تاحیات نااہلی، قومی اداروں کیساتھ کھڑے ہیں: تحریک انصاف، نواز شریف کیساتھ مکافات عمل ہوا: پیپلز پارٹی
ملتان(نیوز رپورٹر)سپریم کورٹ آف پاکستان کی جانب سے مسلم لیگ(ن) کے قائد میاں نواز شریف اور تحریک انصاف کے رہنما جہانگیر ترین کو تاحیات نااہل قرار دینے کے فیصلے بارے تحریک انصاف اور پیپلزپارٹی کے مقامی رہنماؤں رکن صوبائی اسمبلی ظہیر الدین خان علیزئی،حاجی جاوید اختر (بقیہ نمبر21صفحہ12پر )
انصاری،خواجہ رضوان عالم،نفیس احمد انصاری،چوہری خالد جاوید وڑائچ،ڈاکٹر خالد خان خاکوانی،سابق رکن صوبائی اسمبلی عثمان بھٹی،شاہد محمود خان اور ملک محمد عاصم ڈیہڑ نے اپنے ملے جلے رد عمل میں سپریم کورٹ سمیت تمام قومی اداروں کی اہمیت و افادیت اور وقار پر کوئی سمجھوتہ نہ کرنے کا عندیہ دیا ہے پاکستان سروے میں اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے ظہیر الدین خان علیزئی نے کہا کہ تحریک انصاف سپریم کورٹ اور دیگر قومی اداروں کے ساتھ کھڑی ہے،(ن) لیگ سپریم کورٹ کے فیصلوں پر جو شور شرابا اور مزاحمت کررہی ہے اس سے ملک کو نقصان پہنچنے کا اندیشہ ہے تاہم جہانگیر ترین نے اپیل کررکھی ہے امید ہے انہیں انصاف ضرور ملے گا انہوں نے مزید کہا کہ اعلیٰ عدلیہ جس قدر تیز رفتاری سے فیصلے دے رہی ہے اسے چاہیے کے چھوٹی عدالتوں میں بھی جلد فیصلے دینے بارے احکامات جاری کرے تاکہ لوگ انصاف جلد حاصل کرسکیں فیصلے دینے بارے احکامات جاری کرے تاکہ لوگ انصاف جلد حاصل کرسکیں،ملک عاصم ڈیہڑ نے کہا کہ حالیہ فیصلے میں نوازشریف اور جہانگیر کے کیسز میں بہت بڑا تضاد ہے ایک کو اقامہ،منی لانڈرنگ کے باعث نااہل کیا گیا جبکہ جہانگیر ترین ملک کے بڑے ٹیکس پیئر ہونے کے باوجود ٹیکنیکلی بنیاد پر نااہل ہوگئے ہیں تاہم ان کی اپیل سپریم کورٹ میں دائر ہے امید ہے انہیں انصاف ملے گا،ڈاکٹر خالد خان خاکوانی نے کہا ہے کہ سپریم کورٹ کے فیصلے کا احترام کرتے ہیں اس کیس کی صورتحال کچھ یوں ہے کہ نوازشریف ٹیکس چوری میں اور منی لانڈرنگ میں ملوث ہے جبکہ جہانگیر ترین ٹیکس پیئر ہے تاہم تا عمر کی نااہیل سمجھ سے بالاتر ہے خواجہ رضوان عالم نے کہا کہ سپریم کورٹ کا آج کا فیصلہ پاکستان کی سیاست میں المناک واقعہ ہے جس کی ذمہ دار(ن)لیگ اور تحریک انصاف جنہوں نے سیاسی معاملات پارلیمنٹ میں حل کرنے کی بجائے عدالتوں سے رجوع کیا اور عدلیہ کو سیاست میں کردار ادا کرنے پر مجبور کیا ہے ملک کی سیاسی تاریخ انہیں کبھی معاف نہیں کریگی ایک ایسا راستہ کھول دیا گیا ہے کہ سیاست دان اپنے مخالفین کے خلاف ہر معاملہ عدالت میں لے کر پہنچ جائیں گے آج نواز شریف کے ساتھ جو ہوا ہے وہ درحقیقت مکافات عمل کا حصہ ہے اسی نوازشریف نے میمو گیٹ کیس میں سپریم کورٹ جاکر پیپلزپارٹی کی حکومت کے خاتمے کیلئے رٹ پٹیشن دائر کی تھی جس انجام سے وہ خود آج گزر رہا ہے،سابق ایم پی اے عثمان بھٹی نے کہا کہ چور جب ڈکلیئر ہوجائے تو پھر وہ کبھی سدھر نہیں سکتا آج میاں نوازشریف نے اپنے پاؤں پر خود کلہاری ماری ہے پیپلزپارٹی نے بارہا اس ترمیم بارے(ن)لیگ سے بات کی ہے کہ پارلیمنٹ کی بالادستی کیلئے اس 60ون ایف ترمیم کو آئن سے نکالا جائے لیکن میاں نوازشریف کے ذہن میں نجانے کیا سمارکھا تھا کہ ہمیشہ آڑے آتے رہے اور آج اسی کا شکار ہوگئے،چوہدری خالد جاوید وڑائچ نے کہا کہ نوازشریف اقامہ ،منی لانڈرنگ اوردیگر کرپشن کے کیسز میں ملوث ہیں،جبکہ جہانگیر ترین ملک میں سب سے بڑے ٹیکس پیئر ہیں ان پر کرپشن اور منی لانڈرنگ کے الزامات نہیں،میں انہیں صرف ٹیکنیکی بنیاد پر کہ اپنے بیٹے کے نام کی بجائے بعض دستاویزات میں اپنا نام درج نہیں کیا گیا جس کی وجہ سے انہیں بھی نااہل کردیا گیا ہے تحریک انصاف سپریم کورٹ کے فیصلوں کا احترام کرتی ہے اور امید کا اظہار کرتی ہے کہ جہانگیر ترین کو انصاف فراہم کیا جائے گا شاہدمحمود خان اور نفیس احمد انصاری نے کہا کہ قومی اداروں کا احترام اور ان کے وقار کو ملحوظ خاطر رکھا جائے(ن)لیگ اداروں کیخلاف محاذ آرائی کی سیاست سے گریز کرتے ہوئے فیصلوں کو تسلیم کرے اداروں کا استحکام ہی درحقیقت پاکستان کا استحکام ہے نوازشریف اور ان کے حواریوں نے قومی اداروں پرجس انداز سے حملے کئے ہیں ایسی کسی بھی مہذب معاشرے میں مثال ملنا محال ہے۔