2018ء الیکشن سے قبل فاٹا کاادغام نہ کیا تو تحریک چلائینگے : سکندر شیر پاؤ

2018ء الیکشن سے قبل فاٹا کاادغام نہ کیا تو تحریک چلائینگے : سکندر شیر پاؤ

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

چارسدہ(بیورو رپورٹ) قومی وطن پارٹی کے صوبائی چےئرمین سکندر خان شیر پاؤ نے کہا ہے کہ اگر 2018کے انتخابات سے قبل مرد شماری کے نتائج اور فاٹا کو خیبر پختون خوا میں ادغام نہ کیا گیا تو قومی وطن پارٹی اس کے خلاف تحریک شروع کرگے گی کیونکہ قومی وطن پارٹی پختونوں کے حقوق پر کسی قسم کا سودا نہیں کرے گی،موجود صوبائی حکومت نے ہمیں پانامہ لیکس کے معاملہ پر نہیں بلکہ ترقیاتی کاموں سے حسد کے بنیاد پر نکالا ہے ،حالیہ دہشت گردی کے واقعات سے اندازہ ہوتا ہے کہ اس خطے میں دہشت گرد دوبارہ سر اٹھا رہے ہے جس کے روک تھا م کے لئے پڑوسی ممالک سے ملکر حکمت عملی طے کرنی چاہئے ،ان خیالات کا اظہار انہوں نے گزشتہ روز اپنی رہائش گاہ پر صوبائی اسمبلی کے حلقہ پی کے 21کے کارکنان ،اور شمولیتی جلسے خطاب کے دوران کیا ۔ اس موقع پر عوامی نیشنل پارٹی اور پی ٹی آئی سے درجنوں کارکنان نے مستعفیٰ ہو کر قومی وطن پارٹی میں شمولیت احتیار کی ،اس موقع پر سکندر شیرپاؤ نے اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے ہم نے روز اول سے فاٹا کو خیبر پختونخوا ں میں ضم کرنے کا مطالبہ کیا ہے ،اس لئے ہم آج بھی مرکزی حکومت سے مطالبہ کرتے ہے کہ 2018کے انتخابات سے قبل فاٹا کو خیبر پختون خوا میں ضم کیا جائے تاکہ فاٹا کے عوام کے محرومیوں کا ازالہ ہو سکے ،اس موقع پر انہوں نے آنے والے عام انتخابات سے قبل مرد شماری کے نتائج کو جاری کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ انتخابات سے قبل مرد شماری کے اعداد و شمار کو جاری کیا جائے تاکہ تمام صوبوں کے عوام کو ان کا بنیادی حق مل سکے اور وسائل کا منصفانہ تقسیم ممکن ہوسکے ،انہوں نے مرکزی حکومت سے انتخابات سے قبل فاٹا کے اغام او رمرد شماری کے اعداد و شمار کو جاری کرنے کا مطالبے کرتے ہوئے خبردار کیا کہ اگر مرکزی حکومت نے دونوں مطالبات فوری طور پر تسلیم نہ کئے تو قومی وطن پارٹی اس کے خلاف تحریک شروع کرے گی کیونکہ قومی وطن پارٹی نے ماضی میں بھی پختونوں کے حقو ق پر سودا نہیں کیا ہے اور آئندہ بھی نہیں کرے گی ۔خطے میں جاری حالیہ دہشت گردی کے واقعا ت کے حوالے سے سکندر خان شیر پاؤ کا کہنا تھا کہ موجودہ حالات سے یہ اندازہ ہوتا ہے کہ اس خطے میں دہشت گرددوبارہ سر اٹھا رہے ہے اس لئے حکومت کو پڑوسی ممالک سے مل کر اس بنیادی مسئلے کا حل تلاش کرنا چاہئے ،اس موقع پر انہوں نے افغانستا ن کے سفیر ڈاکٹرعمر زاخیلوال اور پاکستان کے وزیر خزانہ کی ملاقات کو خوش آئندہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ امن کے بغیر ترقی ممکن نہیں اس لئے اس ملاقات سے نہ صرف تجارت کو فروغ ملے گا بلکہ اس سے خطے کے امن کو بھی فروغ ملے گا،اس موقع پر انہوں نے اپنے کارکنان کو صوبائی حکومت سے نکلنے کے حوالے سے اعتماد میں لیتے ہوئے کہا کہ تحریک انصاف کے حکومت نے ہمیں صوبائی حکومت سے پانامہ کے معاملے پر نہیں بلکہ ہماری ترقیاتی کاموں سے حسد رکھتے ہوئے الگ کیا ،تحریک انصاف کے وزارء عوامی مسائل کے حل اور عوامی کے لئے ترقیاتی کا موں میں کوئی دلچسپی نہیں رکھتی جبکہ ہمارا منشور روز اول سے عوامی خدمت اور صوبے میں ترقیاتی کاموں کاجال بچھانہ تھا جس سے حسد رکھتے ہوئے صوبائی حکومت نے ہمیں اتحاد سے الگ کر دیا جس کا سب سے زیادہ نقصان پاکستان تحریک انصاف کو ہی اٹھانہ پڑ رہا ہے کیونکہ قومی وطن پارٹی کی حکومت سے الگ ہونے کے بعد صوبائی حکومت انتہائی کمزور ہو چکی ہے۔