دفعہ 35اے بارے عوام نے فیصلہ سنا دیا‘اب منظم لائحہ عمل بنائیں گے
سرینگر(اے این این )مزاحمتی قائدین سید علی گیلانی ، میرواعظ عمر فاروق اور محمد یسین ملک نے جموں کشمیر کے عوام بالعموم اور وادی چناب کے عوام کی طرف سے بالخصوص مثالی ہڑتال کو چشم کشا قرار دیتے ہوئے کہا کہ اگر(اسٹیٹ سبجیکٹ ایکٹ 35اے ) نقصان پہنچانے کی کوشش کی گئی تو پوری قوم اس کے خلاف مزاحمت کرنے کے لئے ذہنی طور تیار ہے۔ انہوں نے کہ مذکورہ ایکٹ کو ختم کرنا نہ صرف ہماری حقِ خودارادیت کی جدوجہد کو نقصان پہچانا ہے، بلکہ غیرریاستی باشندوں کو یہاں مستقل باشندہ بنانے، یہاں ان کو سرکاری ملازمت فراہم کرنے، یہاں کی غیر منقولہ جائیداد خریدنے اور اسمبلی کے لئے ووٹ کا حقدار بنانا مطلوب ہے، تاکہ یہاں کے مسلم اکثریتی کردار کو ختم کیا جاسکے۔ مزاحمتی قائدین نے 35Aایکٹ کو ختم کرنے کے حوالے سے کی جارہی کارروائیوں کو ایک سوچا سمجھا منصوبہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ بھارت رائے شماری کے عمل کو متاثر کرنے کیلئے اس دفعہ کو منسوخ کرنا چاہتا ہے، تاہم یہاں کی مسلمہ قیادت نے یہ فیصلہ کیا ہے کہ اپنی قومی شناخت اور اپنے وجود کو برقرار رکھنے کے لئے کسی بھی قربانی دینے سے گریز نہیں کیا جائے گا۔ بھارت نے اپنے اس منصوبے کو عملی جامہ پہنانے کے لئے یہاں قتل وغارت کا بازار تیز کردیا ہے اور یہاں کی مسلمہ سیاسی قیادت کو NIA اور EDکے ذریعے سے منظرعام سے ہٹانا چاہتی ہے تاکہ انہیں اپنے مکروہ منصوبوں کو عملی جامہ پہنانے میں کوئی رکاوٹ درپیش نہ ہو۔
انہوں نے واضح کردیا کہ مسئلہ کشمیر کے منصفانہ حل کے ساتھ ساتھ ہمارا موقف واضح ہے کہ ہم ریاست کی سا لمیت اور اس کی مخصوص شناخت کے ساتھ کسی کو بھی کھلواڑ کرنے کی اجازت نہیں دیں گے