قصور میں جوڑے کی پراسرار موت ، لڑکی کی شناخت بھی ہوگئی
لاہور(ویب ڈیسک) صوبہ پنجاب کے ضلع قصور میں بائی پاس کے قریب ایک جوڑے کی پراسرار موت کا معمہ اب تک حل نہ ہوسکا، دوسری جانب واقعے کا مقدمہ لڑکی کے باپ کی مدعیت میں درج کر لیا گیا جبکہ لڑکی کی شناخت بھی ہوگئی ۔
یاد رہے کہ گذشتہ روز قصور بائی پاس کے قریب واقع کھیتوں میں ایک لڑکے اور لڑکی کی درخت سے لٹکی لاشیں برآمد ہوئی تھیں، جن کی شناخت حسنین اور آمنہ کے نام سے کی گئی۔لڑکے کے شناختی کارڈ سے معلوم ہوا تھا کہ کہ وہ لاہور کے علاقے اچھرہ کا رہائشی تھا، لڑکی کے اہل خانہ بھی لاہور ہی میں رہائش پذیر ہیں تاہم انہیں واقعے کا علم ٹی وی سے ہوا۔لڑکے کے شناختی کارڈ کے پتے کے مطابق لاہور میں اتحاد کالونی، اچھرہ پہنچی تو وہاں رہائش پذیر خاتون نے لڑکی کی تصویر دیکھ کر پہچان لیا کہ یہ ان کے گھر کام کرنے والی ملازمہ آمنہ ہے۔
آمنہ کے اہلخانہ اس واقعے سے قطعی لاعلم تھے اور اس کی تلاش میں مصروف تھے، یہ خبر ان کے لیے کسی قیامت سے کم نہ تھی۔لڑکی کے باپ محمد اقبال کا کہنا تھا کہ وہ لڑکے کو نہیں جانتے کہ وہ کون ہے اور کہاں سے آیا تھا۔دوسری جانب مقتول لڑکی کے محلے داروں کا کہنا تھا کہ حسنین گلی میں سبزی فروخت کرتا تھا۔
بعدازاں دوہرے قتل کا مقدمہ لڑکی کے والد کی مدعیت میں درج کرلیا گیا۔پولیس کی ابتدائی تفتیش کے مطابق لڑکا رکشہ ڈرائیور، شادی شدہ اور بیوی کو طلاق دے چکا تھا۔پولیس کا کہنا ہے کہ پوسٹ مارٹم رپورٹ اور مزید تحقیقات کے بعد اصل حقیقت سامنے آئے گی۔