سینیٹ ، سپریم کورٹ ، پشاور ہائیکورٹ کا دائر اختیار فاٹا تک بڑھانے کا بل منظور ، جے یو آئی (ف) اور پشتو انخوا میپ کی مخالفت

سینیٹ ، سپریم کورٹ ، پشاور ہائیکورٹ کا دائر اختیار فاٹا تک بڑھانے کا بل منظور ...

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

 اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک) سینیٹ نے سپریم کورٹ اورپشاور ہائی کورٹ کے دائرہ اختیار میں فاٹا تک توسیع کرنے کا بل منظور کرلیا۔فاٹا اصلاحات کا بل رواں برس جنوری میں قومی اسمبلی سے پاس ہوا تھا تاہم سینیٹ کی منظوری کے بعد فاٹا خیبرپختونخوا میں ضم ہو جائے گا۔تاہم اس حوالے سے وفاقی حکومت نے بل میں مزید توسیع کی مخالفت کی اور کہا کہ اگر اس میں مزید ترمیم کی گئی تو بل دوبارہ قومی اسمبلی میں لے جایا جائے گا، جس کے باعث مزید تاخیر ہوگی۔تفصیلات کے مطابق سینیٹ کے اجلاس میں پورے ایوان پر مشتمل کمیٹی کی رپورٹ پیش کی گئی جو ایوان میں قائد حزب اختلاف شیری رحمن نے پیش کی۔ایوان بالا میں سینیٹر عبدالقادر بلوچ نے سپلیمنٹری ایجنڈے کے طور پر سپریم کورٹ اور پشاور ہائیکورٹ کا دائرہ کار وفاق کے زیر انتظام علاقے فاٹا تک بڑھانے کیلئے ’’فاٹا دائرہ کار بل 2017‘ ‘پیش کیا جس کی جے یو آئی (ف) اور پشتونخوا میپ نے مخالفت کی اور ایوان سے بائیکاٹ کردیا۔تاہم ایوان بالا میں پیپلزپارٹی، (ن) لیگ اور تحریک انصاف نے احتجاج کرنے والی دونوں جماعتوں کی غیر موجودگی میں بل منظور کرلیا۔اس موقع پر وفاقی وزیرسفرون عبدالقادر بلوچ نے کہا کہ ’مجھ سمیت تمام حکمران فاٹا عوام کے مجرم ہیں کیونکہ فاٹا کے عوام کو حقوق دینے کیلئے ماضی میں کوئی اقدامات نہیں کیے گئے۔انہوں نے واضح کیا کہ پولیٹیکل ایجنٹ ایک مصنوعی خدا تھے جن کے فیصلے کہیں چیلنج نہیں کیے جا سکتے تھے اور وہ وسیع تراختیار رکھنے کے باعث کسی بھی وقت اشیاء پر ٹیکس لگا سکتے تھے۔عبدالقادر بلوچ نے عندیہ دیا کہ سینیٹ سے بل پاس ہونے کے بعد اب فرنٹیئر کورپ (ایف سی) کو چیلنج کیا جا سکتا ہے۔
فاٹا اصلاحات بل

مزید :

صفحہ اول -