ٹیپا کا ٹریفک مسائل کی بہتری میں شاندار کردارہے،بیرسٹر اظفر علی
لاہور(لیڈی رپورٹر)نگران صوبائی وزیر ہاؤسنگ اربن ڈویلپمنٹ اینڈ پبلک ہیلتھ انجینئرنگ بیرسٹر سید اظفر علی ناصر نے ٹریفک انجینئرنگ اینڈ ٹرانسپورٹ پلاننگ ایجنسی (ٹیپا) آفس کا دورہ کیا اور اجلاس کی صدارت کی۔ چیف انجینئر ٹیپا مظہر حسین اور دیگر افسران نے اجلاس میں شرکت اور صوبائی وزیر کو محکمہ کی کاکردگی بارے آگاہ کیا۔ صوبائی وزیر نے اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ٹیپا کی کارکردگی انتہائی شاندار ہے اور یہ محکمہ لاہور کے ٹریفک مسائل حل کرنے میں اچھا کردار ادا کر رہا ہے۔ وزیر ہاؤسنگ نے پیدل چلنے کیلئے سڑکوں پر فٹ پاتھ بنانے اور لاہور میں ٹریفک مسائل کے حل کیلئے جامع رپورٹ مرتب کرنے کی ہدایت کی۔ وزیر ہاؤسنگ نے مختلف شاہراہوں کو سگنل فری کرنے اور داتا دربار، بھاٹی چوک کے علاقے میں ٹریفک پلاننگ، ری موڈلنگ اور پیڈسٹرین آئزیشن پر کام کرنے کی ہدایت کی۔ ٹیپا سالانہ ترقیاتی پروگرام میں اہم منصوبوں کو شامل کرنے کیلئے سمری تیار کرے۔ بعدازاں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے صوبائی وزیر نے کہا کہ محکموں میں کرپشن ختم کرنے کیلئے سخت اقدامات کرنا ہونگے۔
کرپٹ افسران کی خلاف اینٹی کرپشن میں مقدمات درج کروائیں گے۔گزشتہ چند سالوں میں ہاؤسنگ ڈپارٹمنٹ میں سرکاری پراجیکٹس میں حکومت کا بے تحاشا پیسہ برباد کیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ مسائل کا حل موجود ہوتا ہے، صرف تھوڑی محنت کرنی پڑتی ہے۔ پانچ سال تک اس محکمہ کو مختلف منصوبوں پر عملدرامد نہیں کرنے دیا گیا۔ 2018 میں خالد بٹ چوک پر ٹریفک جام کیلئے فلائی اوور بنانے کی تجویز پر عملدرآمد نہیں کیا گیا۔ بعد ازاں اظفر علی ناصر کی زیر صدارت پیلک ہیلتھ ڈیپارٹمنٹ کا اجلاس ہوا جس میں ایڈیشنل سیکرٹری ٹیکنیکل عمر فاروق اور دیگر افسران نے صوبائی وزیر کو محکمہ کی کارکردگی پر بریفنگ دی۔ اجلاس کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے صوبائی وزیر نے کہا کہا کہ پبلک ہیلتھ انجینئرنگ کے 850 سے زائد جاری سکیموں کے فنڈز الیکشن کمیشن نے منجمد کئے ہیں۔ فنڈز جاری نہ ہونے سے بہت سی ترقیاتی سکیمیں رکی ہوئی ہیں۔ سکیموں کے فنڈز جاری کروانے کیلئے وزیر اعلیٰ پنجاب سے بات کروں گا جبکہ الیکشن کمیشن اور چیف سیکرٹری سے بھی بات کی جائے گی۔ صوبائی وزیر نے کہا کہ میری کوشش ہوگی عام آدمی کے مسائل حل کرواؤں۔ محکمہ کو ترقیاتی سکیم مکمل ہونے کے بعد اس کی دیکھ بھال کیلئے بھی میکانزم بنانا چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ بہت سی سکیمیں تکمیل کے آخری مراحل میں ہیں اور محکمہ کو ان سکیموں کی تفصیلات فراہم کرنے کی ہدایت کی ہے جن کا ترقیاتی کام 80 فیصد سے زائد مکمل ہو چکا ہے۔اور جن سکیموں کا 40 اور 60فیصد سے زیادہ کام مکمل ہو گیا ہے انکی بھی فہرستیں تیار کی جائیں گی۔