اثاثہ جات کیس، درخواست ضمانت پر شہباز شریف کے وکیل کی بحث مکمل
لاہور(نامہ نگارخصوصی)لاہور ہائیکورٹ میں آمدن سے زائد اثاثے کیس میں درخواست ضمانت پر شہباز شریف کے وکیل نے بحث مکمل کر لی عدالت نے نیب پراسیکیوٹر کو دلائل کیلئے آج طلب کر لیا جسٹس سرفراز ڈوگر کی سربراہی میں دو رکنی بنچ نے شہباز شریف کی درخواست ضمانت پر سماعت کی اعظم نذیر تارڑ نے دلائل دئیے کہ نیب شہباز شریف کے بیوی بچوں کو ان کا بے نامی دار کہتا ہے جبکہ وہ خودمختار ہیں اور ٹیکس دھندگان ہیں شہباز شریف خاندان کے تمام اثاثے ڈیکلئیر ہیں آج تک کسی گواہ نے شہباز شریف پر کسی جرم کا الزام لگایا نہ ہی کوئی ایسا ثبوت موجود ہے انھوں نے کہا کہ نیب نے7 ارب سے زائد کے اثاثوں کا ریفرنس دائر کیا جبکہ ایک رمضان شوگر ملز کی ویلیو اس سے زیادہ ہے ان کا کہنا تھا کہ نیب کہتی ہے یہ ننگے پاوں پھرنے والے لوگ ہیں جنھوں نے عوامی عہدوں میں دولت بنائی جبکہ ستر اور نوے کی دھائی میں میاں شریف نے مختلف صنعتیں اور فیکٹریاں لگائیں۔ اعظم نزیر تارڑ نے دلائل دئیے کہ ٹرائل کورٹ کے ریفرنس میں 110 گواہ ہیں جن میں سے ابھی دس گواہان کے بیانات ریکارڈ ہوئے ٹرائل مکمل ہونے میں سال سے زائد لگ سکتا ہے کیس میں پہلے ہی حمزہ شہاز اور دیگر ملزمان کی ضمانت ہو چکی ہے شہباز شریف کی عمر ستر سال ہے اور مختلف بیماریوں میں مبتلا ہیں لہذا ضمانت منظور کی جائے شہباز شریف کے وکیل کے دلائل مکمل ہونے پر عدالت نے نیب پراسیکیوٹر کو 14 اپریل کو دلائل کے لیے طلب کر لیا۔
بحث مکمل