پشاور‘ تحریک لبیک کے احتجاجی مظاہرے دوسرے روز بھی جاری

  پشاور‘ تحریک لبیک کے احتجاجی مظاہرے دوسرے روز بھی جاری

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app


پشاور(سٹی رپورٹر)ملک کے مختلف شہروں سمیت خیبرپختونخوا میں بھی تحریک لبیک پاکستان کا احتجاج دوسرے روز بھی جاری رہا۔پولیس نے درجنوں کارکنوں کو حراست میں لے لیا۔بیشتر مقامات پر لاٹھی چارج سے کئی کارکن زخمی ہو گئے۔پشاورمیں پیر زکوڑی پل کے مقام پر احتجاج کے دوران نماز ظہر کی ادائیگی کے وقت پولیس نے مظاہرین پر لاٹھی چارج اور آنسو گیس کا بے دریغ استعمال کیا کئی کارکن شیل ہاتھوں اور جسم کے مختلف حصوں پر لگنے سے شدید زخمی ہو گئے۔پولیس نے متعدد کارکنان گرفتار کرلئے۔تحریک لبیک کے کارکنان اپنے مرکزی سربراہ علامہ سعدرضوی کی گرفتاری کے خلاف احتجاج کررہے ہیں۔تفصیلات کے مطابق گزشتہ روز تحریک لبیک پاکستان کے مرکزی امیر علامہ سعد رضوی کی گرفتاری کے خلاف ملک بھر میں احتجاج کا سلسلہ شروع ہو گیا اور تحریک لبیک کے کارکنان سڑکوں پر نکل آئے جبکہ خیبرپختونخوا میں بھی شدید ترین احتجاج کا سلسلہ دوسرے روز بھی جاری رہا۔ذرائع کے مطابق مردان،نوشہرہ اور چارسدہ سے احتجاج کے دوران درجنوں کارکنوں کو حراست میں لیاگیا ہے جبکہ پشاور میں منگل کے روز پیر زکوڑی پل ہر قسم کی ٹریفک کیلئے بند کر کے کارکنان نے احتجاج کیا جس پر تحریک لبیک کے مطابق پولیس نے نماز ظہر کی ادائیگی کے بعد شدید ترین لاٹھی چارج اور آنسو گیس کا استعمال کیا جس سے درجنوں کارکن زخمی ہو گئے۔پولیس نے تین درجن کے قریب کارکنوں کو حراست میں لے لیا جبکہ اس دوران کارکنان کی جانب سے حکومت اور پولیس کے خلاف شدید نعرہ بازی کی گئی۔پیر زکوڑی پل رنگ روڈ سے کچھ  فاصلے پر ہے جہاں سے شہر کے اندر مختلف اضلاع سے گاڑیاں پشاور میں داخل ہوتی ہیں۔مظاہرین نے پیر زکوڑی پل کے عقب میں راستے ٹریفک کیلئے بند رکھے تاہم پل سے ٹریفک کی آمد و رفت جاری رہی اس کے باوجود پولیس کی جانب سے مظاہرین پر شدید ترین لاٹھی چارج کیاگیا جس پر تحریک لبیک کے کارکنان مشتعل ہو گئے جن کا کہنا تھا کہ ہم یہاں پر امن احتجاج کر رہے تھے پولیس نے نماز کی ادائیگی کے دوران ہم پر دھاوا بولا جو ظلم کی انتہا ہے۔مظاہرین کے مطابق انہوں نے صرف پل کے عقب میں ایک دو راستے بند کر کے احتجاج کا سلسلہ شروع کیا کیونکہ مظاہرین کی تعداد زیادہ تھی اسی لئے راستے خود بخود بند ہو گئے جبکہ پل کے اوپر سے ٹریفک رواں دواں رہی۔پر امن احتجاج ہر شہری کا حق ہے۔تحریک لبیک کے سربراہ کی گرفتاری کے بعد پشاورمیں سیکورٹی کے انتہائی سخت انتظامات کئے گئے اور اہم شاہراہوں پر پولیس کی بھاری نفری پہنچا دی گئی تاہم اکبرپورہ،چمکنی،ناصر پورہ،جھگڑا،ترناب فارم،لالہ کلے،بڈھ بیر،پشتہ خرہ،متنی،اندرون شہر پشاور شیخ آباد،گنج،یکہ توت اور کوہاٹی سمیت دیگر علاقوں سے بڑی تعداد میں تحریک لبیک کے کارکنوں نے مختلف مقامات پر احتجاج کیا اور بعد ازاں بڑا احتجاجی مظاہرہ پیر زکوڑی پل کے قریب کیاگیا۔تحریک لبیک پاکستان نے فرانس کے سفیر کی ملک بدری اور فرانسیسی مصنوعات کے بائیکاٹ کے معاملے پر 20 اپریل کو ناموس رسالت مارچ کا اعلان کیا تھا۔تحریک لبیک کا مطالبہ ہے کہ فرانس کے سفیر کو فوری طور پر ملک بدر کیا جائے جبکہ فرانسیسی اشیا کے بائیکاٹ کا سرکاری سطح پر اعلان کیا جائے۔