صدیو ں سے پائے جانے والے مغالطے کا ازالہ ،سائنسدانوں نے فطرت کے اس اہم راز سے پردہ اٹھادیا

صدیو ں سے پائے جانے والے مغالطے کا ازالہ ،سائنسدانوں نے فطرت کے اس اہم راز سے ...
صدیو ں سے پائے جانے والے مغالطے کا ازالہ ،سائنسدانوں نے فطرت کے اس اہم راز سے پردہ اٹھادیا

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

نیویارک (ڈیلی پاکستان آن لائن) بایاں ہاتھ یا بایاں بازو یعنی کھبے لوگوں کا عالمی دن تیرہ اگست کو منایا جاتا ہے۔ اس دن کی مناسبت سے ڈی ڈبلیو نے سیباستیان اوکلنبیرگ کے ساتھ خصوصی گفتگو میں ایسے لوگوں کے حوالے سے بات کی۔ یہ امر اہم ہے کہ دنیا میں پچاسی سے نوے فیصد لوگ دائیں ہاتھ کا استعمال کرتے ہیں۔ اسی طرح دنیا بھر میں دس فیصد کے لگ بھگ ایسے افراد ہیں جو کھبُو یا بایاں ہاتھ استعمال کرتے ہیں۔

غیر ملکی نیوز ایجنسی کے مطابق باراک اوباما بھی بائیں ہاتھ سے لکھنے والوں میں سے تھے۔سیباستیان اوکلنبیرگ کا کہنا ہے کہ غیر مورزونیت کے اعتبار سے انسانی رویے بے شمار ہیں۔ کھیل میں بھی کھلاڑی اپنا بایاں یا دایاں ہاتھ استعمال کرتے ہیں لیکن کھلاڑیوں میں لیونل میسی کی شخصیت انوکھی ہے، وہ گول پوسٹ پر کک لگاتے ہوئے دونوں پاؤں میں سے کوئی بھی پاؤں استعمال کر سکتے ہیں۔ اور دونوں سے کک انتہائی قوت سے لگاتے ہیں۔

سیباستیان اوکلنبیرگ کا کہنا ہے کہ کھبُو یا بایاں ہاتھ استعمال کرنے والے عموماً بایاں پاؤں پہلے رکھتے ہیں اور یہ بائیں ہاتھ والے اپنے یکہ طرفہ ہونے میں کلی طور پر آزاد ہوتے ہیں۔ ایسا ہی رویہ اُن جانوروں میں ہوتا ہے جو اپنا بایاں پاؤں پہلے رکھتے ہیں۔ ریسرچ کے مطابق جانوروں میں انسانوں کے مقابلے میں بائیں پہلو کو استعمال کرنے والوں کی تعداد نصف یعنی ففٹی ففٹی ہوتی ہے۔

جرمنی میں بائیں ہاتھ استعمال کرنے والے بچوں کے لیے خصوصی قینچیاں دستیاب ہیں

ریسرچر اوکلنبیرگ کا خیال ہے کہ بایاں ہاتھ استعمال کرنا جسم کے عضو کا عمل نہیں بلکہ یہ ایک ذہنی کیفیت کا نام ہے۔ انسانی جسم دو حصوں یعنی دائیں اور بائیں میں تقسیم ہوتا ہے۔ دماغ کا دایاں حصہ بائیں اور بایاں حصہ دائیں جانب کو کنٹرول کرتا ہے۔ اس باعث انسانی دماغ کا ایک حصہ زیادہ فعال ہوتا ہے۔ اوکلنبیرگ کا کہنا ہے کہ یہ ایک مغالطہ ہے کہ لیفٹ ہیڈرز عمومی طور پر دائیں ہاتھ استعمال کرنے والوں سے زیادہ ذہین اور پھرتیلے ہوتے ہیں۔ یہ مغالطہ سن 1970 سے قبل مقبول تھا اور لوگ اب بھی اسی مغالطے میں زندہ رہنا پسند کرتے ہیں۔

یہ ایک حقیقت ہے کہ دنیا کے بیشتر مشہور اور ذہین انسانوں کا تعلق لیفٹ ہیڈرز سے ہے۔ سیباستیان اوکلنبیرگ کے خیال میں یہ ایک تصور ہے کہ لیونارڈو ڈی ونچی بھی بائیں ہاتھ کا استعمال کرنے والے تھے حالانکہ انہوں نے صرف ایک پورٹریٹ بائیں ہاتھ سے بنائی تھی کیونکہ انہوں نے دائیں ہاتھ پر پٹی باندھ رکھی تھی۔ ریسرچ سے معلوم ہوا ہے کہ بقیہ تمام تصاویر ڈی ونچی نے دائیں ہاتھ سے تیار کی تھیں۔