ضلع باجوڑ میں مہر گل نامی شخص کی خودکشی کی کوشش ناکام

ضلع باجوڑ میں مہر گل نامی شخص کی خودکشی کی کوشش ناکام

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app


باجوڑ ( نمائندہ پاکستان )ایک طرف قاتلوں نے میرے والد کو قتل کیا جبکہ دوسرے طرف میرے جنگلات کی غیر قانونی کٹائی شروع کر کے مجھے جان سے مارنے کی دھمکیاں دے رہے ہیں تفصیلات کے مطابق ضلع باجوڑ سول کالونی خار میں مہر گل ولد رحمت سید ساکن درے سرے تحصیل سلارزئی کے رہائشی نے انصاف نہ ملنے پر خودکشی کی ناکام کوشش کی لیویز فورس کے اہلکاروں نے مذکورہ شخص کو پکڑ کر بچالیا لیکن پھر بھی متاثرہ شخص نے اپنے کپڑے پھاڑ کر شدید احتجاج کیا صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ 1983میں محمد زیب ولد اسحاق نے میرے والد کو قتل کیاتھا جس کے بعد تحصیل سلارزئی کے ملکان اور مشران نے 1996میں باقاعدہ راضی نامہ کر کے باقاعدہ ایک فیصلہ تحریری طور پر کیا جس میں ریٹائرڈ میجر فضل کریم مرحوم ،ملک سردار ،مولوی گران بادشاہ ،ملک محمد یونس مرحوم ،ملک محمدیار سمیت 50رکنی جرگہ نے ہمارے درمیان تصفیہ کیا اور خلاف ورزی کی صورت میں مبلغ 20لاکھ روپے جرمانہ بھی عائد کیا لیکن مخالف فریق نے فیصلے کے خلاف ورزی کر کے کئی سالوں سے ہمارے جنگلات کاٹنا شروع کئے ہے بار بار ضلعی انتظامیہ کو شکایت کی گئی لیکن کوئی قانونی کاروائی نہیں کی گئی علاقے کے کچھ بااثر ملکان ہمارے تنازع کو ہوا دے کر خون خرابہ چاہتے ہیں ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ کئی بار مخالف فریق کو خلاف ورزی کی وجہ سے گرفتار بھی کیا گیا لیکن پھر بھی تحصیل سلارزئی کے ایک بااثر ملک کی سفارش پر رہا کیا گیا انہوں نے گورنر خیبرپختونخوا ،وزیر اعلی ،ڈپٹی کمشنر باجوڑ اور دیگر اعلی حکام سے مطالبہ کیا کہ ہمارے جنگلات کی کٹائی فوری طور پر روک دی جائے اور مخالف فریق سے خلاف ورزی کی 20لاکھ روپے جرمانہ وصول کی جائے ۔