تمام سیاسی جماعتیں متفق ہیں تو موجودہ اسمبلیاں ہی صوبہ بنا دیں: جاوید ہاشمی
ملتان (نیوز رپورٹر ) سینئر سیاستدان مخدوم جاوید ہاشمی نے کہا ہے کہ تمام سیاسی جماعتیں متفق ہیں تو موجودہ اسمبلیاں ہی صوبہ بنادیں یہ ان کے پاس سنہری موقع ہے اگر عام انتخابات سے پہلے الگ صوبہ نہ بنا تو ممکن ہے پھر آنے والی اسمبلیوں میں سیاسی پارٹیوں کے پاس اکثریت نہ ہو اور پھر صوبہ نہ بن سکے اگر اب صوبہ نہ بن سکا تو پھر تحریک چلے گی ، خون بہے گا اسی لئے یہ لڑائی نہ ہونے دی جائے الگ صوبہ کے قیام کے لئے سابق وزیراعظم سید یوسف رضا گیلانی، پی ٹی آئی کے مرکزی وائس چیئرمین مخدوم شاہ محمود قریشی، بلخ شیر مزاری سمیت ایک ایک لیڈر کے پاس آج یا کل مجھے جانا پڑا تو جاؤں گا انہیں اکٹھا کرنے کی کوشش کروں گا الگ صوبے کے حصول کے لئے تحریک چلاؤں گا اور سڑکوں پر ہوں گا میرے جیسا فقیر جب ہر دروازے پر جائے گا تو ہمیں صوبے کی بھیک ملے گی ان خیالات کا اظہار انہوں نے اپنی رہائش گاہ پی سی کالونی میں پریس کانفرنس کے دوران کیا مخدوم جاوید ہاشمی نے مزید کہا کہ جنوبی پنجاب کی عوام کو پہلے بھی لولی پاپ دیا گیا ووٹ بٹورے گئے لیکن آج جب الگ صوبے کی تحریک اٹھ کھڑہی ہو ئی ہے اور یہ تاثر بھی ہے کہ اسٹیبلشمنٹ بھی جنو بی پنجاب محاذ کا ساتھ دے رہی ہے لیکن اگر ان کے دس بارہ ایم این اے بن بھی جائیں تو وہ الگ صوبہ تو نہیں بنا سکتے اسی لئے ضروری ہے کہ تمام سیاسی پارٹیاں الگ صوبہ کے قیام کے لئے اکٹھی ہوجائیں آج ان کے پاس موقع ہے کہ وہ الگ صوبہ کے قیام کے لئے جدوجہد کریں میں نواز شریف اور شہباز شریف کو بھی میڈیا کے زریعے پیغام پہنچا رہاہوں کہ جنو بی پنجاب کے عوام سے کیا گیا وعدہ پورا کریں اب یہ ایشو ختم نہیں ہو گا اسی لئے بہتر ہے کہ الگ صوبہ بنا دیا جائے انہوں نے کہا کہ اب تین بڑی پارٹیوں مسلم لیگ (ن)، پیپلز پارٹی، پی ٹی آئی کے ہاتھ میں ہے کہ وہ الگ صوبہ کے سلسلے میں اپنا کردار ادا کریں الگ صوبہ منشور میں شامل کرنے کی کیا ضرورت ہے اگر یہ صوبہ کے حق میں نہیں ہیں تو یہ لوگ ناانصافی کر رہے ہیں تاہم اگر یہ حق میں ہیں تو سیشن جاری ہے یہ بل پیش کر دیں جنوبی پنجاب کے غریب عوام کی محرومیاں ہیں یہاں کوئی پوچھنے والا نہیں ہے ہمیں نہ لاہور سے نفرت ہے نہ کراچی سے نہ پشاور سے نفرت ہے بس ہمیں جینے کا حق دیا جائے جب سب مان رہے ہیں تو کس بات کا انتظار ہے ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ صوبہ محاذ نے مجھے بلایا تو میں جاؤں گا میں ایک آخری کال دوں گا عوام کو بلاؤں گا اور الگ صوبے کے قیام کے لئے سڑکوں پر ہوں گا ایک اور سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ برسوں کے بعد بننے والے لیڈر کو کبھی ایک جنبش سے ہٹا دیا جاتا ہے یا پھر قتل کر دیا جاتا ہے سیاستدان کو قتل بھی کردیں تو وہ زندہ رہتے ہیں انہوں نے کہا کہ میں ہمیشہ کہتا تھا کہ آرٹیکل 62/63قوانین غلط ہیں پھر اسے پارٹیوں نے ٹھیک کیوں نہیں کیا انہوں نے کہا کہ صوبے کے نام پر اعتراز نہیں ہے نام کوئی بھی رکھ دیں نڈیا میں پنجاب کے حصے بنے ہیں تو یہاں بھی ہم حصے بنا سکتے ہیں انہوں نے کہا کہ الگ صوبہ کے بننے سے اس خطہ کے لوگوں کی زندگی بدل جائے گی روزگار ملے گا تعلیم و صحت کے شعبہ میں بہتری آئے گی جنو بی پنجاب کا قیام اس خطہ کی دیرینہ خواہش ہے جس کی تکمیل کا وقت آن پہنچا ہے اس لئے تمام سیاسی پارٹیاں الگ صوبے کے قیام کے لئے متحد ہو جائیں۔
جاوید ہاشمی