جومرضی ہوجائےہم آئین وقانون سےباہرنہیں جائیں گے،مسلم لیگ (ق) کی انٹراکورٹ اپیل پر لاہور ہائیکورٹ کے ریمارکس

 جومرضی ہوجائےہم آئین وقانون سےباہرنہیں جائیں گے،مسلم لیگ (ق) کی انٹراکورٹ ...
 جومرضی ہوجائےہم آئین وقانون سےباہرنہیں جائیں گے،مسلم لیگ (ق) کی انٹراکورٹ اپیل پر لاہور ہائیکورٹ کے ریمارکس

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

لاہور ( ڈیلی پاکستان آن لائن )  ڈپٹی سپیکر کے اختیارات بحال کرنے کے فیصلے کے خلاف مسلم لیگ (ق) کی انٹرا کورٹ اپیل پر سماعت  کے دوران لاہور ہائیکورٹ نے ریمارکس دیے کہ  جومرضی ہوجائےہم آئین وقانون سےباہرنہیں جائیں گے۔

لاہور ہائیکورٹ میں مسلم لیگ (ق) کی جانب سے  ڈپٹی سپیکر کے اختیارات بحال کرنے کے خلاف انٹرا کورٹ اپیل  کی سماعت ہوئی ، مسلم لیگ (ق) کے  وکیل علی ظفر نے کہا کہ  گزشتہ روزڈپٹی سپیکرکےاختیارات بحال کردیئےگئے، بنیادی طورپرہائیکورٹ اسمبلی کےمعاملات میں مداخلت نہیں کرسکتی، ڈپٹی  سپیکرغیرجانبدارنہیں،وہ یہ ڈیوٹی ایمانداری سےسرانجام نہیں دےسکتے۔

بیرسٹر علی ظفر نے کہا کہ یکم اپریل کووزیراعلیٰ پنجاب کااستعفیٰ منظورکرلیاگیا، ڈپٹی  سپیکرنےقانون کےبرعکس رات کی تاریکی میں اجلاس کانوٹیفکیشن جاری کردیا۔ عدالت نے استفسار کیا کہ   سپریم کورٹ میں ایڈووکیٹ جنرل نےوزیر اعلیٰ کےالیکشن سےمتعلق کوئی بیان دیاتھا؟، بیرسٹر علی ظفر نے جواب دیاکہ  جی،بالکل انہوں نےالیکشن کرانےکاعندیہ دیاتھا۔

جسٹس جواد حسن نے استفسار کیا کہ   بتائیں کیا سپیکر وزارت اعلیٰ کےامیدوارہیں؟، بیرسٹر علی ظفر نے جواب دیا کہ  جی بالکل سپیکرپرویزالہٰی وزارت اعلیٰ کےامیدوارہیں۔جسٹس جواد حسن نے ریمارکس دیے کہ  وہ کیسےالیکشن کنڈکٹ کراسکتےہیں؟ڈپٹی  سپیکرہی کرائےگا۔ بیرسٹر علی ظفر نے کہا کہ  جی بالکل لیکن ڈپٹی  سپیکر پارٹی بن چکےہیں، ڈپٹی سپیکرنےاختیارات سےتجاوزکرتےہوئےخودہی اجلاس طلب کرلیا، ڈپٹی سپیکرمتنازعہ ہوچکےاس لیےپینل آف چیئرمین کاکہہ رہےہیں۔

جسٹس شجاعت علی نے ریمارکس دیے کہ  ہم آئین وقانون کےمطابق فیصلہ کریں گے،  جسٹس جواد حسن نے ریمارکس دیے کہ  پورے ملک کی نظریں اس الیکشن پرہیں، دوسرےفریق کوسننےکےبعدکسی حتمی نتیجےپرپہنچیں گے،  جومرضی ہوجائےہم آئین وقانون سےباہرنہیں جائیں گے۔

مزید :

اہم خبریں -قومی -