ضلعی ذمہ داران متاثرہ خاندانوں کی دادرسی کریں: محمد حسین محنتی
کراچی(اسٹاف رپورٹر)جماعت اسلامی سندھ کے امیر وسابق ایم این اے محمد حسین محنتی نے کہا ہے کہ قانون فطرت سے بغاوت تباہی وبربادی کا راستہ ہے، آٹا،چینی کے بعد بجلی اسکینڈل نے حکومتی کرپشن وائرس کو بے نقاب کردیا ہے۔غریبوں کے راشن اورماسک سمیت ڈاکٹرزکے حفاظتی سامان میں کرپشن کرنے والے حکمران اللہ کے عذاب سے ڈریں، لاک ڈاؤن میں اضافہ سے ملک میں بھوک وافلاس،مہنگائی وبیروزگاری کی سنگین صورتحال کا خدشہ ہے، ذمہ داران امیر جماعت اسلامی سینیٹر سراج الحق کی ہدایت کے مطابق صورتحال کے پیش نظر گلی محلہ میں خدمت کمیٹیاں قائم کرکے لاک ڈاؤن سے متاثرہ خاندانوں کی دادرسی کریں۔ سندھ حکومت نمازوتراویح کے لیے رمضان شریف سے قبل مساجد کو کھول دے، نماز جمعہ کے اجتماعات پر پابندی کے فیصلے پر نظرثانی اور آئمہ مساجد پر قائم مقدمات ختم اور اللہ کے گھروں مساجد کی بے حرمتی کرنے والے پولیس اہلکاروں کیخلاف سخت کاروائی کرے،خاتون پولیس افسرکامسجد کا تقدس پامال کرنا قبول نہیں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے قباء آڈیٹوریم میں وڈیو لنک سے بالائی سندھ سکھر ولاڑکانہ ڈویزن کے امرائے اضلاع کے اجلاس سے خطاب کے دوران کیا۔ صوبائی جنرل سیکریٹری کاشف سعید شیخ، نائب امراء نے بھی اظہار خیال کیا جبکہ امرائے اضلاع نے اپنے اپنے اضلاع میں ابتک ہونے والے الخدمت ریلیف سرگرمیوں کی رپورٹ اور آئندہ کے منصوبہ بندی سے آگاہ کیا۔ صوبائی امیر نے کہا کہ پوری دنیا کی طرح پاکستان میں بھی کورونا وائرس کی صورتحال نے ایک خوف کا ماحول پیدا کردیا ہے لوگ اپنے گھروں وعلاقوں تک محدود ہوکر رہ گئے ہیں مگر الخدمت وجماعت اسلامی کے کارکنان فیلڈ میں موجود اور لاک ڈاؤن سے متاثرہ افراد کی دادرسی میں مصروف عمل ہیں۔انہوں نے صوبائی حکومت پر زور دیا کہ وہ مغرب کی تقلیداورصرف خوف،حفاظتی تدابیر بتانے کے ساتھ ساتھ لوگوں کو اللہ کی طرف بلانے،توبہ واستغفارجبکہ میڈیابھی کورونا وائرس کی خبروں کو افراتفری کا سبب بنانے کی بجائے قوم کو حوصلہ امید اوروائرس کی بجائے اللہ سے ڈرنے کی بات کرے۔انہوں نے ضلعی ذمہ داران پر زور دیا کہ وہ احتیاطی تدابیرکو خاطرملحوظ رکھتے ہوئے استقبال رمضان پروگرامات کا انعقاد اوراجتماع اہل خانہ کے سلسلے کو مزید منظم کیا جائے، لاک ڈاؤن کے ان ایام کو قرآن و حدیث اورلٹریچرکے مطالعے کو اپنا معمول بناکر علم وعمل میں اضافہ کے ساتھ نسل نو کی بھترین تربیت کریں۔#