جامعہ کشمیر،عالمی لسانیات کانفرنس کی تیاریاں عروج پرپہنچ گئیں
مظفرآباد(بیورورپورٹ)جامعہ کشمیر کے زیر اہتمام عالمی لسانیات کانفرنس کی تیاریاں عروج پر پہنچ گئیں ،16اپریل سے شروع ہونے والی دو روزہ کانفرنس میں دنیا بھر سے ماہرین شریک ہوں گے ،ترجمان جامعہ قاضی ظہور احمدکے مطابق شعبہ انگریزی و لسانیات کے زیر اہتمام کانفرنس کا موضوع ’’ جنوبی ایشیا میں لسانی تنوع اور تحفظ ثقافت ‘‘ ہے ،صدر ریاست سردار محمد مسعود خان 16اپریل کو کانفرنس کا باقاعدہ افتتاح کریں گے ،اسی شام ثقافتی پروگرام ہو گا جس کے مہمان خصوصی چیف سیکرٹری ڈاکٹر اعجاز منیر ہوں گے جب کہ 17اپریل کو اختتامی تقریب میں وزیراعظم آزادکشمیر راجا فاروق حیدر بہ طور مہمان خصوصی شرکت کریں گے،کانفرنس میں آزاد کشمیر ،پاکستان ، امریکہ ٗبرطانیہ،مقبوضہ جموں کشمیر ٗ اٹلی ٗ پو لینڈ ٗ جاپان کی نامور جامعات کے 180کے قریب پروفیسر دانشو ر سکالرز اور ماہرین لسانیات شرکت کریں گے ،کانفرنس میں جنوبی ایشیاء کی زبانوں اور کلچر کے فروغ کیلئے پالیسی اور منصوبہ بندی سمیت دوسرے موضوعات پر 180مقالہ جات پیش ہوں گے ،کانفرنس کی بہ دولت پاکستان اور آزاد کشمیر کے ساتھ بیرون ممالک سے شرکت کرنے والے مندوبین کے مابین بھائی چارہ ہمدردی ، اور روابطہ کو تقویت حاصل ہونے کے علاوہ یونیورسٹی کی نوجوان فیکلٹی، پی ایچ ڈی سکالرز کو دنیا بھر میں متذکرہ موضوع پر کیے جانے والے تحقیقی کام سے واقفیت حاصل ہوگی جس سے پی ایچ ڈی اسکالرز اور ریسرچر کو مستقبل میں زیر بحث موضوع پر مطلوبہ تحقیقی اہداف حاصل کرنے اور موثر اور قابل عمل منصوبہ بندی کرنے میں معاونت حاصل ہوگی،وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر محمد کلیم عباسی نے مجوزہ کانفرنس کے انعقاد کو تحریک آزادی کشمیر اور بین الاقوامی سطح پر خطہِ آزاد کشمیر کوایک پر امن خطہ تصور کرنے و دیگر ممالک کے ساتھ زبان ثقافت اور فکری ہم آہنگی کا سبب قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ کانفرنس سے بیرون ملک کی جامعات کا جامعہ کشمیر کے ساتھ تدریس تحقیقی کلچر کے فروغ کے لیے تعاون کا جذبہ پروان چڑھے گا۔انھوں نے کہا کہ اس اہم کانفرنس کے انعقاد کا کریڈٹ شعبہ انگریزی اور شعبہ لسانیات کے سربراہان اور ان کے فیکلٹی اراکین کو جاتا ہے جوکہ پروفیسر ڈاکٹر عائشہ سہیل ڈین آف آرٹس کی سربراہی میں اپنی تخلیقی و انتظامی صلاحتیوں کو بروئے کار لاتے ہوئے کانفرنس کے انعقاد کو ممکن بنانے میں اہم کردار ادا کر رہے ہیں۔