سندھ حکومت کے خلاف یہ کام باقاعدہ منصوبہ بندی کے تحت ہو رہا ہے۔۔۔صوبائی وزیر اطلاعات سید ناصر شاہ نے بڑا الزام عائد کر دیا

سندھ حکومت کے خلاف یہ کام باقاعدہ منصوبہ بندی کے تحت ہو رہا ہے۔۔۔صوبائی وزیر ...
سندھ حکومت کے خلاف یہ کام باقاعدہ منصوبہ بندی کے تحت ہو رہا ہے۔۔۔صوبائی وزیر اطلاعات سید ناصر شاہ نے بڑا الزام عائد کر دیا

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

کراچی(ڈیلی پاکستان آن لائن)پاکستان پیپلز پارٹی کے رہنما اور صوبائی وزیر اطلاعات ، بلدیات سندھ  سید ناصر حسین شاہ نے کہا ہے کہ ہمارے تمام اہم ہسپتالوں میں وینٹیلیٹرز اور دیگر ضروری سامان سے لیس ہیں، یہ تاثر غلط ہے کہ کراچی ، حیدر آباد اور جامشورو کے علاوہ کہیں بھی سہولیات نہیں، سندھ حکومت کے خلاف یہ سب کچھ ایک منصوبہ بندی کے تحت ہو رہا ہے ۔

تفصیلات کے مطابق سید ناصر حسین شاہ نے کہا کہ  سندھ حکومت کام کرنا چاہ رہی ہے لیکن اس کے راستے میں رکاوٹیں کھڑی کی جارہی ہیں اور مختلف طریقوں سے اس کے اچھے کاموں کو بھی برا کرکے پیش کیا جا رہا ہے،سندھ حکومت کے خلاف یہ سب جاری مہم کا حصہ ہے۔ سید ناصر حسین شاہ نے کہا کہ یہ صرف اس لئے کہا جا رہا کہ مراد سعید نے اپنی مہم کا حصہ اور سیاست بنائی ہوئی ہے کہ وہ سندھ حکومت کے خلاف الزام تراشی کر رہے ہیں، مراد سعید کی طرح ایک اور وزیر شہباز گل نے بھی سندھ حکومت کے خلاف بیان بازی شروع کر دی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ٹیسٹ کٹس وزیر اعلیٰ سندھ اور ناصر حسین شاہ نے مسترد نہیں کیں بلکہ جو اس کام کے ماہرین ہیں جن میں آغا خان اور دیگر ہسپتالوں کے ماہرین ہیں،انہوں نے ان کو مسترد کیا انہوں نے کہا کہ ہم اس موقع پر اس طرح کی بات نہیں کرنا چاہ رہے تھے کہ این ڈی ایم اے سے جو کٹس ملی ہیں ان کی کیا صورتحال ہے لیکن اب یہ ہمیں ان باتو ں کے لئے مجبور کر رہے ہیں،وزیر اعظم صاحب کو چاہئے کہ اپنے وزراءکو سمجھائیں ان کو کیوں سندھ حکومت کی کارکرگی ہضم نہیں ہو رہی ہے کہ جب ساری دنیا اس بات کی معترف ہے کہ سندھ حکومت نے کرونا کے سلسلے میں جو اقدامات اٹھائے ہیں وہ عالمی معیار کے مطابق ہیں۔

سید ناصر حسین شاہ نے کہا کہ یہ وقت مل کر کام کرنے کا ہے نہ کہ ایک دوسرے پر تنقید کرنے کا ہے،اس بیماری سے بچاؤ کا یک ہی حل ہے کہ منظم اور مکمل لاک ڈا?ن کیا جاناچاہئے، ہمیں سب کا احساس ہے لیکن جن لوگوں کے کاروبار بند ہیں ان کی امداد کے لئے وفاقی حکومت کو آگے آنا چاہئے اور ان کی مدد ضرور کرنی چاہئے سندھ حکومت جو کچھ کر سکتی ہے وہ کر رہی ہے۔ سید ناصر حسین شاہ نے کہا کہ انڈسٹری کھولنے کے کئے ایک ایس او پی بننا چاہئے جس پر تمام صوبوں اور وفاق کا اتفاق ہو اس کے بعد اس کو کھولنا چاہئے یہ نہ ہو کہ ایک صوبہ میں معاملات کچھ اور ہوں اور دوسرے میں طریقہ کار کچھ اور ہو، ہم عوام کے مفاد میں وزیر اعظم کے ساتھ چلنے کے لئے بھی تیار ہیں اور ایک لائحہ عمل پر متفق ہونا چاہتے ہیں۔

سید ناصر حسین شاہ نے کہا کہ اس وقت تمام ممالک کی ایکسپورٹ بند ہے،معیشت کی بحالی سے زیادہ لوگوں کا زندہ بچنا ضروری ہے،ہم خوشی سے صوبے میں لاک ڈاون نہیں کر رہے،سندھ حکومت کا مستحقین میں راشن تقسیم کا سلسلہ جاری ہے اور حکومت سندھ دو لاکھ تیئس ہزار پانچ سو ستانوے خاندانوں کو ڈپٹی کمشنرز کے ذریعے راشن تقسیم کیا گیا ہے جبکہ مخیر حضرات اور این جی اوز  نے تین لاکھ دو ہزار چھ سو تیرا فیمیلیز میں راشن بیگ تقسیم کئے،مستحقین میں راشن کی تقسیم کا تمام ریکارڈ موجود ہے۔