سلمان رفیق کے پروڈکشن آرڈر جاری نہ کرنے پر اپوزیشن کا پنجاب اسمبلی سے واک آؤٹ
لاہور(نمائندہ خصوصی) پنجاب اسمبلی میں اپوزیشن کا نیب کے زیرحراست خواجہ سلمان رفیق کے پر و ڈکشن آرڈر جاری نہ کر نے کیخلاف شدید احتجاج ، ایوان سے واک آؤٹ،مسلم لیگ (ن) کے رانا محمد اقبال اور وزیر قانون راجہ بشارت کے در میان تلخ کلامی ،سپیکرنے وزیر قانون راجہ بشارت کو پر و ڈکشن آرڈر کا معاملہ حل کر نے کیلئے قوانین میں ترامیم کیلئے اپوزیشن کیساتھ مل کرتجویز کر نے کی یقین دہانی کروادی، شہبازشریف کی بطور وزیراعلیٰ ماڈل ٹاؤن میں سکیورٹی پر اخراجات کی رپورٹ بھی ایوان میں پیش ۔ تفصیلات کے مطابق پنجاب اسمبلی کا اجلاس ایک گھنٹہ بارہ منٹ کی تاخیر سے سپیکر چودھری (بقیہ نمبر60صفحہ12پر )
پرویز الٰہی کی زیر صدارت شروع ہو ا،اجلاس میں مسلم لیگ (ن) کے وارث کلو نے کہا کہ اگرکسی نے پرانے لوگوں کو پروڈکشن آرڈر پر اسمبلی میں نہیں بلایاتو وہ ٹھیک کام نہیں تھا جس کی مذمت کرتاہوں ،کوئی بھی جیل جا سکتا ہے کیونکہ ملک کا کلچر ہی یہی ہے خواجہ سلمان شریف النفس شخص ہے مجھے قرارداد کی اجازت دیں اور پروڈکشن آرڈر جاری کریں جس پر سپیکر پرویز الٰہی نے کہا کہ اتنی جلدی پروڈکشن آرڈر کی تحریک پیش نہ کریں، آئینی طریقہ دیکھ کرفیصلہ کریں گے۔سپیکر پرویز الٰہی نے کہا شہباز شریف کو 10برسوں میں پروڈکشن آرڈر پر قانون بنانے کا خیال نہیں آیا،انہوں نے تو یہی سوچا تھا کہ پنجاب میں ہمیشہ ہماری حکومت رہے گی تاہم میری خواہش ہے اب کچھ اچھا ہونا چاہیے اورپروڈکشن آرڈر کے معاملے پر متفقہ طور پر بل لانا چاہیے،اس پر سابق سپیکررانا اقبال نے کہا شہباز شریف سے پہلے مسلم لیگ(ق) کی حکومت تھی تب اس معاملے پرکیوں نہیں کچھ کیا اور اگر آپ پروڈکشن آرڈر کے حوالے سے قانون بنائیں گے تو اپوزیشن آپ کا ساتھ دے گی ۔وزیر قانون راجہ بشارت نے کہا کہ آئین میں پروڈکشن آرڈر کا قانون نہیں جبکہ سپیکر کے اختیارات بھی محدود ہیں۔ صوبائی وزیر چوہدری ظہیر الدین نے کہا لگتا ہے اب اسمبلیاں پروڈکشن آرڈر پر ہی چلیں گی،میری تو راجہ بشارت سے درخواست ہے کہ اسمبلی کے اسی اجلاس میں پروڈکشن آرڈر پر بل لے آئیں اور اسی اجلا س میں بل منظور بھی کرلیا جائے۔پنجاب اسمبلی کے اجلاس میں شہبازشریف کی ماڈل ٹاؤن سکیورٹی پر اخراجات کی رپورٹ بھی ایوان میں پیش کر دی گئی جس کے مطابق عوامی ٹیکس سے سابق وزیر اعلی پنجاب کے کیمپ آفس پر پانچ سال کے دوران 45کروڑ 51لاکھ روپے خرچ ہوئے جس میں سے صرف پولیس ملازمین کی تنخواہوں پر 41کروڑ سے زائد اخراجات خرچ کئے گئے۔بعد ازاں لیگی خاتون رکن راحیلہ خادم حسین نے کورم کی نشاندہی کی لیکن سپیکر نے ان کی طرف نہ دیکھا اور اجلاس ملتوی کردیا،تاہم سیکر ٹری اسمبلی نے بتایا کہ خاتون رکن نے کورم کی نشاندہی کی جس کے بعد سپیکر نے پانچ منٹ کیلئے گھنٹیاں بجانے کا کہا اور کورم پورا ہونے کے پانچ منٹ بعد اجلاس آج تک کیلئے ملتوی کردیا۔
پنجاب اسمبلی