اینٹی نارکوٹکس کا دائرہ کار ملک گیر، براہ راست چھاپے مارنے کا اختیار دیا جائے: اے این ایف

اینٹی نارکوٹکس کا دائرہ کار ملک گیر، براہ راست چھاپے مارنے کا اختیار دیا ...

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app


اسلام آباد(صباح نیوز)اینٹی نارکوٹکس فورس نے قائمہ کمیٹی برائے خزانہ کو بتایا ہے افغانستان میں امسال افیون کی بمپر کاشت ہوئی جس کے اثرات آئندہ برس پاکستان آنا شروع ہو جائیں گے، اے این ایف نے رواں برس 600ارب روپے کی منشیات جلائی صرف صوبہ بلوچستان میں 330کلو ہیروئین پکڑی گئی جو افغانستان سے اسمگل کی جارہی تھی ،تفصیلات کے مطابق بدھ کے روز سینیٹر سلیم مانڈوی والا کی زیر صدارت قائمہ کمیٹی برائے خزانہ کا اجلاس منعقد ہوا جس میں ڈائریکٹر جنرل اے این ایف سمیت کمیٹی کے دیگر اراکین نے شرکت کی اجلاس کے دوران ڈی جی اینٹی نارکوٹکس فورس نے کمیٹی کو بریفنگ دی ، اس موقع پر سینیٹر سعود مجید نے سوال کیا پاکستان اربوں روپے کی منشیا ت کیوں جلا دیتا ہے جبکہ یہ منشیات عالمی منڈی میں فروخت کرکے پیسہ بھی کمایا جاسکتا ہے، کینیڈا اور ہالینڈ جیسے ممالک میں منشیات استعمال کرنے کی اجازت ہے اور پاکستان ان ممالک کو منشیات برآمد کرسکتا ہے لہٰذا قبضے میں لی گئی منشیات کو جلانے کے بجائے اس برآمد کیا جا ئے ۔اے این ایف نے کمیٹی ممبران کو تعلیمی اداروں میں منشیات کے بڑھتے ہوئے استعمال کے بارے میں بریفنگ بھی دی اور بتایا پڑوسی ملک میں رواں برس ساڑھے 3 لاکھ ایکڑ رقبے پر افیون کاشت کی گئی، افغانستان میں دنیا کی 90 فیصد افیون کاشت کی جاتی ہے اور42 فیصد افیون پاکستان اسمگل ہوتی ہے،انہوں نے خبردار کیا امسال کی فصل کے اثرات اگلے سال پاکستان آنا شروع ہوجائیں گے،2013 کے سروے کے مطابق67 لاکھ پاکستانی منشیات کا استعمال کرتے ہیں ، اینٹی نارکوٹکس فورس کے کل ملازمین تعداد 2600 کے قریب ہے جو 11 ایئرپورٹس کو کنٹرول کر رہے ہیں اور تمام سرحدی چیک پوسٹس پر بھی تعینات ہیں۔ کمیٹی کے صدر سینیٹر سلیم مانڈوی والا نے کہا تعلیمی اداروں میں منشیات کھلے عام دستیاب ہیں جبکہ سینیٹر مرتضی وہاب نے کہا کراچی کے تعلیمی اداروں میں منشیات کھلے عام استعمال ہورہی ہے۔سیکریٹری اینٹی نارکوٹکس فورس کا کہنا تھا صوبہ پنجاب اور خیبر پختونخوا نے صوبائی سطح پر نارکوٹکس کنٹرول اتھارٹیز قائم کرنے کا فیصلہ کیا ہے جسے ہم مسترد کرتے ہیں۔ اگر صوبائی سطح پر ایسی اتھارٹیز قائم کی گئیں تو مسائل پیدا ہوں گے جبکہ عالمی ادارے بھی صوبوں سے رابطہ کرنے کے بجائے وفاق سے رابطہ کریں گے۔ اینٹی نارکوٹکس کا دائرہ کار پورے ملک میں ہونا چاہیے اور اسے براہِ راست چھاپے مارنے کا اختیار دیا جائے۔اس سلسلے میں وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کو سمری ارسال کردی گئی ہے امید ہے جلد منظور ہوجائے گی۔

مزید :

صفحہ آخر -