جائے نیز18ویں ترمیم پرمن وعن عمل کیاجائے تاکہ اس کے ثمرات عوام الناس تک پہنچ سکے اور مسلسل جمہوری اقداروں کو تقویت حاصل ہو۔اسمبلی اجلاس میں صوبائی وزیر قانون امتیازشاہدقریشی نے صحت انصاف بل2018ء کوبھی ایوان میں پیش کیا۔