میونسپل کمیٹی خانیوال ،اجلاس خاص میں نئے ٹیکس لگانے کا فیصلہ 6رکنی کمیٹی تشکیل ٹھیکوں کی منظوری

میونسپل کمیٹی خانیوال ،اجلاس خاص میں نئے ٹیکس لگانے کا فیصلہ 6رکنی کمیٹی ...

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app


خانیوال (نمائندہ پاکستان )میونسپل کمیٹی خانیوال کا اجلاس خاص زیر صدارت کنونیر رانا عبد الرحمن بلدیہ ہال میں منعقد ہوا۔ تقریب کا آغاز تلاوت قرآن پاک سے کیا گیا۔کنونیر رانا عبدالرحمن نے اظہار خیال کرتے ہوئے اجلاس میں ممبران کی طرف سے افہام وتفہیم کے جذبے کو سراہا او رکہاکہ باہمی مشاورت ‘افہام وتفہیم اور معاملہ فہمی سے ہی درپیش مسائل کو حل کیا جاسکتاہے ۔انہوں نے کہاکہ خانیوال کے عوام کی بہت سے امیدیں و توقعات ہم سے (بقیہ نمبر24صفحہ12پر )

وابستہ ہیں ہمیں اسی طرح خوش اسلوبی کیساتھ عوام کو بنیادی سہولتوں کی فراہمی کو یقینی بنانے کے لیے اپنا بنیادی کردار اداکرنا چائیے۔ سابقہ اجلاس کی توثیق کے بعد حکومت پنجاب کی ہدایات کے مطابق کمرشل واٹر فلٹریشن پلانٹ پر نئے ٹیکس لگانے پر غور و خوض کسیاتھ ساتھ موٹر سائیکل رکشہ ، شادی ہال، سروس سٹیشن ، ہوٹل اینڈ ریسٹورنٹ وغیرہ پر بھی نئے ٹیکس لگانے پر غور کیا گیا۔ اس ضمن میں متفقہ طور پر چھ رکنی کمیٹی تشکیل دی گئی جس میں میونسپل آفیسر فنانس شیخ فتح علی کونسلر، ملک یامین کونسلر، انور جٹ کونسلر، محمد اشرف گادھی اپوزیشن لیڈر اور راؤ فرحت اللہ کونسلر شامل ہیں۔ایجنڈہ کے مطابق جنرل بس اسٹینڈ کا ٹھیکہ 10لاکھ 90ہزار روپے میں ناصر نواز نامی شخص کو دے گیا اسی طرح ٹیکسی اور ویگن سٹینڈ کا ٹھیکہ 15لاکھ 25ہزار میں محمود اقبال چوہدری کودیا گیا جبکہ سلاٹر ہاوس کا ٹھیکہ 3لاکھ 11ہزار میں عثمان سعید نامی شخص کو دیا گیا اسی طرح کنٹین و سائیکل پارکنگ سٹینڈ سٹی پارک کا ٹھیکہ محمود اقبال کو 5لاکھ 30ہزارمیں دیا گیاجس پر اپوزیشن کے تمام ارکان نے احتجاج کرتے ہوئے مذکورہ بالا ٹھیکہ جات کی بھرپور مخالفت کی اور تمام ٹھیکہ جات کی نیلامی دوبارہ کروانے کا مطالبہ کیا جس پر کونسلرز نے کثرت رائے سے مذکورہ ٹھیکہ جات کو منظور کر لیا۔ چیف آفیسر افتخار بنگش نے کہا کہ حکومت کی جانب سے ترقیاتی فنڈز پر پابندی ہے اس لیے فی الحال کسی بھی ترقیاتی سکیم پر عمل درآمد نہ ہوگا۔ انہوں نے کہاکہ آئینی طور پر ہاؤس کمیٹیاں تشکیل دے سکتا ہے مگر کمیٹیاں جو تجاویز دیں وہ قانون کے مطابق ہونگی تو ان پر عملدرآمد ہوگا جبکہ اپوزیشن ارکان نے اپنے اپنے حلقوں میں صفائی کے ناقص انتظامات کو بہتر کرنے اور حلقہ جات میں سٹریٹ لائٹس کا بھی مطالبہ کیا۔ کالونی نمبر 3کے واٹر فلٹریشن پلانٹ کے لیے فوری طور پر عمرفاروق نامی شخص کی عارضی تعیناتی کا بھی مطالبہ کیا اسی طرح اپوزیشن ارکان نے صفائی برانچ میں تیل کی مد میں اضافہ اور 3سالہ اخراجات کی تفصیلات ایوان میں پیش کرنے کے لیے کہا جبکہ نقشہ برانچ میں منظور شدہ رہائشی و کمرشل پلازے اور غیر منظور شدہ رہائشی و کمرشل ٹاونز کی تفصیلات کی آمدن کے بارے میں بھی تفصیلات پیش کرنے کا مطالبہ کیا گیا اسی طرح آئی اینڈ ایس برانچ سے تمام ٹھیکہ جات کی 3سالہ ٹھیکوں کی تفصیلات ہاؤس میں پیش کرنے کا مطالبہ کیا گیا۔ اجلاس میں کونسلرز اسلم شاہ‘ راؤ فرحت اللہ ‘شیخ یوسف‘ملک ارشاد‘رانا یعقوب‘چوہدری نذیر‘ممتاز کھادل‘طارق نواب پراچہ ‘ملک آصف کھیارہ ‘محمد اشرف گادھی ‘شیخ فتح علی ‘رانا خلیل‘ڈاکٹر اظہر جاوید‘رانا شبیر‘شیخ بلال‘چوہدری زاہد‘انورجٹ ‘راؤ اشفاق ‘ملک یامین ودیگرنے اپنے اپنے حلقوں کے مسائل اور ترقیاتی سکیموں کی قراردادیں پیش کیں جبکہ کونسلر رانا خلیل کی جانب سے اجلاس میں ایک قومی اخبار کو پھاڑنے کی بھی مذمت کی گئی ۔