خلائی مخلوق واقعی موجود،  حکومت سب جانتی ہے، امریکی سائنسدان کا دعویٰ

Aug 14, 2025 | 08:43 PM

واشنگٹن (ڈیلی پاکستان آن لائن) معروف ماہرِ طبیعیات ڈاکٹر ایرک ڈیوس، جو ماضی میں پینٹاگون کے خفیہ مشنز پر کام کر چکے ہیں، نے دعویٰ کیا ہے کہ کائنات میں چار اقسام کی خلائی مخلوق موجود ہیں اور امریکی حکومت اس بارے میں پہلے سے آگاہ ہے۔ ان کے مطابق یہ مخلوق "گریز" (Grays)، "نورڈکس" (Nordics)، "انسیکٹائیڈز" (Insectoids) اور "ریپٹیلینز" (Reptilians) کہلاتی ہیں۔

 یہ دعویٰ امریکی کانگریس کیپٹل ہل میں یو ایف اوز اور نامعلوم فضائی مظاہر (UAPs) پر ہونے والی ایک سماعت کے دوران سامنے آیا، جس میں ڈاکٹر ڈیوس نے بتایا کہ یہ چاروں اقسام مبینہ طور پر ان نامعلوم خلائی جہازوں کے آپریٹر ہو سکتی ہیں۔

ڈیلی سٹار کے مطابق چاروں اقسام کی تفصیل یہ ہے:

گریز: چھوٹے قد کے، ہموار سرمئی جلد والے، بڑے سیاہ آنکھوں کے حامل، ناک اور کان کے بغیر، جن کی شہرت 1961 میں بیٹی اور بارنی ہل کے مشہور اغوا کیس سے ہوئی۔ ان کے مطابق خلائی مخلوق نے انہیں برہنہ کر کے بال، ناخن اور جلد کے نمونے لیے۔
نورڈکس: مضبوط جسم، ہلکی جلد، نیلی آنکھیں اور سنہری بال رکھنے والے اسکینڈے نیوین انسانوں جیسے۔
انسیکٹائیڈز: کیڑوں جیسی خصوصیات رکھنے والے، جن کے متعدد بازو اور ٹانگیں، بیرونی ڈھانچہ (exoskeleton) اور اینٹینا ہوتے ہیں۔
ریپٹیلینز: شکل بدلنے والے رینگنے والے جانوروں جیسی مخلوق، جس کا تصور ڈیوڈ آئیک کے نظریات سے مقبول ہوا۔
امریکی سیاستدان ایرک برلسن نے بھی تصدیق کی کہ انہوں نے ماضی میں اپنے دفتر کی میٹنگز میں یہ چاروں اقسام سنی ہیں، لیکن ایک معروف سائنسدان کی جانب سے اس کا کھلے عام ذکر کرنا ان کے لیے حیران کن تھا۔

برلسن نے کہا: "اگر یہ سچ ہے تو یہ انسانیت کے لیے ایک سوچ بدل دینے والا لمحہ ہوگا، اور اگر ایسا ہے تو حکومت کو یہ راز عوام سے چھپانے کا کوئی حق نہیں۔" انہوں نے زور دیا کہ ٹیکس دہندگان کے پیسے سے پینٹاگون کی تحقیقات چلتی ہیں، اس لیے عوام کو سچ جاننے کا حق ہے۔

انہوں نے عزم ظاہر کیا کہ وہ اس معاملے کی تہہ تک پہنچیں گے۔

مزیدخبریں