ماضی میں حیات آباد کی اراضی کو سیاسی مقاصد کیلئے فروخت کیا گیا، چیف جسٹس قیصر رشید
پشاور(نیوزرپورٹر)پشاور ہائیکورٹ کے چیف جسٹس قیصررشید نے کہا ہے کہ ماضی میں حیات آباد کی قیمتی اراضی کو سیاسی مقاصد کیلئے اونے پونے داموں پر فروخت کی گئی حتی کہ وہاں پر موجود قبرستان کی زمین کو بھی نہیں بخشا گیا فاضل چیف جسٹس نے یہ ریمارکس گزشتہ روز صاحبزادہ آفریدی نامی درخواست گزار کی رٹ کی سماعت کے دوران دیئے اس موقع پر ایڈیشنل ڈائریکٹرجنرل پی ڈی اے اعجاز افضل، ڈی ائی جی اسپیشل سیکیورٹی یونٹ ظفراللہ خان اسٹنٹ ایڈوکیٹ جنرل محمد ثاقب رضا اور پی ڈی اے کے وکیل حارث صافی ایڈوکیٹ عدالت میں پیش ہوئے دوران سماعت ایڈیشنل ڈائریکٹرجنرل پی ڈی اے نے عدالت کو بتایا کہ ابتدائی ماسٹرپلان میں حیات آباد میں پولیس کیلئے ایک خاص زمین مختص کی گئی تاکہ وہاں پر یہ چوکی بناسکے تاکہ مقامی افراد کی سکیورٹی کا مسئلہ حل ہو تاہم جب 2008 میں حالات خراب ہو گئے اورسکیورٹی کے شدید خطرات سامنے آئے تو پولیس کو اضافی دو کنال زمین الاٹ کی گئی تاکہ مزید چوکیاں بنائی جا سکیں اور حیات آباد کے مکینوں کو تحفظ کا احساس دلایا جا سکے جس پر چیف جسٹس نے کہا کہ یہ زمین حیات آباد کے رہائشیوں کے لئے مختص قبرستان سے لی گئی ہے جس پر ایڈیشنل ڈائریکٹرجنرل نے عدالت کو بتایا کہ کوئی اور زمین دستیاب نہیں تھی اس لئے یہ زمین الاٹ کی گئی اسی دوران عدالت کو یہ بھی بتایا گیا کہ پولیس سپیشل سکیورٹی یونٹ نے اضافی وہاں پر سات کنال زمین پر پارکنگ بنائی ہوئی ہے جس پر مختلف گاڑیاں ہیں دوران سماعت ڈی آئی جی سپیشل سکیورٹی یونٹ ظفراللہ نے عدالت کو بتایا کہ یہ زمین خالی پڑی تھی اور یہ قبرستان سے دور ہے تاہم نہ تو اس میں چاردیواری تعمیر کی گئی ہے تاہم بعض موقوں پر جب گاڑیوں کی حوالگی یا دیگر اسپیشل ڈیوٹی ہو تو اس میں پارکنگ کی جاتی ہے جس پر چیف جسٹس نے کہا کہ ہمیں سکیورٹی فورسز کے مسائل کا پتہ ہے تاہم کسی صورت اس زمین کو قبرستان کے علاوہ کسی اور مقصد کے لئے استعمال نہیں کیا جا سکتا انہوں نے اس موقع پر متعلقہ حکام کو ہدایت کی کہ وہ فوری طور پر سات کنال زمین کا قبضہ پی ڈی اے کے حوالے کریں اور ایڈیشنل ڈائریکٹرجنرل اعجاز افضل کو ہدایت کی کہ وہ زمین کا قبضہ فوری طور پر لیں اور اس کے ارد گرد چار دیواری تعمیر کرکے اس پر واضح لکھ دیں کہ یہ حیات آباد کے رہائشیوں کیلئے مختص قبرستان کی زمین ہے یہاں پر کوئی اور تعمیرات نہیں ہو سکتی ایڈیشنل ڈائریکٹرجنرل نے عدالت کو یہ بھی بتایا کہ اچینی میں 200 کنال زمین کے لئے سیکشن فور لگایا جا رہا ہے اور صوبائی حکومت نے اس زمین کیلئے 30 کروڑ روپے کی منظوری دی ہے جس پر جلد سے جلد کام شروع کیا جائے گا اور اس کا قبضہ بھی حاصل کیا جائے گا بعد ازاں عدالت نے سپیشل سکیورٹی یونٹ کے انچارج کو ہدایت کی کہ وہ اس حوالے سے پی ڈی اے حکام کے ساتھ تعاون کرے اور دو کنال سے اضافی زمین کو فوری طور پر پی ڈی اے کے حوالے کریں