کپاس کی اچھی پیداوار کےلئے میرا زمین موزوں : ڈاکٹر زاہد محمود
ملتان (سپیشل رپورٹر )کپاس کی اچھی پیداوار کے لئے میرا(بقیہ نمبر49صفحہ6پر )
، زرخیززمین جو پانی زیادہ جذب کرے اور دیر تک وتر برقرار رکھے نہایت موزوں ہے یہ بات ڈائریکٹر سنٹرل کاٹن ریسرچ انسٹیٹیوٹ ملتان ڈاکٹر زاہد محمود نے کاشتکاروں کے نام اپنے اہم پیغام میں کہی۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ کلراٹھی، سیم زدہ، ریتلی اور چکنی زمین کپاس کی کاشت کے لئے موزوں نہیں البتہ بہتر حکمت عملی سے زرعی ماہرین کے مشورہ سے ایسی زمینوں میں پٹڑیوں پر کپاس کاشت کی جاسکتی ہے۔ ڈاکٹر زاہد محمود کا کہنا تھا کہ کاشتکار زمین کی سطح کو ایک جیسا برابرکرنے کے لیے لیزر لینڈ لیولر کا استعمال کریں۔ سطح اگرہموار ہو تو پانی کے بہاو¿ میں آسانی رہتی ہے اور کھیت میں موجود تمام پودوں کو یکساں پانی مسیر آتا ہے۔اس طرح پانی کی بھی 25 سے 30 فیصد تک بچت ہو جاتی ہے اور پیداور میں بھی15سے20فیصد اضافہ ہوتا ہے۔ انہوں نے کاشتکاروں کو کہا کہ وہ زمین کی تیاری کے لئے گہرا ہل چلائیں تاکہ پودے کی جڑیں آسانی سے گہرائی تک جا سکیں اور وتر دیر تک قائم رہے۔ پچھلی فصلات کی باقیات کو جلانے کی بجائے انہیں اچھی طرح زمین میں ملا دینا چایئے۔ اس مقصد کے لئے روٹا ویٹر، ڈسک ہیرو یا مٹی پلٹنے والا ہل استعمال کریں تاکہ بوائی میں کسی قسم کی دشواری پیش نہ آئے۔ ڈاکٹر زاہد محمود کا کہنا تھا کہ فصل کی باقیات کھیت میں دبانے کے 10دن کے اندر اندر پانی لگادیا جائے تاکی سبز کھاد اچھی طرح گل سڑ جائے۔ گلنے کے عمل کو تیز کرنے کے لئے فصل کو زمین میں دباتے وقت آدھی بوری یوریا فی ایکڑ ڈالیں۔ زمین کی تیاری کرتے وقت کھیت کی ہمواری کا خاص خیال رکھیں۔