عمران خان پر کس کوترس آیااور حقیقی آزادی کی منزل تک پہنچنے کیلئے کتنے میل کاسفر ابھی باقی ہے ؟ عظمیٰ بخاری کے اہم انکشافات 

عمران خان پر کس کوترس آیااور حقیقی آزادی کی منزل تک پہنچنے کیلئے کتنے میل ...
عمران خان پر کس کوترس آیااور حقیقی آزادی کی منزل تک پہنچنے کیلئے کتنے میل کاسفر ابھی باقی ہے ؟ عظمیٰ بخاری کے اہم انکشافات 

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

لاہور (ڈیلی پاکستان آن لائن)مسلم لیگ ن کی رہنماعظمیٰ بخاری نے کہاہے کہ حقیقی آزادی تک پہنچنے کیلئے ابھی میلوں کا سفرباقی ہے ، یہ تلخ حقیقت ہے لیکن اس کا سامنا کرنا ضروری ہے ، عمران خان پانچ سال روتے رہے اور پھر کسی کو ان پر ترس آگیا اور ان کی سنی گئی ۔

دنیا نیوز کے پروگرام ’’آن دا فرنٹ ‘‘ میں گفتگو کرتے ہوئے عظمیٰ بخاری نے کہا کہ حقیقی آزادی تک پہنچنے کیلئے ابھی میلوں کا سفر کرنا باقی ہے ۔ یہ تلخ حقیقتیں ہیں لیکن ان کا سامنا کرنا ضروری ہے ۔ اگر ان کا سامنا کیا جائے گا تو پھر ہی درستی کی امیدہوگی ۔ انہوں نے کہا کہ ہارس ٹریڈنگ کواب رکنا چاہئے ۔ نیا پاکستان بنانے والے پرانے پاکستان والوں گالیاں دیتے رہے ہیں لیکن اب بھی وہی ہورہاہے ۔ یہ جو جہاز گھوم رہاہے اور پیپلزپارٹی والوں کو بھی دعوت دیدی گئی ہے ۔

انہوں نے کہاکہ جہانگیر ترین کیا ہیں ؟اور کس حیثیت سے یہ سب کچھ کررہے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ فون تو تحریک انصاف کے لئے ہورہے تھے اور دھمکیاں دے دے کر پی ٹی آئی کے لئے ووٹ مانگے جارہے تھے ۔عظمیٰ بخاری نے کہا کہ یہ ہے وہ سب کچھ جس سے نیا پاکستان بنایا جارہاہے ۔ہم غلط لوگ ہیں لیکن چیف جسٹس آف پاکستان بڑی شخصیت ہیں لیکن ان کا بھی کہناہے کہ میں چیف الیکشن کمشنر کوفون کرتا رہا لیکن وہ دستیاب نہیں ہو سکے ۔ ووٹ کچرا کنڈیوں سے مل رہے ہیں آخر کسی طرح تو ووٹ وہاں پہنچائے گئے ہیں۔انہوں نے کہاکہ ہر پارٹی نے جو کرناہے خود بھگتا ہے ۔ عوام ہر پارٹی کا کرداردیکھ رہے ہیں اور مہروں کی سیاست بھی دیکھ رہے ہیں۔شہباز شریف اور آصف زرداری کی جانب سے قومی اسمبلی میں نہ ملنے کے سوال پر انہوں نے کہا کہ مشترکہ اپوزیشن کایہ مطلب نہیں کہ ہم ایک دوسرے میں ضم ہو گئے ہیں۔ عوام ہر ایک سے سوال پوچھنا چاہتے ہیں، سیاستدانوں سے سوال پوچھنا آسان ہوتا ہے لیکن اگر کسی اورسے سوال پوچھا جائے تو غدار قراردیدیا جاتا ہے ۔انہوں نے کہاکہ اگر الیکشن کی انجینئر نگ ہوتی رہی ہے تو اب یہ سلسلہ ختم ہونا چاہئے ۔ ہم نے الیکشن کمیشن بنایا اوراصلاحات کیں لیکن ہم کو نہیں پتہ تھا کہ اس الیکشن کمیشن کو کو ن چلائے گا؟ہم میٹھا میٹھا ہپ ہپ نہیں ہونے دینگے ، تحریک انصاف نے جو بویا ہے وہ کاٹنا پڑے گا ۔ عمران خان پانچ سال تک روتے رہے اورپھر پتہ نہیں کس کوتر س آگیا اور ان کی سنی گئی ۔حلف لیکر ہم نے زہر نہیں پیا بلکہ کڑوا گھونٹ پیا ہے ۔

مزید :

قومی -