عیدسیزن کمانے کیلئے کم عمر بچوں سے بھیک منگوانے کا سلسلہ تیز
ملتان ( خصو صی رپورٹر )ملک بھر کی طرح جنوبی پنجاب میں بھی کم عمر بچوں سے کھانے پینے کی اشیا فروخت کرنے کی مد میں بھیک منگوانے کا سلسلہ بڑھنے لگا۔ فلاحی اداروں کی مبینہ مجرمانہ خاموشی کے باعث یہ سلسلہ شہر کے دیگر مقامات کی طرح ضلع کچہری ملتان میں بھی زور و شور سے جاری ہے۔معصوم بچے ننھے ہاتھوں میں پلاسٹک کی ٹوکریوں اور ٹرے میں 10، 10 روپے کے نمکو، کھجور، سونف اور دیگر (بقیہ نمبر24صفحہ6پر)
کھانے پینے کی چھوٹی موٹی اشیا کے پیکٹ لیے گھوم رہے ہیں۔ معاشرے کی بے حسی اور اداروں کی عدم ترجیحات چائلڈ لیبر اور بچوں سے بھیک منگوانے کی تعداد میں اضافہ کی اہم وجہ قرار دی جارہی ہے۔حکومتی سطح پر تربیتی پروگرام اور بہتر پالیساں نہ ہونے کے باعث کم عمر بچے تعلیم کی بجائے روزگار کی جانب گامزن ہے۔ کھیلنے اور سکول میں پڑھنے کے دنوں میں انتہائی معصوم بچے در بدر کی ٹھوکریں کھانے پر مجبور ہیں۔100 روپے کمانے کی خاطر لاکھ جتن کرتے یہ قوم کے معمار امداد کے بھی منتظر دکھائی دیتے ہیں۔ضلع کچہری ملتان میں چائلڈ لیبر اور چھوٹے بچوں سے بھیک منگوانے کا سلسلہ گزشتہ ایک سال کے دوران بڑھا ہے۔ جگہ جگہ چھوٹے بچے مختلف چیزیں فروخت کرنے کے بہانے بھیگ مانگتے نظر آتے ہیں۔ ماسک اور کھانے پینے کی چیزوں کو فروخت کرنے اور دیگر حیلے بہانوں سے یہ بچے شہریوں اور وکلا سے پیسے بھی مانگتے نظر آتے ہیں۔ چھوٹے بچوں کی جانب سے بھیک مانگنے کی بڑھتی عادت کے پیش نظر وکلا نے کاروائی کا مطالبہ کیا ہے جبکہ چائلڈ لیبر کے خلاف بھی ضلعی انتظامیہ سے آپریشن کرنے کا مطالبہ کردیا ہے۔وکلا کا کہنا ہے کہ والدین اپنے چار، چار بچوں کے ساتھ ضلع کچہری میں ماسک فروختگی کے بہانے شہریوں سے پیسے وصول کرتے ہیں جنہوں نے اس حرکت کو پیشہ بنا لیا ہے۔شہریوں کا کہنا ہے کہ چائلڈ پروٹیکشن بیورو سمیت دیگر فلاحی ادارے چائلڈ لیبر اور بھیکاریوں کے خلاف کاروائی نہیں کر رہے۔ چائلڈ لیبر میں ملوث افراد بیروزگاری سے تنگ آئے غربا کے بچوں سے اپنا کام چلا رہے ہیں۔