چین میں پاکستانی طلبہ کا کروناکیخلاف کامیابی کا بھرپور یقین
ُُ
بیجنگ (شِنہوا)چین میں زیرِتعلیم پاکستانی طبی طلبا انسداد کروناوبا کے خلاف جنگ جیتنے میں پراعتماد نظر آتے ہیں۔ شمالی چین میں زیرتعلیم پاکستانی طلبا مروہ عاشق اور ذیشان رحیم چین میں وبا کے خلاف تجربات سے استفادہ کررہے ہیں اور اس سے اپنے آپ کو اور پاکستان میں اپنے خاندانوں کو محفوظ رکھ رہے ہیں۔مروہ کا ہے جو کچھ اس نے چین میں سیکھا اس پر خود بھی عمل کیا اور اپنے خاندان والوں کو بھی بتایا۔اسکے خاندان والے اسکی تجاویز پر سختی سے عمل درآمد کرتے ہیں جسکی بدولت ان میں سے کوئی بھی اس مرض سے متاثر نہیں مروہ کی یونیورسٹی فروری سے ہی ہر روز دو مرتبہ عوامی علاقے کو جراثیم سے پاک کرتی آرہی ہے اور طلبا کے درجہ حرارت کو چیک کرتی ہے۔ اس کے علاوہ یونیورسٹی میں اندر آنے اور باہر جانے میں بھی سخت اقدامات عائد کیے جاتے ہیں۔ میڈیکل طالب علم کے طور پر مروہ یونیورسٹی کے ایسے اقدامات کو پوری طرح سمجھتی ہے کہ یہ سب اس متعدی مرض کے پھیلاو کو روکنے اور طلبا کی صحت کی حفاظت کے لیے وبا کے دوران یونیورسٹی میں رہنے سے دونوں پاکستانی طلبا کو کسی پریشانی کا سامنا نہیں کرنا پڑا۔ تدریس، کھانے پینے سمیت سب کا اچھی طرح سے انتظام کیا جاتا ہے۔ قرنطینہ کے دوران طلبا کی بوریت کو بھگانے کیلئے یونیورسٹی نے گانے کا ایک مقابلہ منعقد کیا جس میں سب نے بھرپور طریقے سے شرکت کی۔مروہ کا کہنا تھا کہ اب جب کہ چین میں وبا کے بارے میں صورتحال بہتر ہو رہی ہے لیکن پاکستان اب وبا کے خلاف جنگ میں جد و جہد کر رہا ہے اس لیے میں بھی اپنے انسداد وبا کے تجربات کو شیئر کرنا چاہوں گی
چین میں پاکستانی طلباء