امریکہ،کالوں اور گوروں میں تصادم،6 افرادہلاک ،54زخمی
واشنگٹن(اے این این ) امریکی ریاست ورجینیا میں نسلی امتیاز کے حق اور مخالفت میں مظاہروں کے دوران کالوں اور گوروں کا تصادم،6 افرادہلاک ،54زخمی ہو گئے ،واقعہ کے بعد ایک شخص نے گاڑی سفید فاموں کی ریلی پر چڑھا دی ،3ہلاک ،19زخمی ،پولیس نے مظاہرین کو منتشر کرنے کیلئے مرچی اسپرے کیا،متعدد گرفتار،ریاست ورجینیا میں ایمرجنسی نافذ کر دی گئی۔امریکی میڈیا کے مطابق ریاست ورجینیا کے علاقے شارلوٹس وِلے میں نسل پرستوں، گوروں کی بالادستی کے حامی اور دائیں بازو کی جماعتوں نے ریلی کا اعلان کیا تھا جس میں ہزاروں افراد کی شرکت کی توقع کی جا رہی تھی تاہم اس موقع پر سیاہ فاموں کے حقوق کے لیے مظاہرہ کرنے والے بھی آگئے اور انہوں نے اس ریلی کی مخالفت کی جس کے بعد دونوں گروپوں کے درمیان تصادم ہو گیا۔ پولیس نے مظاہرین کو منتشر کرنے کے لیے مرچوں کے اسپرے کیے جبکہ متعدد افراد کو حراست میں بھی لے لیا گیا۔بعد ازاں ورجینیا کے گورنر نے صورتحال پر قابو پانے کے لیے ریاست میں ایمرجنسی نافذ کرنے کا اعلان کیا جس کے بعد ریلی کا انعقاد غیر قانونی ہو گیا۔ مظاہرین کے درمیان تصادم کے نتیجے میں 3 افراد ہلاک اور 35 زخمی بھی ہوئے۔نیویارک ٹائمز کے مطابق سفید فام مہم کے حامی انتہائی دائیں بازو کے لوگ نعرہ لگا رہے تھے کہ' آپ ہماری جگہ نہیں لے سکتے' اور 'یہودی بھی ہماری جگہ نہیں لے سکتے۔نسل پرستی کی مخالفت کرنے والے کئی گروپوں نے بھی اس کے خلاف احتجاج کیا ہے۔
مظاہرین کے درمیان تصادم کے بعد ایک شخص نے سفید فاموں کے مظاہرے پر گاڑی چڑھا دی جس نے 22افراد کو کچل ڈالا جن میں سے ایک خاتون سمیت 3افراد ہلاک ہو گئے۔پولیس نے کار سوار کو گرفتار کر لیا ہے ۔ واقعہ اس وقت پیش آیا، جب سفید فاموں کی ریلی کے خلاف احتجاج کرنے والے علاقہ خالی کر رہے تھے۔پولیس نے ہفتے کی دوپہر کو شارلٹس ول میں ہونے والے اس اجتماع کو غیر قانونی اجتماع قرار دے دیا تھا۔ اور ریلی میں شریک افراد کو گھروں کو واپس جانے کو کہا گیا تھا۔سوشل میڈیا پر گردش کرنے والے موبائل فون سے بنائی گئی وڈیوز میں دیکھا جا سکتا ہے، کہ نا معلوم گاڑی نے اپنے آگے جانے والے گاڑی کو پیچھے سے ٹکر ماری اور پھر گاڑی نے تیز رفتاری سے پیچھے ہٹتے ہوئے پیدل چلنے والوں کو لپیٹ میں لے لیا۔کچھ اور وڈیوز میں اسلحہ بردار اور ڈھال اٹھائے ہوئے مظاہرین ایک دوسرے پر مکے برسا رہے ہیں، جب کہ ان سے الجھنے والوں نے بھی وہی حربے اپنائے ہوئے ہیں۔امریکی ذرائع ابلاغ کے مطابق واقعے سے پہلے احتجاج کرنے والوں اور جوابی کارروائی کرنے والے مظاہرین کے درمیان تشدد کی متعدد جھڑپیں ہوئیں ۔ورجینیا کے گورنر، ٹیری مکالیف نے ٹوئٹر پر ہنگامی صورت حال نافذ کرنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ ''یہ اس لیے ضروری ہوگیا تھا، تاکہ شارلٹس ول میں انتہائی دائیں بازو سے تعلق رکھنے والے افراد کی جانب سے تشدد پھیلانے والوں کا توڑ کیا جاسکے''۔اپنے ٹوئیٹ میں، انھوں نے کہا کہ ''شارلٹس ول میں گذشتہ 12 گھنٹوں کے دوران ہونے والی حرکات اور بیانیہ ناقابل قبول ہے جسے بند ہونا چاہیئے۔ آزادی اظہار کا مطلب تشدد کی راہ اپنانے کا اختیار ہرگز نہیں ہے''۔امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ایک نیوز کانفرنس میں کہا ہے کہ "ہم شارلٹس ول ورجینیا کی صورتحال پر گہری نظر رکھے ہوئے ہیں۔ ہم ممکنہ طور پر سخت ترین الفاظ میں نفرت، عدم برداشت اور تشدد کے اس مظاہرے کی مذمت کرتے ہیں، جو ہر طرف سے کیا گیا۔ہر طرف سے۔امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے بھی پرتشدد واقعات پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ امریکا میں اس طرح کے تشدد کی کوئی جگہ نہیں، ہم سب کو متحد ہونا چاہیے اور اس نفرت انگیز مظاہرے کی مذمت کرنی چاہیئے۔